Tumgik
#inzmamulhaq
gcn-news · 4 years
Text
اظہر علی نے بطور کپتان انگلینڈ کیخلاف سیریز میں ایسا کیا کارنامہ انجام دیا جو بڑے بڑے کپتان نہ دے سکے؟
Tumblr media
سائوتھمٹن(جی سی این رپورٹ)قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہرعلی نے وہ اعزاز اپنے نام کرلیا جو انضمام الحق یا جاوید میانداد بھی نہیں کرسکے تھے۔ اظہر علی نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں میں 141 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور دوسری اننگز میں 31 رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کا 600 واں ٹیسٹ شکار بنے گئے،انہوں نے ٹیسٹ میچ میں مجموعی طور پر 172 رنز سکور کیے جو گزشتہ 42 سال میں کسی بھی پاکستانی کپتان کی جانب سے ایشیاء سے باہر ایک ٹیسٹ میں سکور کیے گئے مجموعی ٹیسٹ رنز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔اس سے قبل سابق قومی کپتان مشتاق محمد نے 1977ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پورٹ آف سپین ٹیسٹ میں مجموعی طور پر 177 رنز(121 اور 56) سکور کیے تھے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے مابین تیسرا ٹیسٹ میچ ڈرا ہوگیا جس کے بعد انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز ایک صفر سے جیت لی۔ Read the full article
0 notes
gcn-news · 4 years
Text
بابر اعظم نے یونس خان اور محمد یوسف کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
Tumblr media
سائوتھمپٹن (جی سی این رپورٹ ) قومی ٹیم کے نوجوان بلے باز بابراعظم نے وہ اعزاز حاصل کرلیا جو یونس خان اور محمد یوسف کے پاس بھی نہیں ہے۔ بابراعظم نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں ٹام بیس کو چوکا لگا کر 2000 ٹیسٹ رنز کا سنگ میل عبور کیا۔بابر نے 29ویں ٹیسٹ میچ میں 2000 رنز مکمل کیے ہیں اور وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان کے 33ویں بلے باز ہیں، انہوں نے 25 سال اور 315 دن کی عمر میں یہ کارنامہ سرانجام دیا اور وہ 2000 ٹیسٹ رنز مکمل کرنے والے پاکستان کے چوتھے کم عمر ترین بلے باز ہیں، اس فہرست میں ان سے آگے موجود کھلاڑیوں میں جاوید میانداد، سلیم ملک اور انضمام الحق شامل ہیں۔بابراعظم ٹیسٹ کرکٹ میں 5 سنچریاں اور 15 نصف سنچریاں بنا چکے ہیں ۔ وہ دنیا کے واحد بیٹسمین ہیں جو تینوں فارمیٹس میں ٹاپ فائیو میں شامل ہیں، ٹی ٹونٹی میں ان کا پہلا، ون ڈے میں دوسرا اور ٹیسٹ کرکٹ میں پانچواں نمبر ہے۔ Read the full article
0 notes
gcn-news · 4 years
Text
اظہر علی نے وہ اعزازحاصل کرلیا جو اس سے قبل صرف 4پاکستانی بلے باز حاصل کرسکے
Tumblr media
سائوتھمٹن (جی سی این رپورٹ)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی ٹیسٹ کرکٹ میں 6000 رنز مکمل کرنے والے پانچویں پاکستانی بن گئے۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جاری تیسرے ٹیسٹ میں اظہر علی نے جوفرا آرچر کی گیند پر چوکا لگاکر 6 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کیا۔ اظہر علی سے قبل محمد یوسف، انضام الحق، یونس خان اور جاوید میانداد یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔اس کے علاوہ ٹیسٹ کپتان نے اس اننگز میں 141 رنز بناکر ناقابل شکست رہے اور یہ ان کے کیرئیر کی 17ویں سنچری ہے۔خیال رہے اظہر علی کا یہ 81 واں ٹیسٹ ہے اور وہ 31 نصف سنچریاں بھی بنا چکے ہیں۔ Read the full article
0 notes
gcn-news · 4 years
Text
دورہ انگلینڈ،انضمام الحق نے کھلاڑیوں کے بارے میں کن خدشات کا اظہار کردیا
Tumblr media
ملتان (سپورٹس لنک رپورٹ)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر اور سابق کپتان انضمام الحق کا کہنا ہے کہ دورہ انگلینڈ میں کھلاڑی گراؤنڈ سے ہوٹل اور ہوٹل سے گراؤنڈ تک ہی محدود رہنے کے باعث ڈپریشن کا شکار ہوسکتے ہیں اور آپس میں لڑائی کا بھی خدشہ ہے۔پاکستان کے سابق لیجنڈ بیٹسمین نے کہا کہ دورہ انگلینڈ میں ٹیم کو گراؤنڈ پر تو اتنے سخت چیلنج کا سامنا نہیں ہوگا کیوں کہ پاکستان نے انگلینڈ میں ہمیشہ اچھا کھیلا ہے، لیکن گراؤنڈ سے باہر چیلنج کا سامنا ضرور رہے گا اور اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے کرکٹرز کا ذہنی طور پر مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ انضمام الحق نے کہا کہ پہلی بار ہورہا ہے کہ پلیئرز بالکل بھی کہیں آنا جانا نہیں کرسکیں گے، تین مہینے محدود رہیں گے، جتنی بھی سہولیات ہوں ہر کسی کا دل چاہتا ہے کہ دو تین چار روز بعد کسی نہ کسی سے ملاقات کریں اور باہر جائیں۔ 120 ٹیسٹ اور 378ایک روزہ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے انضمام الحق نے کہا کہ باہر جانا، لوگوں سے ملنا پلیئرز کے لیے ضروری ہوتا ہے کیوں کہ اس بغیر کھلاڑی ریلیکس نہیں ہوپائیں گےاور دباؤ میں رہیں گےجس کی وجہ سے ڈر ہے کہ کہیں انہیں ڈپریشن نہ ہوجائے اور جب سب پلیئرز طویل عرصہ تک ایک جگہ ہی محدود رہیں گے تو خدشہ ہوگا کہ کہیں وہ آپس میں لڑ نہ پڑیں۔ سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اس صورت حال میں ٹیم منیجمنٹ کا ماحول اچھا رکھنا بہت ضروری ہے اور آپس کی ہم آہنگی کو یقینی بنانا بھی کافی ضروری ہوگا۔ پاک انگلینڈ سیریز پر مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بابر اعظم سیریز میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، شاہین شاہ آفریدی کا کردار بھی اہم ہوگا لیکن بیٹسمینوں کو زیادہ اہم کردار ادا کرنا ہوگا ، ان پر زیادہ ذمہ داری ہوں گی کیوں Read the full article
0 notes