#ارشد شریف کیس
Explore tagged Tumblr posts
Text
ریاست نے سپریم کورٹ میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا، جسٹس محسن اختر کیانی
اسلام آباد ہائی کورٹ میں مرحوم ارشد شریف کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا ہے کہ اسٹیٹ نے سپریم کورٹ میں کھڑے ہو کر اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ارشد شریف پر کتنے مقدمات تھے؟ وکیل شعیب رزاق نے جواب دیا کہ آخری اطلاع کے…
View On WordPress
0 notes
Text
سپریم کورٹ:انتظامی کمیٹی کے منٹس جاری کردئیے
سپریم کورٹ نے یکم اگست کو انتظامی کمیٹی کے منٹس جاری کردئیے۔ انتظامی کمیٹی کے اجلاس کے دوران چیف جسٹس نے ارشد شریف قتل کیس کو تین رکنی بینچ جسٹس منصور علی شاہ کے سامنے لگانے کا موقف اپنایا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیس کو پانچ رکنی بینچ کے سامنے مقرر کرنے کا کوئی عدالتی حکم نہیں۔ ایسے مقدمات کے حوالے سے فیصلہ کرچکی ہے۔پہلے اجلاس میں آئینی تشریح کے مقدمات میں بینچ تشکیل کیلئے کمیٹی کے سامنے لگانے کا…
0 notes
Text
تحقیقات کی جائیں ارشد شریف نے پاکستان کیوں چھوڑا اور دبئی چھوڑنے کا حکم کیوں دیا گیا؟ سپریم کورٹ کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس میں اسپیشل جے آئی ٹی کو حکم دیا کہ تحقیقات کی جائیں ارشد شریف نے پاکستان کیوں چھوڑا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ جس میں اسپیشل جےآئی ٹی کو پاکستان میں مختلف سوالات کی تحقیقات کی ہدایت کی گئی ہے۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کی جائیں ارشدشریف نے پاکستان کیوں چھوڑا، جے آئی ٹی…
View On WordPress
0 notes
Text
ارشدشریف کی فیملی نے شوکت عزیز صدیقی کو وکیل مقرر کر دیا
شہیدِ صحافت ارشد شریف کی فیملی نے سابق جج شوکت عزیز صدیقی ایڈوکیٹ کو وکیل مقرر کر لیا۔ اس حوالے سے شوکت عزیز صدیقی ایڈوکیٹ نے اپنی ٹویٹ میں تصدیق کردی۔ ارشد شریف فیملی کی طرف سے قانونی محاذ پر شوکت عزیز صدیقی ایڈوکیٹ کیس کی پیروی کریں گے۔ آج ارشد شريف کی والدہ مُحترمہ اور فيملی کے ديگر افراد سے اُن کے گھر مُلاقات کی اور مُقدمہ کے حوالہ سے تفصيل کے ساتھ بات ہوئی، خاندان کے تمام افراد نے مُکمل…
View On WordPress
0 notes
Text
جے آئی ٹی اہم شواہد اکٹھے کرکے واپس پاکستان پہنچ گئی
اسلام آباد : ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اہم شواہد اکٹھے کرکے واپس پاکستان پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ارشد شریف قتل کیس میں بنائی گئی جے آئی ٹی کے ارکان واپس پاکستان پہنچ گئے۔ جے آئی ٹی نے یواے ای میں ارشد شریف کے آخری دنوں کی ملاقاتوں اور رابطوں کی معل��مات حاصل کرلی ہے۔ جے آئی ٹی رواں ہفتے اپنے رپورٹ مرتب کرکے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔ 5 رکنی اسپیشل جے آئی ٹی کی ڈی آئی جی…
View On WordPress
0 notes
Text
ارشد شریف قتل کیس میں مراد سعید دوسری بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش
ارشد شریف قتل کیس میں مراد سعید دوسری بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید صحافی ارشد شریف قتل کیس میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے دوسری بار پیش ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے اسپیشل جے آئی ٹی کا آج آٹھواں اجلاس ہوا جس میں مراد سعید دوسری بار پیش ہوئے۔ مراد سعید نے جے آئی ٹی کو اپنا تحریری بیان جمع کروا دیا۔ جے آئی ٹی میں مراد سعید سے ڈیڑھ گھنٹے تک سوال و جواب کیے گئے جبکہ جے آئی ٹی نے…
View On WordPress
0 notes
Text
ارشد شریف قتل: سپریم کورٹ کا نئی جے آئی ٹی کو فوری تحقیقات کا حکم
ارشد شریف قتل: سپریم کورٹ کا نئی جے آئی ٹی کو فوری تحقیقات کا حکم
ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے نئی خصوصی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے جس کو سپریم کورٹ نے فوری طور پر تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے جے آئی ٹی سے ہر دو ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ طلب کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے ارشد شریف کے قتل کی ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی جس کے آغاز میں عدالت کو خصوصی پانچ رکنی جے…
View On WordPress
0 notes
Text
ارشد شریف قتل: سپریم کورٹ کا نئی جے آئی ٹی کو فوری تحقیقات کا حکم
ارشد شریف قتل: سپریم کورٹ کا نئی جے آئی ٹی کو فوری تحقیقات کا حکم
ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے نئی خصوصی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے جس کو سپریم کورٹ نے فوری طور پر تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے جے آئی ٹی سے ہر دو ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ طلب کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے ارشد شریف کے قتل کی ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی جس کے آغاز میں عدالت کو خصوصی پانچ رکنی جے…
View On WordPress
0 notes
Text
ارشد شریف ازخود نوٹس: اسپیشل جے آئی ٹی سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب
ارشد شریف ازخود نوٹس: اسپیشل جے آئی ٹی سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب
ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات میں پیش رفت رپورٹس پر کھلی عدالت میں بھی سماعت ہوگی، سپریم کورٹ (فوٹو فائل) اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل کی تحقیقات سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے اسپیشل جے آئی ٹی سے عبوری پیش رفت رپورٹ 2 ہفتوں میں طلب کرلی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ کے روبرو سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی اے سمیت دیگر کمرہ عدالت میں…
View On WordPress
0 notes
Text
تسنیم حیدر کے سنسنی خیز انکشاف پر صحافی برادری کا شدید ردعمل
تسنیم حیدر کے سنسنی خیز انکشاف پر صحافی برادری کا شدید ردعمل
مسلم لیگ (ن) لندن کے ترجمان تسنیم حیدر شاہ کے سنسنی خیز انکشاف پر صحافی برادری نے شدید ردعمل کا اظہا�� کر دیا۔ پی ایف یو جے کے مرکزی رہنما لالا اسد پٹھان نے کہا ہے کہ ان انکشافات کے بعد ملوث افراد کو گرفتار کرنا چاہیے، ارش شریف کیس میں اب نواز شریف کو بھی شامل تفتیش کرنا ہوگا، گھر کے بھیدی نے سب کچھ بتا دیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے سینئر اینکر پرسن ماریہ میمن اور خاور گھمن کا کہنا تھا کہ شہید ارشد…
View On WordPress
0 notes
Text
صحافی ارشد شریف کے قتل کے منصوبہ سازوں کی تلاش دوبارہ شروع
وفاقی حکومت نے صحافی ارشد شریف کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے اور حقائق عوام کے سامنے لانے کیلئے کمر کس لی ہے۔ایک طرف کیپنا کی عدالت نے ارشد شریف کے قتل کیس میں اپنے ادارے کو مورد الزام ٹھہرا کر پاکستانی صحافی کو انصاف پہنچانے کی کوشش کی ہے وہیں دوسری جانب صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تعطل کی شکار تحقیقات دوبارہ شروع کردی ہیں اور پاکستان میں درج کئے گئے…
0 notes
Text
میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں
’’ مجھے بھی پتا ہے اور تم بھی جانتے ہو کہ مجھے قتل کر دیا جائے گا۔ تم اس واقعہ کی مذمت کرو گے، تحقیقات کا اعلان کرو گے مگر ہم دونوں جانتے ہیں کہ اس کا نتیجہ کچھ نہیں نکلے گا کہ یہ قتل تمہاری ناک کے نیچے ہی ہو گا۔ بس مجھے فخر ہے کہ میں نے سچ کے راستے کو نہیں چھوڑا۔‘‘ یہ طاقتور تحریر آج سے کئی سال پہلے جنوری 2009 میں سری لنکا کے ایک صحافی LASANTA WICKRAMATUNGA نے اخبار‘دی سنڈے لیڈر، میں اپنے قتل سے دو دن پہلے تحریر کی۔ بس وہ یہ لکھ کر دفتر سے باہر نکلا تو کچھ فاصلے پر قتل کر دیا گیا۔ اس کی یہ تحریر میں نے اکثر صحافیوں کے قتل یا حملوں کے وقت کے لیے محفوظ کی ہوئی ہے۔ اس نے اپنے اداریہ میں اس وقت کے صدر کو جن سے اس کے طالبعلمی کے زمانے سے روابط تھے مخاطب کرتے ہوئے نہ صرف وہ پرانی باتیں یاد دلائیں جن کے لیے ان دونوں نے ساتھ جدوجہد کی بلکہ یہ بھی کہہ ڈالا،’’ میں تو آج بھی وہیں کھڑا ہوں البتہ تم آج اس مسند پر بیٹھ کر وہ بھول گئے ہو جس کے خلاف ہم دونوں نے ایک زمانے میں مل کر آواز اٹھائی تھی‘‘۔
مجھے ایک بار انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی طرف سے سری لنکا جانے کا اتفاق ہوا جہاں وہ صحافیوں کو درپیش خطرات پر تحقیق کر رہے تھے۔ یہ غالباً 2009-10 کی بات ہے وہاں کے حالات بہت خراب تھے۔ بہت سے صحافی ہمارے سامنے آکر بات نہیں کرنا چاہتے تھے۔ کئی نے نامعلوم مقامات سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں کس قسم کے خطرات کا سامنا ہے۔ کچھ ملک چھوڑ کر جا چکے تھے۔ سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے کینیا کے شہر نیروبی میں قتل کی خبر آئی تو میری طرح بہت سے صحافیوں کے لیے یہ خبر نہ صرف شدید صدمہ کا باعث تھی بلکہ ناقابل یقین تھی۔ واقعہ کو مختلف رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اب حقیقت کیا ہےاس کا تو خیر پتا چل ہی جائے گا ۔ سوال یہ ہے کہ ایک صحافی کو ملک کیوں چھوڑ کر جانا پڑا؟ اس کی تحریر یا خیالات سے اختلاف ہو سکتا ہے مگر کیا کسی کو اس کے خیالات اور نظریات پر قتل کرنا جائز ہے۔ ہم صحافی تو بس اتنا جانتے ہیں کہ ہاتھوں میں قلم رکھنا یا ہاتھ قلم رکھنا۔
ارشد نہ پہلا صحافی ہے جو شہید ہوا نہ آخری کیونکہ یہ تو شعبہ ہی خطرات کی طرف لے جاتا ہے۔ ایک صحافی کا قتل دوسرے صحافی کے لیے پیغام ہوتا ہے اور پھر ہوتا بھی یوں ہے کہ بات ایک قتل پر آکر نہیں رکتی، ورنہ پاکستان دنیا کے تین سب سے خطرناک ممالک کی فہرست میں شامل نہ ہوتا جہاں صحافت خطرات سے خالی نہیں جب کہ انتہائی مشکل ہے مگر مجھے نہیں یاد پڑتا کہ اس سے پہلے کبھی کسی پاکستانی صحافی کا قتل ملک سے باہر ہوا ہو۔ ویسے تو پچھلے چند سال سے انسانی حقوق کے کچھ لوگوں کے حوالے سے یا باہر پناہ لینے والے افراد کے حوالے سے خبریں آئیں ان کے نا معلوم افراد کے ہاتھوں قتل یا پراسرار موت کی، مگر ارشد غالباً پہلا صحافی ہے جو اپنے کام کی وجہ سے ملک سے باہر گیا اور شہید کر دیا گیا۔ ہمارا ریکارڈ اس حوالے سے بھی انتہائی خراب ہے جہاں نہ قاتل پکڑے جاتے ہیں نہ ان کو سزا ہوتی ہے۔ اکثر مقدمات تو ٹرائل کورٹ تک پہنچ ہی نہیں پاتے۔ تحقیقاتی کمیشن بن بھی جائے تو کیا۔
میں نے اس شہر میں اپنے کئی صحافیوں کے قتل کے واقعات کی فائل بند ہوتے دیکھی ہے۔ 1989 سے لے کر2022 تک 130 سے زائد صحافیوں کا قتل کراچی تا خیبر ہوا مگر تین سے چار کیسوں کے علاوہ نہ کوئی پکڑا گیا نہ ٹرائل ہوا۔ مجھے آج بھی کاوش اخبار کے منیر سانگی جسے کئی سال پہلے لاڑکانہ میں با اثر افراد نے قتل کر دیا تھا کی بیوہ کی بے بسی یاد ہے جب وہ سپریم کورٹ کے باہر کئی سال کی جدوجہد اور انصاف نہ ملنے پر پورے کیس کی فائلیں جلانے پہنچ گئی تھی۔ میری درخواست پر اس نے یہ کام نہیں کیا مگر میں کر بھی کیا سکتا تھا اس وقت کے چیف جسٹس جناب ثاقب نثار سے درخواست کے سوا�� مگر اسے انصاف نہ ملنا تھا نہ ملا۔ ہمارے ایک ساتھی حیات اللہ کی ہاتھ بندھی لاش اس کے اغوا کے پانچ ماہ بعد 2005 میں ملی تو کیا ہوا۔ پشاور ہائی کورٹ کے ایک جج ��احب کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن بنا۔
اس کی بیوہ نے جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کمیشن کے سامنے بیان دیا اور ان لوگوں کے بارے میں بتایا جواس کو اٹھا کر لے گئے تھے۔ کچھ عرصہ بعد خبر آئی کہ وہ بھی مار دی گئی۔ میں نے دو وزرائے داخلہ رحمان ملک مرحوم اور چوہدری نثار علی خان سے ان کے ادوار میں کئی بار ذاتی طور پر ملاقات کر کے درخواست کی کہ کمیشن کی رپورٹ اگر منظر عام پر نہیں لاسکتے تو کم ازکم شیئر تو کریں مگر وہ فائل نہ مل سکی۔ صحافی سلیم شہزاد کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔ ایک نجی چینل پر پروگرام کرنے گیا تھا واپس نہیں آیا۔ یہ واقعہ اسلام آباد کے قریب پیش آیا۔ صبح سویرے اس کی بیوہ نے مجھے فون کر کے معلوم کرنے کی کوشش کی کہ مجھ سے تو کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ اس پر بھی ایک عدالتی کمیشن بنا اس نے ایک مفصل رپورٹ بھی تیار کی اور ٹھوس تجاویز بھی دیں مگر بات اس سے آگے نہیں گئی۔ ایسے ان گنت واقعات ہیں کس کس کا ذکر کروں مگر صحافت کا سفر جاری رکھنا ہے۔ ناظم جوکھیو مارا گیا مگر قاتل با اثر تھے سیاسی سرپرستی میں بچ گئے بیوہ کو انصاف کیا ملتا دبائو میں ایک غریب کہاں تک لڑ سکتا ہے۔
ہر دور حکومت میں ہی صحافی اغوا بھی ہوئے، اٹھائے بھی گئے دھمکیاں بھی ملیںاور گمشدہ ہوئے پھر کچھ قتل بھی ہوئے سب کو ہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ نامعلوم کون ہیں پھر بھی حکمران اپنی حکومت بچانے کی خاطر یا تو بعض روایتی جملے ادا کرتے ہیں یا خود بھی حصہ دار نکلتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں محترمہ شیریں مزاری کی کاوشوں سے ایک جرنلسٹ پروٹیکشن بل منظور ہوا تھا۔ ایسا ہی سندھ اسمبلی نے بھی قانون بنایا ہے۔ اب اسلام آباد کمیشن کے سامنے ارشد شریف کا کیس ایک ٹیسٹ کیس ہے جبکہ سندھ کمیشن کے قیام کا فیصلہ بھی فوری اعلان کا منتظر ہے۔ اتنے برسوں میں صحافیوں کے بہت جنازے اٹھا لیے ، حکومتوں اور ریاست کے وعدے اور کمیشن بھی دیکھ لیے۔ انصاف کا ترازو بھی دیکھ لیا، اب صرف اتنا کہنا ہے؎
مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کرو گے منصف ہو تو اب حشر اٹھا کیوں نہیں دیتے مظہر عباس
بشکریہ روزنامہ جنگ
2 notes
·
View notes
Text
فواد چوہدری پر وہی دفعات عائدکی گئی ہیں جو ارشد شریف کیخلاف تھیں، ماہر قانون
اسلام آباد : ماہر قانون ابوذرسلمان نیازی کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری پر وہی دفعات عائدکی گئی ہیں جو ارشد شریف کیخلاف تھیں۔ تفصیلات کے مطابق ماہر قانون ابوذرسلمان نیازی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کیس کے حوالے سے کہا کہ لاہورہائیکورٹ نے2،3موقع دیئےکہ فوادچوہدری کوپیش کیاجائے لیکن پولیس کی جانب سے فواد چوہدری کوعدالت میں پیش نہیں کیاگیا۔ ابوذرسلمان…
View On WordPress
0 notes
Text
عمران خان کی گڈ گورننس
جو کچھ پاکستان کے ساتھ ہو رہا ہے وہ انہونا اور قابلِ افسوس ہی ہے۔ ہر روز ایک نئی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اب تو یہ کہنا اور سوچنا بھی چھوڑ دیا کہ دنیا ہمارے بارے میں کیا سوچتی ہو گی؟ کیوں کہ بحیثیت قوم ہم نے اپنی حرکتوں سے اپنے آپ کو اتنا بدنام لیا کہ اب نہ کوئی ہم پر اعتبار کرتا ہے، نہ ہماری کسی بات کی اہمیت رہی ہے۔ اوپر سے ہماری سرد مہری کی یہ حالت ہے کہ کچھ بھی ہو جائے، کسی کی نااہلی اور نالائقی کی وجہ سے ملک دنیا بھر میں بدنام بھی ہو جائے تو یہاں ایک پتا نہیں ہلتا۔ ملائیشیا نے پی آئی اے کا جہاز، جو کوالالمپور سے مسافروں کو لے کر پاکستان آنے کے لئے تیار تھا، کو مسافروں سے خالی کروا کر اپنے قبضے میں لے لیا اور وجہ یہ بتائی کہ پی آئی اے نے اِس جہاز، جو لیز پر لیا گیا تھا ، کے پیسے (ایک کروڑ چالیس لاکھ ڈالرز) گزشتہ ایک ڈیڑھ سال سے ادا نہیں کیے تھے، اس لئے ملائیشیا نے یہ حتمی اقدام اٹھایا جس سے پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہوئی لیکن نہ متعلقہ وزیر کو بدلا گیا نہ اُن کا استعفیٰ آیا بلکہ وہ تو یہ کہہ کر بری الذمہ ہو گئے کہ دراصل مسلم لیگ ن کی گزشتہ حکومت نے یہ طیارے مہنگی لیز پر لئے تھے۔
پی آئی اے کے ایم ڈی ارشد ملک جو ائیر فورس کے ائیر مارشل بھی رہے ہیں اور جن کو پی آئی اے کا سربراہ بنانے کے لئے اُنہی کی قابلیت کو سامنے رکھتے ہوئے موجودہ حکومت نے اس عہدہ پر تعیناتی کے لئے وہ شرائط رکھیں کہ اُن کے علاوہ کوئی دوسرا اِس عہدہ کے لئے منتخب نہ ہو سکے، بھی اپنی جگہ قائم ہیں۔ نہ اُن سے استعفیٰ مانگا گیا، نہ اُنہیں عہدہ سے فارغ کیا گیا۔ نہ کوئی سوال پوچھا گیا، نہ کسی کو کوئی جواب دینے کی ضرورت محسوس ہوئی۔ لیز کے پیسے نہیں دیے تھے تو پھر جہاز کو ملائیشیا بھیجنے کا کیا جواز تھا؟ اب لیز کے پیسہ بھی دینے ہیں، جہاز تو ویسے ہی قبضہ میں لے لیا گیا، اوپر سے اب ڈر یہ ہے کہ لیز کے معاہدہ کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ بھی بھرنا پڑ سکتا ہے لیکن کسی کو کیا فکر؟پیسہ نہ تو وزیراعظم اور اُن کی کابینہ اور نہ ہی پی آئی اے کے سربراہ کی جیب سے جائے گا، پیسہ تو قومی خزانے یعنی قوم کے ٹیکسوں سے ادا کیا جائے گا۔ گزشتہ جمعہ کے روز جب اس شرمندگی کا پاکستان کو سامنا کرنا پڑا، پی آئی اے کے کسی نمائندہ کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ کہہ رہا ہے کہ چوں کہ اگلے دو دن (ہفتہ اور اتوار) چھٹی ہے اس لئے سوموار کو پی آئی اے کی لیگل ٹیم اِس معاملہ پر غور کر کے کوئی حکمت عملی بنائے گی۔
شرم آنی چاہئے اس رویے اور اِس سرمہری پر۔ یہ ہے عمران خان صاحب اور پی ٹی آئی کی گڈ گورننس جس کے بارے میں وہ اقتدار میں آنے سے قبل بڑے بڑے دعوے کرتے تھے؟ ابھی تھوڑا ہی عرصہ قبل وزیر ہوا بازی کے ایک انتہائی غیرذمہ دارانہ بیان ک�� پی آئی اے کے پائلٹس کی اکثریت کے پاس جعلی ہوا بازی کے لائسنس ہیں، نے نہ صرف پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کیا بلکہ یورپ اور کئی دوسرے ممالک کی طرف سے پی آئی اے کے آپریشن کو معطل کردیا گیا بلکہ بہت بڑی تعداد میں پاکستانی پائلٹس جو غیرملکی ائیر لائنز میں نوکریاں کر رہے تھے اُن کو بھی گراونڈ کر دیا گیا، اُن کی نوکریوں کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔ بعد ازاں پتا چلا کی موصوف وزیر صاحب نے جو کہا تھا وہ درست نہیں بلکہ جعلی لائسنس رکھنے والے پائلٹس کی تعداد کافی کم ہے۔ اُس پر بھی وزیراعظم اور حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ براڈ شیٹ کیس بھی پاکستان کے لئے ایک اسکینڈل بن گیا جس نے ن لیگ یا شریف فیملی کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی حکومت اور نیب کے متعلق سنگین سوالات کھڑے کر دیے۔
اس کیس میں بھی اربوں کا نقصان پاکستان کے قومی خزانے کو ہو چکا اور نجانے مزید کتنا نقصان ہو گا لیکن نہ کسی انکوائری کا حکم ہوا، نہ ہی اِس معاملہ میں دلچسپی لی جا رہی ہے کہ ذمہ داروں کو پکڑا جائے، اُنہیں سزا دی جائے۔ ایک طرف لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اکاؤنٹ سے براڈ شیٹ کو اربوں کی ادائیگی کے لیے زبردستی پیسہ نکال لیا جاتا ہے تو دوسری طرف اُسی بڑاڈ شیٹ سے پی ٹی آئی حکومت نواز شریف کے سنگاپور میں پڑے مبینہ ایک ارب ڈالرز کے حصول کے لئے بات چیت کرتی ہے اور اِس بات چیت سے متعلقہ دستاویزات میں یہ بھی سنگین الزام لگایا گیا کہ مبینہ طور پر پاکستان کے ایک اعلیٰ افسر نے براڈ شیٹ سے نواز شریف کے مبینہ ایک ارب ڈالر ریکور کرنے کی صورت میں کمیشن مانگا۔ اس معاملہ پر بھی حکومت ابھی تک خاموش ہے۔ نہ کوئی انکوائری، نہ ہی کوئی تحقیقات۔ ہاں حکومت اور وزیراعظم کی طرف سے براڈ شیٹ کے معاملہ کو ن لیگ اور نواز شریف کو ٹارگٹ کرنے کے لئے ضرور استعمال کیا جارہا ہے۔ جواباً ن لیگ بھی اس معاملہ پر سیاست کر رہی ہے اور اسے حکومت کے خلاف ایک اسکینڈل بنا کر پیش کر رہی ہے۔ گویا زور سیاست پر ہے، ایک دوسرے پر الزام تراشی اور تو تو، میں میں کا گھٹیا کھیل کھیلا جا رہا ہے اور نقصان پاکستان کا ہو رہا ہے، جس کی کسی کو فکر نہیں۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
سپریم کورٹ کا صحافی ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ آج ہی درج کرنے کا حکم
سپریم کورٹ کا صحافی ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ آج ہی درج کرنے کا حکم
سپریم کورٹ آف پاکستان نے صحافی ارشد شریف کے قتل کا از خود نوٹس لینے کے بعد ہونے والی سماعت میں اس واقعے کا مقدمہ آج رات تک درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے 23 اکتوبر 2022 کو قتل ہونے والے صحافی ارشد شریف کے قتل کا از خود نوٹس منگل کو لیا اور کیس کی سماعت بھی آج ہی مقرر کی گئی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ارشد…
View On WordPress
0 notes
Text
ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی کو ہر 2 ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم
ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی کو ہر 2 ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس میں بنائی گئی جے آئی ٹی کو ہر دو ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نئی جے آئی ٹی 5ارکان پر مشتمل…
View On WordPress
0 notes