#ursulbloggs
Explore tagged Tumblr posts
fatimawrites · 16 days ago
Text
تفریح یا تباہی؟ سوشل میڈیا پر بگاڑ کی نئی شکل"
ابتدائیہ:
آج کے جدید دور میں سوشل میڈیا محض ایک ذریعہ نہیں، بلکہ ایک مکمل دنیا بن چکا ہے۔ یہ دنیا کسی کو بھی لمحوں میں مشہور کر سکتی ہے اور چند سیکنڈ میں نظریات کو بدل سکتی ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ جو کچھ ہمیں "تفریح" کے نام پر دکھایا جا رہا ہے، وہ واقعی تفریح ہے یا ہمارے اخلاق و روایات کو مٹانے کی ایک خاموش سازش؟
بے لگام آزادی اور اس کے اثرات:
کچھ عرصہ پہلے، معاشرے میں کچھ باتیں ایسی تھیں جنہیں بے حیائی اور اخلاقی پستی سمجھا جاتا تھا، مگر آج وہی چیزیں "آرٹ" اور "تفریح" کہلا رہی ہیں۔ ایسے ویڈیوز اور مواد سوشل میڈیا پر عام ہو رہے ہیں جو نہ صرف فطرت کے اصولوں کے خلاف ہیں، بلکہ نئی نسل کے ذہنوں میں ایسی سوچ پیدا کر رہے ہیں جو ہمارے خاندانی نظام اور معاشرتی اقدار کو متاثر کر سکتی ہے۔
معصوم ذہنوں کو بدلتی سوچ:
نوجوان نسل اپنی زندگی کا بڑا حصہ سوشل میڈیا پر گزار رہی ہے۔ وہ جو کچھ دیکھتے ہیں، وہی سیکھتے ہیں اور اسے ہی "نارمل" سمجھنا شروع کر دیتے ہیں۔ کئی ایسے رجحانات جنہیں کبھی برائی سمجھا جاتا تھا، اب مزاح اور تفریح کے نام پر پیش کیے جا رہے ہیں، اور والدین اس بات سے بے خبر ہیں کہ ان کے بچے کن نظریات کے زیرِ اثر پروان چڑھ رہے ہیں۔
والدین کی ذمہ داری:
یہ سوچنا کہ "ہمارے بچے تو صرف مزاحیہ ویڈیوز دیکھ رہے ہیں"، ایک خطرناک غفلت ہے۔ بچوں کو جو کچھ دکھایا جا رہا ہے، وہ صرف ایک مذاق نہیں بلکہ ایک سوچ ہے جو دھیرے دھیرے ان کے نظریات اور فیصلوں پر اثر ڈالتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر ان کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھیں، ان سے بات کریں اور اچھے برے میں فرق واضح کریں۔
ہماری ذمہ داری:
اچھے اور تعمیری مواد کو فروغ دیں تاکہ نوجوانوں کو مثبت راستہ دکھایا جا سکے۔
معاشرتی اور دینی اقدار پر مضبوطی سے قائم رہتے ہوئے سوشل میڈیا کے چیلنجز کا سامنا کریں۔
تفریح اور گمراہی کے درمیان لکیر کو سمجھیں اور دوسروں کو بھی اس کی آگاہی دیں۔
والدین اور اساتذہ بچوں کے نظریات اور خیالات پر نظر رکھیں، تاکہ وہ غلط سمت میں نہ بڑھیں۔
اختتامیہ:
یہ وقت ہے کہ ہم اپنی آنکھیں کھولیں اور دیکھیں کہ ہماری نئی نسل کو کیا دکھایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ ہے، مگر اس کا درست استعمال ہی ہمیں بگاڑ سے بچا سکتا ہے۔ اگر ہم نے آج قدم نہ اٹھایا، تو کل شاید بہت دیر ہو چکی ہو۔
---
✍🏻 تحریر : فاطمہ رائیٹس
📆 تاریخ : 4 فروری 2025
0 notes