#faez
Explore tagged Tumblr posts
photomatt · 1 year ago
Text
Tumblr media
Diaz-Faez “Suppaman” (at top, with Popeyes)
294 notes · View notes
wolfshaman · 11 months ago
Text
Tumblr media
228 notes · View notes
fanta30 · 5 months ago
Text
Tumblr media
Rita Faez
39 notes · View notes
bighandsomemenfolk · 2 years ago
Text
201 notes · View notes
elvenova · 7 months ago
Text
Tumblr media Tumblr media Tumblr media
[FAEZ Ring: Valkyrie Aurelis ]
[Valkyrie Aurelis, banished from her homeworld, she's forced to discover her way back with the help of her new friends in order to stop her tyrant brother from ruling her kingdom. ]
[The new leader]
[Date: 23.7.2024]
[Winx Club OC - ToyHouse]
5 notes · View notes
Text
Tumblr media Tumblr media
I love fantasy books that involve transgender people
6 notes · View notes
mango-does-art · 1 year ago
Text
Tumblr media
Do NOT hold me to any art promise I've ever made but hoping to draw my OCs in some Pokémon inspired outfits. Here's a preliminary work doodle of Gourami as Mega Lopunny
4 notes · View notes
magiaveneno · 2 years ago
Text
la semana q viene nos vamos a mendoza y estoy armando la playlist para el viaje que ya es un DESASTRE se pasa de led zeppelin a lali a fito paez a lana del rey a catupecu machu
5 notes · View notes
topbeautiful · 10 days ago
Text
Tumblr media
0 notes
pier-carlo-universe · 4 months ago
Text
"L'Orizzonte degli Eventi" di Andrea Canto: Tra Intrighi, Hacker e Potere. Recensione di Alessandria today
Un thriller ad alta tensione che esplora il lato oscuro della finanza e dell'hacking globale.
Un thriller ad alta tensione che esplora il lato oscuro della finanza e dell’hacking globale. “L’Orizzonte degli Eventi” è il secondo volume della serie “Gli abissi del potere” di Andrea Canto e segna il ritorno del carismatico banchiere Alessandro Verona, insieme alla sua compagna di avventure, Giulia Antinori. Dopo il successo di “Sabbie Rosse”, i protagonisti si trovano nuovamente invischiati…
0 notes
risingpakistan · 1 year ago
Text
قاضی فائز عیسیٰ کا جسٹس منیر سے موازنہ
Tumblr media
گاہے خیال آتا ہے شاید ہم پاکستانیوں کا باوا آدم ہی نرالا ہے۔ آج تک ہم جسٹس منیر کو اسلئے مطعون کرتے چلے آئے ہیں کہ انہوں نے نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کرنیکی روایت کیوں ڈالی مگر اچانک مزاج بدلا تو اب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اسلئے ہدف تنقید بنا لیا گیا ہے کہ انہوں نے نظریہ ضرورت کے بجائے آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنا کیوں شروع کر دیئے ہیں۔ میرا خیال ہے ایک بار ہم یہ طے کر لیں کہ عدلیہ کو آئین و قانون کی رو سے کام کرنا چاہئے یا پھر اخلاقیات، آئین کی روح اور سیاسی مصلحت جیسی مبہم اصطلاحات کے پیش نظر فیصلے کرنے چاہئیں۔ اگر تو آئین کے بجائے آئین کی روح، اخلاقی تقاضوں اور زمینی حقائق کے تحت کام چلانا ہے تو پھر یہ سب اصول بدلتے رہیں گے۔ ہر چیف جسٹس کی اپنی لغت اور اپنی تشریح و تعبیر ہو گی۔ لہٰذا بہتر یہی ہو گا کہ ہر عدالتی فیصلے کو آئین و قانون کی کسوٹی پرجانچنے کے بعد رائے دی جائے۔ سب سے پہلا اعتراض یہ کیا جارہا ہے کہ جس طرح اے این پی کو ایک موقع دیدیا گیا اور چتائونی دینے کے بعد لالٹین کا انتخابی نشان لوٹا دیا گیا اسی طرح پی ٹی آئی کو بھی جرمانہ کر دیا جاتا، اس قدر سخت سزا نہ دی جاتی۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ ہر پارٹی الیکشن کمیشن میں جمع کروائ�� گئے اپنے دستور کے مطابق پارٹی الیکشن کروانے کی پابند ہے۔ 
مثال کے طور پر پی ٹی آئی کے دستور میں لکھا ہے کہ ہر تین سال بعد انٹرا پارٹی الیکشن ہونگے۔ لیکن الیکشن ایکٹ 2017ء کے مطابق جماعتی انتخابات کیلئے پانچ سال کی مہلت دی گئی ہے۔ اے این پی کے انٹرا پارٹی الیکشن مئی 2019ء میں ہوئے تھے اور پانچ سال کی مہلت مئی 2024ء میں ختم ہو گی اسلئے عوامی نیشنل پارٹی کو جرمانہ کر کے انتخابی نشان لوٹا دیا گیا مگر پی ٹی آئی کی واردات کتنی گھنائونی ہے، آپ سنیں گے تو حیران رہ جائیں گے۔2017ء میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے، کتنے شفاف تھے، اس تفصیل میں نہیں جاتے۔ اب 2022ء میں پانچ سال پورے ہونے سے پہلے دوبارہ انتخابات کروانے تھے۔ الیکشن کمیشن نے مئی 2021ء میں جب عمران خان وزیراعظم تھے، تب پہلا نوٹس جاری کیا۔ پی ٹی آئی نے اسے جوتے کی نوک پر رکھا۔ کچھ عرصہ بعد دوسرا نوٹس جاری کیا گیا اور 13 جون 2022ء کی ڈیڈلائن مقرر کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس تاریخ سے پہلے انتخابات نہ کروائے تو پارٹی کو انتخابی نشان سے محروم کر دیا جائیگا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین کی طرف سے جون 2022ء میں الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ انٹرا پارٹی الیکشن ہو گئے ہیں۔ 
Tumblr media
اگرچہ حقیقی انتخابات کسی بھی سیاسی جماعت میں نہیں ہوتے مگر ضابطے اور قانون کے مطابق رسمی کارروائی ضرور کی جاتی ہے مگر پی ٹی آئی نے رسمی انتخابات کا تکلف اور تردد بھی گوارہ نہ کیا۔ 13 ستمبر 2023ء الیکشن کمیشن نے اس جعلسازی اور فراڈ کا سراغ لگا لیا۔ قانونی تقاضا تو یہ تھا کہ اسی موقع پر انتخابی نشان واپس لے لیا جاتا لیکن مقبول سیاسی جماعت کو ایک موقع اور دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کروانے کا موقع دیدیا۔ الیکشن کمیشن کی ہدایات پر عمل کرنے کے بجائے اس نوٹس کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ اور پھر 2 دسمبر 2023ء کو نام نہاد انتخابات کے ذریعے نئی قیادت کا اعلان کر دیا گیا۔ جب انہیں چیلنج کیا گیا اور الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ دیا تو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کے بجائے پشاور ہائیکورٹ سے حکم امتناع لے لیا گیا۔ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کا دفاع تو ان کے وکلاء نے بھی نہیں کیا لیکن سچ تو یہ ہے کہ انتخابات کے لئے محض رسمی کارروائی بھی پوری نہیں کی گئی۔مثلاً سپریم کورٹ میں سماعت کے د وران سوال ہوا، پارٹی الیکشن کے لئے کوئی نامزدگی فارم تو بنایا ہو گا؟
بتایا گیا، جی نامزدگی فارم ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ چیف جسٹس نے اسی وقت ویب سائٹ کھولی تو وہاں نامزدگی فارم موجود نہیں تھا۔ دعویٰ کیا گیا کہ پارٹی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لئے پچاس ہزار روپے فیس مقرر کی گئی تھی۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا، کس اکائونٹ میں وہ فیس جمع ہوئی، اس کا کوئی ثبوت ہے؟ آپ بھی تو اپنے سیاسی مخالفین سے رسیدیں مانگتے رہے ہیں تو ایسی کوئی رسید ہے تو پیش کر دیں۔ مگر کوئی ثبوت ہوتا تو سامنے آتا۔ جب اور کوئی جواب نہیں بن پاتا تو کہا جاتا ہے کہ دیگر جماعتوں کے انتخابات بھی تو ایسے ہی ہوتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) یا کسی اور سیاسی جماعت کے لوگوں نے اپنے پارٹی انتخابات کو چیلنج کیا؟ کسی اور سیاسی جماعت نے اس نوعیت کے فراڈ اور جعلسازی کا ارتکاب کیا؟ کیا کسی اور سیاسی جماعت کو اس قدر مہلت ملی جتنی پی ٹی آئی کے حصے میں آئی؟ عدالت میں کہا گیا، اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔ چیف جسٹس نے پوچھا، انہوں نے کب استعفیٰ دیا؟ کسی اور پارٹی میں شمولیت اختیار کی یا پھر کب انہیں پارٹی سے نکالا گیا، کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں۔ پی ٹی آئی کے وکلا ء خاموش رہے۔ کہا جاتا ہے کہ تکنیکی بنیادوں پر ملک کی بڑی سیاسی جماعت کو میدان سے باہر کر دیا گیا۔ قانون نام ہی تکنیک کا ہے۔ ہم سب اپنی آمدنی و اخراجات سے متعلق جو گوشوارے جمع کرواتے ہیں کیا وہ 100 فیصد ٹھیک ہوتے ہیں، نہیں۔ لیکن اگر کوئی شخص گوشوارے جمع ہی نہ کروائے یا پھر جعلسازی کرتا پکڑا جائے تو ٹیکنیکل گرائونڈز پر اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔
محمد بلال غوری
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
emergingpakistan · 2 years ago
Text
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زندگی اور انکے بے باک فیصلوں پر ایک نظر
Tumblr media
لاہور سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا تعلق بلوچستان کے ایک معروف خاندان سے ہے۔ 26؍ اکتوبر 2023ء کو ان کی عمر 64؍ برس ہو جائے گی۔ وہ قلات کے وزیر اعظم قاضی جلال الدین کے پوتے اور قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی اور قابل بھروسہ ساتھیوں میں سے ایک قاضی عیسیٰ کے صاحبزادے ہیں۔ 1940 اور 1947 کے درمیان تحریک پاکستان کے دوران انہوں نے ہزاروں میل کا سفر کرنے والے قاضی عیسیٰ ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔ 1951 سے 1953 تک قاضی عیسیٰ برازیل میں پاکستان کے سفیر رہے جبکہ 1950، 1954 اور 1974 میں اقوام متحدہ میں پاکستانی وفد کے رکن رہے۔ قاضی عیسیٰ 1933 میں اعلیٰ تعلیم کیلئے برطانیہ گئے تھے اور لندن کے معروف ادارے مڈل ٹیمپل سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ یہ ادارہ انگلینڈ اور ویلز میں بیرسٹرز کی چار پیشہ ورانہ ایسوسی ایشنز میں سے ایک ہے۔
Tumblr media
برٹش انڈیا واپسی پر انہوں نے 1938 میں بمبئی میں قانون کی پریکٹس شروع کی، جہاں ان کی پہلی ملاقات قائد اعظم محمد علی جناح سے ہوئی۔ قاضی عیسیٰ نے مسلم لیگ کے صوبہ سرحد اور بلوچستان چیپٹرز کی قیادت کی۔ اب آتے ہیں ان کے صاحبزادے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی طرف : 5 ستمبر 2014 سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 9 سال، 9 ماہ اور 17 دن سپریم کورٹ آف پاکستان میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ بحیثیت جج، انہیں چند بے باک اور تاریخی فیصلے تحریر کرنے کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے۔ مثلاً، 6 فروری 2019 کے فیض آباد دھرنے کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 43 صفحات پر مشتمل فیصلہ لکھا جس میں انہوں نے ملک کے سیاسی نظام میں خفیہ ایجنسیوں کی "غیر آئینی مداخلت" کا ذکر کیا تھا۔ 
ان کے حکم میں لکھا تھا کہ تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں کو نشریات اور اشاعت، نشریاتی اداروں / پبلشرز کے انتظام اور اخبارات کی تقسیم میں مداخلت کا اختیار نہیں۔ آئین مسلح افواج سے تعلق رکھنے والوں کو ہر طرح کی سیاسی سرگرمی میں ملوث ہونے سے روکتا ہے اور اس عمل میں کسی سیاسی جماعت، دھڑے یا فرد کی حمایت بھی شامل ہے۔ حکومت پاکستان کو وزارت دفاع کے توسط سے اور آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے متعلقہ سربراہان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنی کمان کے تحت ایسے فوجیوں کے خلاف کارروائی شروع کریں جو اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
صابر شاہ 
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
marilynjeansims · 1 year ago
Text
Tumblr media
Dainty Tattoo Favourites. by marilynjeansims
ꨄ︎ 1 | 2 | 3 ꨄ︎
ꨄ︎ 4 | 5 | 6 ꨄ︎
ꨄ︎ 7 | 8 | 9 ꨄ︎
ꨄ︎ 10 | 11 | 12 ꨄ︎
Thank you, as always, to the incredible cc creators! @sugarowl @solacedo @chewybutterfly @thepeachyfaerie @mercisims @xurbansimsx @faez-sims @ugliesims @angissi @overkillsimmer
5K notes · View notes
wolfshaman · 11 months ago
Text
Tumblr media
Rita Faez
205 notes · View notes
Text
Tumblr media Tumblr media
Liran Faez everyone
5 notes · View notes
forestcat222 · 2 months ago
Text
I made a list of every single asioaf house I could find and put it in alphabetical order. There may be a few houses missing but as of right now there are 496 houses written down. There may be some doubles, if so I apologize but when I tried to recheck it my tablet (which I used to write this) froze. I wrote this on my notes app. This includes houses from all game of Thrones media, video games, the adaptations, the books hotd and anything else I could find. I hope that whoever stumbles across this uses it because this took way to long for just me to use. (BTW houses from essos and YI-TI are includes)
Ahlaq
Algood
Allyrion
Amber
Ambrose
Andrik
Antaryon
Appleton
Arryn
Ashford
Ashwood
Baelish
Ball
Banefort
Bar Emmon
Baratheon
Bax
Beesbury
Belgrave
Belmore
Bettley
Bigglestone
Blackbar
Blackberry
Blackbrow
Blackfyre
Blackmont
Blackmyre
Blacktyde
Blackwood
Blanetree
Blount
Boggs
Bole
Bolling
Bolton
Borrel
Botley
Bourney
Bracken
Branch
Branfield
Breakstone
Briar
Bridges
Brightstone
Brook
Broom
Broome
Brownbarrow
Brownhill
Brune
Bu
Buckler
Buckwell
Bulwer
Burley
Bush
Bushy
Butterwell
Byrch
Bywater
Cafferen
Cargyll
Caron
Cassel
Casterly
Caswell
Caulfield
Cave
Celtigar
Cerwyn
Chai
Chambers
Charlton
Chelsted
Chester
Choq
Chyttering
Clegane
Clifton
Cobb
Cockshaw
Codd
Coldwater
Cole
Condon
Conklyn
Connington
Corbray
Corbray
Cordwayner
Coststayne
Cox
Crabb
Crakehall
Crane
Cray
Cressey
Crowl
Cupps
Cuy
Dargood
Darke
Darklyn
Darkwood
Darry
Dayne
Deddings
Dhazak
Doggett
Dondarrion
Donniger
Dormand of Dormand Hall
Drinkwater
Drox
Drumm
Dryland
Dults
Dunn
Durrandon
Durwell
Dustin
Edgerton
Egen
Elesham
Elliver
Eraz
Erenford
Errol
Estermont
Estren
Faez
Falwell
Farman
Farring
Farrow
Farwynd
Fell
Fenn
Ferren
Fisher
Flint
Florent
Follard
Foote
Footly
Forrester
Fossoway
Fowler
Foxglove
Fregar
Frey
Frost
Galare
Gardener
Gargalen
Garner
Gaunt
Ghazeen
Glenmore of Rillwater Crossing
Glover
Goodbrook
Goodbrother
Goode
Gower
Graceford
Grafton
Grandison
Graves
Grayson
Greenfield
Greengood
Greenhill
Greenleaf
Greenwood
Grell
Grey
Greyiron
Greyjoy
Greyjoy
Greystark
Grimm
Groves
Haen
Haigh
Hamell
Har
Harclay
Hardy
Hardyng
Harlaw
Harlton of Castlewood
Harroway
Harte
Hastwyck
Hasty
Hawick
Hawthorne
Hayford
Hazkar
Herston
Hersy
Hetherspoon
Hewett
Hightower
Hoare
Hogg
Hollard
Holt
Hook
Hornwood
Horpe
Hull
Humble
Hunt
Hunter
Hutcheson
Inchfield
Ironmaker
Ironsmith
Jar
Jast
Jordayne
Justman
Kandaq
Karstark
Kattleblack
Keath
Kenning
Kidwell
Knott
Kyndall
Ladybright
Lake
Langward
Lannet
Lannister
Lanny
Lansdale
Lantell
Leek
Lefford
Leygood
Liddle
Lightfoot
Lipps
Lo
Locke
Lolliston
Long
Longthorpe
Longwaters
Lonmouth
Loraq
Lorch
Lothston
Lowther
Lyberr
Lychester
Lydden
Lynderly
Magnar
Malcolm
Mallery
Mallister
Manderly
Mandrake
Manning
Manwoody
Marbrand
Marreq
Marsh
Martell
Massey
Mazin
Meadows
Mengo
Merlyn
Merryweather
Mertyns
Middlebury
Mollen
Moore
Mooton
Moreland
Morgryn
Mormont
Morrigen
Moss
Mudd
Mullendore
Musgood
Myatt
Myraq
Myre
Nakloz
Naqqan
Nayland
Netley
Norcross
Norrey
Norridge
Nute
Nutt
Oakheart
Oldflowers
Orkwood
Orme
Osgrey
Otherys
Overton
Paege
Parren
Payne
Peake
Peasebury
Peat
Peckledon
Pemford
Penny
Penrose
Perryn
Phal
Piper
Plumm
Pol
Polander
Pommingham
Poole
Potter
Prestayn
Prester
Pryor
Pyle
Pyne
Qaggaz
Qhoqua
Qo
Qoherys
Qorgyle
Quagg
Quazzar
Rambton
Rankenfell
Redbeard
Redding
Redfort
Redwyne
Reed
Reyann
Reyne
Reznak
Rhaezn
Rhazdar
Rhysling
Risley
Rogare
Rogers
Rollingford
Roote
Rosby
Rowan
Roxton
Royce
Ruskyn
Ruthermont
Ruttiger
Ryder
Ryger
Rykker
Ryswell
Saltcliffe
Santagar
Sarsfield
Sarwyck of Riverspring
Sawyer
Seaworth
Selmy
Serrett
Serry
Sharp
Shawney
Shell
Shepherd
Shermer
Shett
Slate
Sloane
Slynt
Smallwood
Sparr
Spicer
Stackhouse
Stackspear
Staedmon
Stane
Stark
Staunton
Stokeworth
Stonehouse
Stonetree
Stout
Straw
Strickland
Strong
Suggs
Sunderland
Sunderly
Sunglass
Swann
Sweet
Swyft
Swygert
Tallhart
Tarbeck
Targaryen
Tarly
Tarth
Tarwick
Tawney
Teague
Templeton
Terrick
Thenn
Thorne
Toland
Tollett
Torrent
Towers
Toyne
Trant
Tudbury
Tully
Turnberry
Tyrell
Uffering
Uhlez
Uller
Ullor
Umber
Upcliff
Vaith
Vance
Varner
Velaryon
Vikary
Volmark
Vypren
Vyrwel
Wade
Wagstaff
Warrick
Waterman
Waxley
Wayn
Waynwood
Weatherwax
Weaver
Webber
Wells
Wells
Wendwater
Wensington
Westbrook
Westerling
Westford
Whent
Whitehead
Whitehill
Whitfield
Wibberley
Willum
Wode
Woodfoot
Woodhull
Woods
Woodwright
Woolfield
Wormwood
Wull
Wydmen
Wyl
Wylde
Wynch
Wythers
Xaq
Xho
Yarwyck
Yelshire
Yew
Yherizan
Yronwood
Yunzak
Zhak
Zherzyn
20 notes · View notes