Tumgik
#آفت
0rdinarythoughts · 2 years
Text
Tumblr media
بڑی آفت آئی نہیں ہمارے بیچ، لڑے بھی نہیں، جھگڑے بھی نہیں، ایک دوسرے پر چیخے بھی نہیں، بہت خاموشی سے ختم ہوئے، ایک دوسرے کی زندگی سے ایسے نکل گئے جیسے کبھی تھے ہی نہیں۔
There was no big disaster between us, we did not fight, no quarrel, no shouting at each other, we ended very quietly, we left each other's lives as if we had never existed.
شاید تمہارے لیے اہم نہیں تھا لیکن یہ میرا دل تھا ریٹا (Rita)، مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میرا وطن ایک پھر قبضے میں چلا گیا ہو۔
Maybe wasn't important to you but it was my heart Rita, I feel like my homeland has been taken over again.
A memorable picture of Palestinian poet Mahmood Darwish with his fiancee, Israeli agent Rita.
238 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 2 months
Text
تمہارے نام پر میں نے ہر آفت سر پہ رکھی تھی
نظر شعلوں پہ رکھی تھی زباں پتھر پہ رکھی تھی
ہمارے خواب تو شہروں کی سڑکوں پر بھٹکتے تھے
تمہاری یاد تھی جو رات بھر بستر پہ رکھی تھی
میں اپنا عزم لے کر منزلوں کی سمت نکلا تھا
مشقت ہاتھ پہ رکھی تھی قسمت گھر پہ رکھی تھی
انہیں سانسوں کے چکر نے ہمیں وہ دن دکھائے تھے
ہمارے پاؤں کی مٹی ہمارے سر پہ رکھی تھی
سحر تک تم جو آ جاتے تو منظر دیکھ سکتے تھے
دئیے پلکوں پہ رکھے تھے شکن بستر پہ رکھی تھی
راحتؔ اندوری
3 notes · View notes
islamicjankariblog · 2 months
Text
شيخ الإسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ نے فرمایا:
"جو شخص بھی دنیا کے احوال پر غور و فکر کرے گا، تو وہ جان لے گا کہ دنیا میں ہر طرح کی بھلائی اللہ کی توحید، اس کی عبادت اور اس کے رسول صلى الله عليہ وسلم کی اطاعت کے سبب ہے، اور دنیا میں ہر طرح کی برائی، فتنہ، آفت، قحط، دشمنوں کا غلبہ اور دیگر برائیاں سب رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم کی مخالفت اور غیر اللہ کو پکارنے کی بنا پر ہیں، لہذا جو شخص بھی ان معاملات میں اچھی طرح غور و فکر کرے گا، وہ حقیقتاً یہی وجہ پائے گا"
[مجموع الفتاوى : ٢٥/١٥]
Shaykh al-Islam Ibn Taymiyyah, may God have mercy on him, said:
"Whoever ponders over the state of the world, he will know that all good things in the world are due to the monotheism of Allah, His worship and obedience to His Messenger, peace be upon him, and in the world All kinds of evil, fitnah, calamity, famine, domination of enemies and other evils are all based on opposing the Messenger of Allah, may God bless him and grant him peace, and calling on other than Allah, so whoever will think carefully about these matters. , he will indeed find this cause."
[Majmu al-Fatawa: 25/15]
5 notes · View notes
urduclassic · 1 year
Text
یا رب غم ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا جو ہاتھ جگر پر ہے وہ دست دعا ہوتا
Tumblr media
یا رب غم ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا جو ہاتھ جگر پر ہے وہ دست دعا ہوتا
اک عشق کا غم آفت اور اس پہ یہ دل آفت یا غم نہ دیا ہوتا یا دل نہ دیا ہوتا
ناکام تمنا دل اس سوچ میں رہتا ہے یوں ہوتا تو کیا ہوتا یوں ہوتا تو کیا ہوتا
امید تو بندھ جاتی تسکین تو ہو جاتی وعدہ نہ وفا کرتے وعدہ تو کیا ہوتا
غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے کچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا
چراغ حسن حسرت
6 notes · View notes
themadscene · 7 days
Text
Tumblr media
In Persian above and below the portrait: Why am I then obliged to Heaven that it has given me a soul? For it has created within me a source of sorrows from which that soul suffers.
Inscription in Persian in Nastaʻliq script above and below portrait: چه مشتست ز جان بخشي فلک بر من که چو تو آفت جاني بلاي جانم کرد
Translated by A. Ghouchani, 2010
1 note · View note
moizkhan1967 · 1 month
Text
یارب غم ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا
جو ہاتھ جگر پر ہے وہ دست دعا ہوتا
,
اک عشق کا غم آفت اور اس پہ یہ دل آفت
یا غم نہ دیا ہوتا یا دل نہ دیا ہوتا
,
ناکام تمنا دل اس سوچ میں رہتا ہے
یوں ہوتا تو کیا ہوتا یوں ہوتا تو کیا ہوتا
,
امید تو بندھ جاتی تسکین تو ہو جاتی
وعدہ نہ وفا کرتے وعدہ تو کیا ہوتا
,
غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے
کچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا
,
چراغ حسن حسرت
1 note · View note
urdunewskanpur · 3 months
Text
آفت کے بعد امدادی کام کرنا حکومت کی ذمہ داری
Tumblr media
0 notes
asliahlesunnet · 3 months
Photo
Tumblr media
مصیبت کی حالت میں لوگوں کا مختلف مراتب سوال ۶۳: اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو کسی مصیبت کے نازل ہونے کی وجہ سے ناراضگی کا اظہار کرے؟ جواب :مصیبت کی حالت میں لوگ چار مراتب پر ہوتے ہیں: پہلا مرتبہ: ناراضگی کا ہے اور اس کی حسب ذیل اقسام ہیں: ٭ انسان دل سے ناراضی کا اظہار کرے، یعنی اپنے رب تعالیٰ سے ناراض ہوجائے اور اللہ تعالیٰ نے اس کے مقدر میں جو لکھ رکھا ہے، اس کی وجہ سے وہ اپنے رب تعالیٰ پر غصے کا اظہار کرے ، تو یہ حرام ہے اور بسا اوقات یہ ناراضگی کفر تک بھی پہنچا دیتی ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّعْبُدُ اللّٰہَ عَلٰی حَرْفٍ فَاِنْ اَصَابَہٗ خَیْرُنِ اطْمَاَنَّ بِہٖ وَ اِنْ اَصَابَتْہُ فِتْنَۃُ نِ انْقَلَبَ عَلٰی وَجْہِہٖ خَسِرَ الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃَ﴾ (الحج: ۱۱) ’’اور لوگوں میں کوئی ایسا بھی ہے کہ وہ کنارے (شک) پر اللہ کی عبادت کرتا ہے۔ اگر اس کو کوئی (دنیاوی) فائدہ پہنچے تو اس کے سبب مطمئن ہو جاتا ہے اور اگر کوئی آفت آپڑے تو منہ کے بل لوٹ جاتا ہے (کفرکا ارتکاب کربیٹھتا ہے) اس نے دنیا میں بھی نقصان اٹھایا اور آخرت میں بھی، یہی تو نقصان صریح ہے۔‘‘ ٭ ناراضگی کا اظہار زبان سے ہو اور بلاوجہ زبان سے تباہی و بربادی کو پکارنے لگے یہ اور اس طرح کی چیزیں اختیار کرے، تو یہ بھی حرام اور شرعا ممنوع ہیں۔ ٭ ناراضی کا اظہار اعضا سے کرے، مثلاً: یہ کہ رخساروں پر طمانچے مارے، گریبان پھاڑے اور بال نوچے۔ یہ تمام کام بھی حرام اور واجب صبر کے منافی ہیں۔ دوسرا مرتبہ: صبر ہے جیسا کہ شاعر نے کہا: الصَّبْرُ مِثْلُ اسْمِہِ مُرٌّ مَذَاقَتُہُ لٰکِنْ عَوَاقِبُہُ اَحْلٰی مِنَ الْعَسَلِ ’’اگرچہ صبر کا ذائقہ اپنے نام کی طرح کڑوا ہے لیکن اس کے نتائج شہد سے بھی زیادہ شریں ہیں۔‘‘ مرادیہ ہے کہ انسان دیکھتا ہے کہ یہ چیز اس کے لیے بہت ثقیل ہیں مگر وہ اسے برداشت کر لیتا ہے۔ گو وہ اس کے وقوع پذیر ہونے کو پسند نہیں کرتا، لیکن اس کا ایمان ناراض ہونے سے اسے بچا لیتا ہے۔ مصیبت کا وقوع اور عدم اس کے نزدیک برابر نہیں ہیں۔ صبر کرنا واجب ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے صبر کا حکم دیتے ہوئے فرمایا ہے: ﴿وَ اصْبِرُوْا اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ، ﴾ (الانفال: ۴۶) ’’اور صبر سے کام لو کہ اللہ صبر کرنے والوں کا مددگار ہے۔‘‘ تیسرا مرتبہ: رضا کا ہے کہ انسان مصیبت پر راضی برضا ہو جائے حتیٰ کہ اس کے نزدیک مصیبت کا وجود اور عدم برابر محسوس ہونے لگے۔ مصیبت کا وجود اس پر گراں گزرے نہ وہ اس کے لیے بھاری بوجھ بنے بلکہ اس کا ایمان ناراضگی میں مبتلاہونے سے اس کے لئے آڑ بن جائے۔ یہ بات مستحب ہے اور راجح قول کے مطابق یہ واجب نہیں ہے۔ اس مرتبے اور اس سے پہلے مرتبے میں فرق ظاہر ہے کیونکہ اس کے نزدیک مصیبت کا وجود اور عدم رضا کے اعتبار سے برابر نہیں ہیں لیکن ایسا کرنا اس کے لئے واجب ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کو اس موقعہ سے صبرکرنے کاحکم دیا ہے(واصبرواان اللّٰه مع الصابرین) [۱سوال اور صبر کرو اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ چوتھا مرتبہ: شکر کا ہے، جو تمام مراتب سے اعلیٰ ترین مرتبہ ہے، یعنی انسان مصیبت کے پہنچنے پر بھی اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے کیونکہ اسے معلوم ہے کہ یہ مصیبت اس کے گناہوں کا کفارہ اور اس کی نیکیوں میں اضافے کا موجب ہوگی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((مَا مِنٍْ مُصِیْبَۃٍ تُصِیْبُ الْمُسْلِمَ إِلَّا کَفَّرَ اللّٰہُ بِہَا عَنْہُ حَتَّی الشَّوْکَۃِ یُشَاکُہَا۔)) (صحیح البخاری، المرض، باب ماجاء فی کفارۃ المرض… ح: ۵۶۴۰ وصحیح مسلم، البروالصلۃ، باب ثواب المومن فیما یصیبہ من مرض، ح:۲۵۷۲۔) ’’مسلمان کو جو مصیبت بھی پہنچتی ہے اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے حتیٰ کہ اسے چبھنے والے کانٹے کو بھی اللہ تعالیٰ(اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے)۔‘‘ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۱۲۱، ۱۲۲ ) #FAI00056 ID: FAI00056 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
ajilabedini · 4 months
Text
پنج روش برای جلوگیری از کرم زدن آجیل
آجیل و خشکبار، منبعی غنی از ویتامین‌ها، مواد معدنی و آنتی‌اکسیدان‌ها هستند که فواید سلامتی بی‌شماری دارند. با این حال، این خوراکی‌های خوشمزه می‌توانند طعمه لذیذی برای کرم‌ها و حشرات موذی باشند. کرم‌زدگی آجیل نه تنها ظاهر و طعم آن را تحت تاثیر قرار می‌دهد، بلکه می‌تواند باعث ایجاد سموم مضر و بیماری شود.
خوشبختانه، روش‌های مختلفی برای جلوگیری از کرم زدن آجیل و حفظ طراوت و کیفیت آن برای مدت زمان طولانی‌تر وجود دارد. در این مقاله، 5 روش موثر برای جلوگیری از کرم زدن آجیل را به شما معرفی می‌کنیم:
1. خرید آجیل تازه و باکیفیت:
اولین قدم برای جلوگیری از کرم زدن آجیل، خرید محصولی تازه و باکیفیت است. از خرید آجیل کهنه، کهنه یا دارای نشانه‌هایی از کپک یا آفت خودداری کنید. به دنبال آجیل‌هایی باشید که سفت، خشک و عاری از هرگونه سوراخ یا شکاف باشند.
2. نگهداری آجیل در ظروف دربسته و هواگیر:
محیط گرم و مرطوب، بستر مناسبی برای رشد کرم‌ها و حشرات است. برای جلوگیری از کرم زدن آجیل، آن را در ظروف دربسته و هواگیر نگهداری کنید. ظروف شیشه‌ای یا پلاستیکی با درب‌های محکم، گزینه‌های ایده‌آلی برای این منظور هستند.
3. یخچال یا فریزر:
بهترین مکان برای نگهداری طولانی‌مدت آجیل، یخچال یا فریزر است. دمای خنک یخچال و فریزر، از رشد و تکثیر کرم‌ها و حشرات جلوگیری می‌کند. آجیل‌های خام و بدون نمک را می‌توان تا 6 ماه در یخچال و تا 12 ماه در فریزر نگهداری کرد.
4. بو دادن یا برشته کردن آجیل:
حرارت بالا می‌تواند تخم کرم‌ها و حشرات را از بین ببرد. بو دادن یا برشته کردن آجیل به مدت چند دقیقه قبل از نگهداری، می‌تواند به جلوگیری از کرم زدن آن کمک کند.
5. استفاده از مواد طبیعی ضد کرم:
برخی از مواد طبیعی، مانند نمک، فلفل قرمز، برگ بو و سیر، می‌توانند به دور کردن کرم‌ها و حشرات از آجیل کمک کنند. برای استفاده از این روش، مقداری از این مواد را به آجیل اضافه کرده و در ظرف دربسته نگهداری کنید.
نکات تکمیلی:
قبل از نگهداری، آجیل‌ها را به دقت بررسی کنید و هرگونه آجیل شکسته، آسیب‌دیده یا آلوده را جدا کنید.
از نگهداری آجیل در کنار سایر مواد غذایی معطر، مانند ادویه‌ها و سبزیجات خشک، خودداری کنید.
به طور مرتب آجیل‌های خود را بررسی کنید و در صورت مشاهده هرگونه نشانه‌ای از کرم زدگی، آنها را دور بیندازید.
با رعایت این روش‌های ساده، می‌توانید از کرم زدن آجیل و حفظ طراوت و کیفیت آن برای مدت زمان طولانی‌تر لذت ببرید.
منبع : خرید اینترنتی آجیل
0 notes
fooladardakan · 4 months
Text
تاثیر آفت کش ها بر محصولات کشاورزی
آفت کش ها مواد شیمیایی هستند که برای کنترل آفات، بیماری ها و علف های هرز در محصولات کشاورزی استفاده می شوند. آنها نقش مهمی در افزایش تولید و حفاظت از محصولات دارند. با این حال، استفاده از آفت کش ها می تواند اثرات منفی بر سلامت انسان و محیط زیست داشته باشد.
مزایای آفت کش ها:
افزایش تولید: آفت کش ها با از بین بردن آفات، بیماری ها و علف های هرز، به حفظ محصولات کشاورزی و افزایش عملکرد آنها کمک می کنند. این امر به ویژه در مناطق با جمعیت زیاد و تقاضای بالا برای غذا مهم است.
محافظت از کیفیت محصولات: آفت کش ها می توانند از محصولات در برابر آسیب هایی که منجر به پوسیدگی، تغییر رنگ و افت کیفیت می شوند، محافظت کنند.
کاهش هزینه ها: استفاده از آفت کش ها می تواند هزینه های تولید را با کاهش نیاز به نیروی کار برای وجین علف های هرز و کنترل دستی آفات، کاهش دهد.
معایب آفت کش ها:
تاثیرات بر سلامت انسان: قرار گرفتن در معرض آفت کش ها می تواند منجر به مشکلات سلامتی مختلفی از جمله مسمومیت، مشکلات تنفسی، سرطان و مشکلات عصبی شود. کودکان و زنان باردار به ویژه در برابر اثرات مضر آفت کش ها آسیب پذیر هستند.
آلودگی محیط زیست: آفت کش ها می توانند خاک، آب و هوا را آلوده کنند. این امر می تواند به مرگ حشرات مفید، حیوانات و گیاهان و همچنین به عدم تعادل در اکوسیستم ها منجر شود.
ایجاد مقاومت در آفات: استفاده بیش از حد از آفت کش ها می تواند منجر به ایجاد مقاومت در آفات شود، به این معنی که این آفات دیگر تحت تاثیر آفت کش ها قرار نمی گیرند. این امر می تواند مشکل کنترل آفات را در آینده دشوارتر کند.
راهکارهای جایگزین:
روش های مختلفی برای کنترل آفات، بیماری ها و علف های هرز بدون استفاده از آفت کش های شیمیایی وجود دارد. برخی از این روش ها عبارتند از:
کنترل بیولوژیکی: این روش شامل استفاده از دشمنان طبیعی آفات مانند حشرات شکارچی، زنبورهای انگل و پرندگان برای کنترل جمعیت آنها می شود.
مدیریت تلفیقی آفات (IPM): IPM رویکردی جامع برای کنترل آفات است که از ترکیبی از روش های مختلف از جمله کنترل بیولوژیکی، روش های فرهنگی و آفت کش های شیمیایی در صورت لزوم استفاده می کند.
کشاورزی ارگانیک: کشاورزی ارگانیک روشی از کشاورزی است که از آفت کش ها و کودهای شیمیایی مصنوعی استفاده نمی کند.
نتیجه گیری:
آفت کش ها می توانند ابزار ارزشمندی برای کشاورزان باشند، اما استفاده از آنها باید با احتیاط انجام شود تا از خطرات سلامتی انسان و محیط زیست جلوگیری شود. روش های جایگزین متعددی برای کنترل آفات، بیماری ها و علف های هرز وجود دارد که می تواند به کشاورزان در کاهش وابستگی به آفت کش های شیمیایی کمک کند.
منبع:https://asmpellet.com/article/2307-شرکت-های-حامی-محیط-زیست
0 notes
0rdinarythoughts · 2 years
Text
میرے خیال میں ہمیں صرف ایسی کتابیں پڑھنی چاہئیں جو ہمیں زخمی کرتی ہیں یا چھرا گھونپتی ہیں۔ اگر ہم جو کتاب پڑھ رہے ہیں وہ ہمیں سر پر ضرب لگا کر نہیں جگاتی ہے تو ہم کس لیے پڑھ رہے ہیں؟ تاکہ یہ ہمیں خوش کرے، جیسا کہ آپ لکھتے ہیں؟ گڈ لارڈ، ہم بالکل خوش ہوں گے اگر ہمارے پاس کتابیں نہ ہوں، اور جس قسم کی کتابیں ہمیں خوش کرتی ہیں وہ ایسی ہیں جو ہم خود لکھ سکتے ہیں۔ لیکن ہمیں ایسی کتابوں کی ضرورت ہے جو ہم پر کسی آفت کی طرح اثر انداز ہوں، جو ہمیں گہرا غم دے، جیسے کسی ایسے شخص کی موت جس سے ہم خود سے زیادہ پیار کرتے ہوں، جیسے سب سے دور جنگلوں میں جلاوطن ہو، خودکشی کی طرح۔ ایک کتاب ہمارے اندر جمے سمندر کے لیے کلہاڑی ہونی چاہیے۔ یہی میرا عقیدہ ہے۔
I think we ought to read only the kind of books that wound or stab us. If the book we're reading doesn't wake us up with a blow to the head, what are we reading for? So that it will make us happy, as you write? Good Lord, we would be happy precisely if we had no books, and the kind of books that make us happy are the kind we could write ourselves if we had to. But we need books that affect us like a disaster, that grieve us deeply, like the death of someone we loved more than ourselves, like being banished into forests far from everyone, like a suicide. A book must be the axe for the frozen sea within us. That is my belief.
Franz Kafka
4 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 3 months
Text
جو شخص مدتوں مرے شیدائیوں میں تھا
آفت کے وقت وہ بھی ، تماشائیوں میں تھا
اس کا علاج ، کوئی مسیحا نہ کر سکا
جو زخم میری روح کی گہرائیوں میں تھا
کچھ وضع احتیاط سے ، بانوؔ تھے ہم بھی دور
کچھ دوستوں کا ہاتھ بھی رسوائیوں میں تھا
0 notes
torangco · 5 months
Text
نحوه نگهداری شیره انگور
شیره انگور، که با نام دوشاب نیز شناخته می‌شود، ماده‌ای غلیظ و شیرین است که از آب انگور تهیه می‌شود. این ماده مغذی خواص متعددی برای سلامتی دارد و به عنوان یک منبع انرژی طبیعی شناخته می‌شود. اما برای حفظ کیفیت و ماندگاری شیره انگور، باید به نحوه نگهداری آن توجه کرد.
عوامل موثر بر ماندگاری شیره انگور:
کیفیت انگور: کیفیت انگور به کار رفته در تهیه شیره انگور، نقش مهمی در ماندگاری آن دارد. انگورهای سالم و بدون آفت، شیره انگوری با ماندگاری بیشتر تولید می‌کنند.
روش تهیه: روش تهیه شیره انگور می‌تواند بر ماندگاری آن تاثیر بگذارد. شیره انگوری که با حرارت ملایم و به طور کامل پخته شده باشد، ماندگاری بیشتری نسبت به شیره انگوری که به طور کامل پخته نشده باشد، دارد.
شرایط نگهداری: شرایط نگهداری از شیره انگور، تاثیر زیادی بر ماندگاری آن دارد. نگهداری شیره انگور در ظرف دربسته، تمیز و خشک، در محیطی خنک و دور از نور مستقیم خورشید، می‌تواند به افزایش ماندگاری آن کمک کند.
نکات کلیدی برای نگهداری شیره انگور:
ظرف مناسب: شیره انگور را باید در ظرفی دربسته، تمیز و خشک نگهداری کنید. ظروف شیشه‌ای یا پلاستیکی مخصوص نگهداری مواد غذایی گزینه‌های مناسبی برای این منظور هستند.
محیط خنک و دور از نور مستقیم خورشید: شیره انگور را باید در محیطی خنک، تاریک و به دور از نور مستقیم خورشید نگهداری کنید. گرمای زیاد و نور خورشید می‌تواند کیفیت و طعم شیره انگور را تحت تاثیر قرار دهد.
دور از رطوبت: شیره انگور را باید دور از رطوبت و بخار آب نگهداری کنید. رطوبت می‌تواند باعث کپک زدن و فاسد شدن شیره انگور شود.
دمای مناسب: دمای ایده‌آل برای نگهداری شیره انگور بین 10 تا 20 درجه سانتیگراد است.
مدت زمان ماندگاری شیره انگور:
در شرایط نگهداری مناسب، شیره انگور می‌تواند تا 2 سال بدون افت کیفیت، قابل مصرف باشد.
علائم فاسد شدن شیره انگور:
تغییر رنگ: تغییر رنگ شیره انگور از قهوه‌ای عسلی به رنگ تیره یا سیاه می‌تواند نشان دهنده فاسد شدن آن باشد.
کپک زدن: اگر روی سطح شیره انگور کپک مشاهده کردید، نشان دهنده فاسد شدن آن است.
بوی ترش: اگر شیره انگور بوی ترش یا نامطبوع داشته باشد، نشان دهنده فاسد شدن آن است.
طعم ترش: اگر طعم شیره انگور ترش یا نامطبوع شده باشد، نشان دهنده فاسد شدن آن است.
نکات مهم:
خرید شیره انگور: هنگام خرید شیره انگور، به تاریخ تولید و انقضای آن توجه کنید.
استفاده از شیره انگور باز شده: پس از باز کردن درب ظرف شیره انگور، آن را در یخچال نگهداری کنید و در عرض 2 تا 3 ماه مصرف کنید.
فریز کردن شیره انگور: اگر قصد دارید شیره انگور را برای مدت طولانی‌تری نگهداری کنید، می‌توانید آن را در فریزر قرار دهید.
جمع‌بندی:
شیره انگور، ماده‌ای مغذی و با ماندگاری طولانی است. با رعایت نکات مربوط به نحوه نگهداری، می‌توانید از کیفیت و طعم این ماده مغذی برای مدت طولانی لذت ببرید.
منبع : خرید شیره انگور
0 notes
phpcodedls · 5 months
Text
دانلود تحقیق آماده در مورد آفت سرخرطومی برگ یونجه در فایل قالب فایل پاورپوینت
دانلود تحقیق آماده در مورد آفت سرخرطومی برگ یونجه در فایل قالب فایل پاورپوینت
Tumblr media
برای دانلود به لینک زیر بروید
برای دانلود اینجا کلیک فرمایید ( دانلود تحقیق آماده در مورد آفت سرخرطومی برگ یونجه در فایل قالب فایل پاورپوینت )
لینک کوتاه : https://magicfile.ir/?p=2915
0 notes
mmdrezaa · 6 months
Text
9 تفاوت محصولات ارگانیک و غیرارگانیک چیست؟
Tumblr media
تفاوت محصولات ارگانیک و غیرارگانیک چیست؟ برای پاسخ به این سوال باید ابتدا تعریف محصولات ارگانیک را بدانیم تا مرز میان ارگانیک و غیرارگانیک کمی شفاف‌تر شود. محصول ارگانیک به محصولی گفته می‌شود که علاوه بر اینکه در کل فرآیند تولید، از هیچ‌گونه ماده شیمیایی و افزودنی شیمیایی که محصول و فرآیند را از حالت طبیعی بودن خارج کند استفاده نشده باشد، همچنین باید منشا آن نیز کاملا طبیعی باشد که در ادامه به بررسی منشا یا همان بذر نیز می‌پردازیم. البته ملاک ارگانیک بودن یک محصول در یک کشور بستگی به قوانین همان کشور دارد. به طور مثال اگر در یک زمینی 4 سال قبل کوددهی شیمیایی انجام شده باشد، آیا کشت در این زمین باعث غیرارگانیک بودن محصول می‌شود؟ طبق قواعد ما محصولات کشاورزی در صورتی که در آن زمین از سه سال قبل هیچ گونه آفت کش و کود شیمیایی استفاده نشده باشد، محصول می‌تواند ارگانیک باشد.
0 notes
berenjbar · 6 months
Text
برخی از انواع برنج ایرانی
برنج ایرانی از محبوب ترین و خوش طعم ترین برنج های دنیا است. این نوع برنج در شمال ایران، در استان های مازندران و گیلان کشت می شود.
برنج ایرانی انواع مختلفی دار�� که هر کدام ویژگی های خاص خود را دارند. برخی از محبوب ترین انواع برنج ایرانی عبارتند از:
برنج طارم:
معروف ترین و محبوب ترین برنج ایرانیدارای عطر و طعم قویدانه های بلند و باریکپخت آسانقیمت مناسب
برنج هاشمی:
از مرغوب ترین برنج های ایرانی دارای عطر و طعم قوی دانه های بلند و چاق پخت آسان قیمت بالا
برنج صدری:
معروف به برنج مجلسی دارای عطر و طعم ملایم دانه های بلند و باریک پخت آسان قیمت بالا
برنج فجر:
از پرمحصول ترین برنج های ایرانی دارای عطر و طعم ملایم دانه های بلند و باریک پخت آسان قیمت مناسب
برنج ندا:
از برنج های جدید ایرانی دارای عطر و طعم ملایم دانه های بلند و باریک پخت آسان قیمت مناسب انتخاب نوع برنج ایرانی به سلیقه و نیاز شما بستگی دارد. اگر به دنبال برنجی با عطر و طعم قوی هستید، برنج طارم یا هاشمی انتخاب خوبی است. اگر به دنبال برنجی با ظاهر مجلسی هستید، برنج صدری انتخاب خوبی است. اگر به دنبال برنجی با قیمت مناسب هستید، برنج فجر یا ندا انتخاب خوبی است.
نکاتی در مورد نگهداری برنج ایرانی:
برنج ایرانی را باید در جای خنک و خشک نگهداری کرد. برای جلوگیری از آفت زدگی، می توانید از نمک یا سیر در ظرف نگهداری برنج استفاده کنید. .با رعایت این نکات می توانید برنج ایرانی را برای مدت طولانی تری سالم نگه دارید.
بیشتر بخوانید:‌
مقایسه قیمت انواع برنج طارم – هاشمی – عنبربو
rice#
0 notes