#ملاعبدالغنی
Explore tagged Tumblr posts
kokchapress · 7 months ago
Text
سرمایه‌گذاران افریقای جنوبی در سکتور معادن سرمایه‌گذاری می‌کنند
ملاعبدالغنی برادر، معاون اقتصادی ریاست الوزراء حکومت سرپرست در دیدار با شماری از سرمایه گذاران، علماء و متخصصین بخش صحت آفریقای جنوبی از علاقمندی این کشور برای سرمایه‌گذاری در سکتور معادن کشور خبر داده است. معاونیت اقتصادی ریاست‌الوزراء امروز (دوشنبه، ۴سرطان) در خبرنامه‌ای گفته، در این دیدار، سرمایه گذاران آفریقای جنوبی با استفاده از فرصت‌های ایجاد شده در زمینه سرمایه‌گذاری در افغانستان، علاقه…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 3 years ago
Text
جامع طالبان حکومت کا قیام، ملاعبدالغنی مذاکرات کیلئے کابل پہنچ گئے
جامع طالبان حکومت کا قیام، ملاعبدالغنی مذاکرات کیلئے کابل پہنچ گئے
طالبان کے شریک بانی ملا عبدالغنی برادر افغانستان میں ایک نئی جامع حکومت کے قیام پر مذاکرات کے لیے ہفتے کو کابل پہنچ گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حالیہ دنوں میں دارالحکومت میں نظر آنے والے دیگر سینئر طالبان رہنماؤں میں خلیل حقانی بھی شامل ہیں جو امریکا کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک ہیں اور جن پر امریکا نے 50لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کر رکھا ہے۔ طالبان کی حمایت یافتہ سوشل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
weaajkal · 4 years ago
Photo
Tumblr media
افغان طالبان کا 7 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا #Afghan #Taliban #Pakistan #aajkalpk اسلام آباد: افغان طالبان کا7 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا، افغان طالبان کے سیاسی دفتر کا وفد ملاعبدالغنی برادر کی قیادت میں پاکستان پہنچا،
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years ago
Text
افغان طالبان قیادت کےدرمیان کسی قسم کا اختلاف نہیں،ملاعبدالغنی برادر
افغان طالبان قیادت کےدرمیان کسی قسم کا اختلاف نہیں،ملاعبدالغنی برادر
افغانستان کے حکومتی امور سنبھالنے کے چند روز بعد ہی طالبان کے دو گروہوں کے آپس میں اختلافات کی خبریں گردش کرنے لگی تھیں، تاہم نائب وزیراعظم افغانستان ملاعبدالغنی برادر نے ان تمام خبروں کی تردید کی ہے۔
ملاعبدالغنی برادر کا کہنا تھا کہ صدارتی محل میں تصادم سےمتعلق باتیں بے بنیاد ہیں، افغان طالبان قیادت کےدرمیان کسی قسم کااختلاف نہیں اور ملاغنی برادراورحقانی نیٹ ورک کے ارکان میں کوئی اختلافات نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان لیڈر آپس میں لڑ پڑے، ملا برادر ناراض
دوسری جانب انس حقانی کا کہنا تھا کہ افغان طالبان قیادت میں اختلافات کی خبریں دشمن کا پروپیگنڈا ہے۔
رہنما حقانی نیٹ ورک کے مطابق افغان طالبان کے خلاف پروپیگنڈا ہمیشہ جاری رہتا ہے، مستقبل میں بھی افغان عوام اس طرح خبروں پرکان نہ دھریں، ہم کرسی اور عہدے نہیں عقیدے کے لیے لڑرہے ہیں۔
انس حقانی نے مزید کہا کہ ہم چاہتےتو کسی بھی حکومت میں کرسی مل سکتی تھی، لیکن ہم عقیدے سے جڑے ہیں جو کسی بھی لالچ سے پاک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:طالبان کے ساتھ معاہدہ تھا کہ دو ہفتے تک کابل میں داخل نہیں ہوں گے، زلمے خلیل زاد
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی پشتو سروس نے دعوی کیا تھا کہ چند روز قبل  صدارتی محل میں نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اور خلیل حقانی کے درمیان زبانی جھگڑا ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق طالبان کے ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان جھگڑے پر ان کے حامی بھی آپس میں لڑ پڑے تھے۔ جبکہ اس واقعے کے بعد ملا عبدالغنی برادرناراض ہو کر قندھار چلے گئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ملا عبدالغنی برادر نے نئی حکومت کی تشکیل اور طالبان کی نگران کابینہ پر اختلاف کیا۔ وہ ایسی حکومت نہیں چاہتے تھے جس کے عہدیدار تمام طالبان رہنما یا ملا ہوں۔
Source link
0 notes
omega-news · 3 years ago
Text
ملاعبدالغنی برادر اور کابینہ کے رکن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ
ملاعبدالغنی برادر اور کابینہ کے رکن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ
افغانستان میں عبوری نائب وزیراعظم ملاعبدالغنی برادر اور کابینہ کے رکن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہو گیا بحث طالبان کی نئی حکومت کے ڈھانچے سے متعلق شروع ہوئی کیوں کہ ملا برادر عبوری حکومت کے اسٹرکچر سے خوش نہیں تھے۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان میں حکومت سازی کے معاملے پر طالبان کے دو سینیئر رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔طالبان ذرائع نے برطانوی نشریاتی ادارے کی پشتو سروس…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdunewspedia · 3 years ago
Text
’الحمداللہ خیریت سے ہوں‘؛ ملاعبدالغنی کی اپنے قتل کی افواہوں کی تردید - اردو نیوز پیڈیا
’الحمداللہ خیریت سے ہوں‘؛ ملاعبدالغنی کی اپنے قتل کی افواہوں کی تردید – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین کابل: افغانستان کی امارت اسلامی کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے آڈیو پیغام میں اپنی ہلاکت کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔  عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر کی انس حقانی سے تلخ کلامی اور فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہونے کے بعد جان کی بازی ہار جانے کی افواہیں زیر گردش تھیں۔ تاہم کافی تاخیر کے بعد اب نائب وزیر اعظم کے ترجمان مولوی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
daily-tez · 3 years ago
Text
حامد کرزئی اور عبد اللہ عبداللہ کو طالبان نے گھر میں نظر بند کردیا
حامد کرزئی اور عبد اللہ عبداللہ کو طالبان نے گھر میں نظر بند کردیا
سابق افغان صدر حامد کرزئی اور عبد اللہ عبداللہ کو طالبان نے گھر میں نظر بند کردیا ہے۔ روسی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ معاملے پر طالبان کے موقف کا انتظار کیا جارہا ہے۔ خیال رہے گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ افغانستان میں سیاسی امور چلانے کیلئے بارہ رکنی کونسل قائم کی گئی ہے جس میں حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ بھی شامل ہیں۔ کونسل کے دیگر اراکین میں ملاعبدالغنی برادر، ملامحمد یعقوب، خلیل الرحمان حقانی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
informationtv · 4 years ago
Text
افغان امن عمل: امریکہ اور طالبان کے دوبارہ مذاکرات، کابل حکومت کے تحفظات
افغان امن عمل: امریکہ اور طالبان کے دوبارہ مذاکرات، کابل حکومت کے تحفظات
ویب ڈیسک —  افغان طالبان نے تصدیق کی ہے کہ اُنہوں نے افغانستان سے امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کے انخلا سے متعلق امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس ضمن میں جمعے کو امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے طالبان کے قطر میں سیاسی دفتر کے سربراہ ملاعبدالغنی برادر سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقات بھی ہے۔ ادھر افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ وہ ملکی آئین سے کسی صورت انحراف نہیں کریں گے جب کہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pakistan24 · 4 years ago
Text
طالبان وفد کی تہران میں ایرانی وزیر خارجہ سے اہم ملاقات
طالبان وفد کی تہران میں ایرانی وزیر خارجہ سے اہم ملاقات
امریکہ میں صدر ٹرمپ کی شکست سے افغان امن عمل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے سرد رویے کا سامنے کرنے کے بعد طالبان نے پڑوسی ملکوں سے سفارتی رابطے بڑھائے ہیں۔ اتوار کو ملاعبدالغنی کی سربراہی میں طالبان وفد نے تہران میں ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کو خطے کی سیاست میں غیر معمولی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gcn-news · 4 years ago
Text
یہ ہوتی ہے قوت ایمانی ، ٹرمپ نے طویل گفتگو کی تو افغان طالبان کی مذکراتی ٹیم کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر نے کیا کام کر ڈالا
Tumblr media
یہ ہوتی ہے قوت ایمانی ، ٹرمپ نے طویل گفتگو کی تو افغان طالبان کی مذکراتی ٹیم کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر نے کیا کام کر ڈالا اسلام آباد (گلوبل کرنٹ نیوز) افغان طالبان کی مذکراتی ٹیم کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا کی سپرپاور امریکا کے صدر نے ان سے فون پر طویل گفتگو کی ہے اور ٹرمپ نے اتنی طویل گفتگو شروع کردی کہ انہوں نے 35منٹ بعد امریکی صدر کی کال کاٹ دی. کوئٹہ میں افغان مہاجرین کو تعلیم دینے والے مدرسے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملاعبدالغنی برادر کی سربراہی میں پاکستان کے دورے پر ہے انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کے اندر اس وقت تک مذکرات نہیں کریں گے جبکہ افغانستان کی فضائی حدود امریکیوں اور اتحادیوں کے قبضے میں ہے.انہوں نے کہا کہ کل تک جو ہمیں حقیر سمجھتے تھے آج وہ ہمارے وفود کا کھڑے ہوکر استقبال کرتے ہیں ملابرادر نے کہا یہ جہاد کی برکات ہیں دشمن ہمیں بیس سال میں پوری دنیا کی طاقت لگا کر بھی زیرنہیں کرسکا اور آج وہ ہمارے ساتھ مذکرات پر مجبور ہے. دوسری جانب یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے ”یونسیف“نے 4ہزار سکول وکالج اور 2سوہسپتال کھولنے کے لیے افغان طالبان سے براہ راست معاہدہ کیا ہے جس کے تحت افغانستان میں ”یونسیف “اور طالبان مل کر سکول وکالج اور ہسپتال قائم کریں گے اس معاہدے میں موجودہ افغان حکومت کا کہیں ذکر نہیں ہے معاہدے میں اس عمل کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مستقبل میں ”یونسیف“طالبان کے ساتھ مل کر مزید تعلیمی ادارے ‘ہسپتال اور صحت کے مراکزقائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اسی طرح ایک معاہدہ عالمی ادارہ صحت نے براہ راست افغان طالبان کے ساتھ ہوا ہے اس معاہدے میں بھی اشرف غنی حکومت کا کہیں ذکر نہیں ہے. اف Read the full article
0 notes
googlynewstv · 3 years ago
Text
جنرل فیض حمید نے ملاعبدالغنی برادر سے بھی ملاقات کی
جنرل فیض حمید نے ملاعبدالغنی برادر سے بھی ملاقات کی
 ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان کے دورے پر آئے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید نے طالبان کے نائب امیر ملا عبدالغنی برادر سے بھی ملاقات کی۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض حمید نے دورۂ کابل کے دوران طالبان کے نائب امیر ملا عبدالغنی برادر سے بھی ملاقات کی۔ ترجمان ذبیح اللہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
weaajkal · 6 years ago
Text
ملاعبدالغنی برادر قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کا رہنما مقرر
ملاعبدالغنی برادر قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کا رہنما مقرر #Taliban #Qatar #Leader #Afghanistan #Taliban #aajkalpk
کابل: طالبان نے ملا عبدالغنی برادر کو قطر میں اپنے سیاسی دفتر کے سربراہ کے طور پر تعینات کردیا۔
افغانستان میں 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور اسے مزید مؤثر بنانے کے لیے طالبان میں قطر میں کھولے گئے اپنے سیاسی دفتر کی ذمہ داری ملاعبدالغنی برادر کو سونپ دی۔
افغان طالبان نے اعلان کیا کہ تنظیم کے امیر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ نے تنظیم کے…
View On WordPress
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years ago
Text
ہم افغان فوج اور قیادت کو محفوظ کرنے کے لیے بہت کچھ کررہے ہیں اور مسلسل کرتے رہیں گے
ہم افغان فوج اور قیادت کو محفوظ کرنے کے لیے بہت کچھ کررہے ہیں اور مسلسل کرتے رہیں گے
باگرام سے امریکا عجب افراتفری کے عالم میں دبے پاؤں یوں نکلا کہ  ؎
 نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش دل ریزہ ریزہ گنوا دیا
 جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو تن داغ داغ لٹا دیا!
 C-17 ٹرانسپورٹر طیارے، جن کی وسعت مہیب ہے، سامان لادے ایک ہزار پھیرے لگا چکے۔ 95 فیصد فوج نکل گئی۔ امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف چیئرمین مارک ملے نے ستے ہوئے چہرے اور تناؤ کے شکار لب ولہجے میں پریس بریفنگ دی تھی: ’ہم افغان فوج اور قیادت کو محفوظ کرنے کے لیے بہت کچھ کررہے ہیں اور مسلسل کرتے رہیں گے……‘ تھکے لہجے میں اس عزم کا اظہار تو کیا تھامگر صحافیوں کے سوال پر کہ 3 لاکھ افغان فوج کے مقابل طالبان صرف 75 ہزار ہیں۔ (امریکا انہیں مسلسل ہتھیار، نیز 3 نئے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر اور جنگی جہازوں سے حال ہی میں نواز چکا ہے۔) اس پر جنرل کا کہنا تھا کہ ’جنگیں مورال سے لڑی جاتی ہیں اعداد وشمار سے نہیں۔‘ یہ تو جنرل کی ’ہڈبیتی‘ ہے، 20 سال، ہائی ٹیک فوجوں کا عالمی اتحاد! الٹی ہوگئیں سب تدبیریں! اس دوران تضحیک، تہدید، تہ وبالا، زیر وزبر کردینے والے میڈیائی اور بارودی سبھی ہتھیار ناکام ہوئے۔ طالبان کو باہم تقسیم کرنے، لڑانے الجھانے کی سبھی کوششیں ناکام ہوئیں۔ ان کی کمانڈ اور اتحاد میں کوئی رخنہ نہ آیا۔ تاریخ میں وہ کلپ محفوظ ہے جب 16 فروری 2010ء کو ہمارے ہاں ملاعبدالغنی برادر کو برادرانِ یوسف گرفتار کرکے لے جا رہے ہیں۔ پھر تاریخ نے وہ کلپ بھی محفوظ کرلی جب دوحہ مذاکرات کی میز پر ملا عبد الغنی برادر امریکا کے مقابل امن معاہدے پر دستخط فرما رہے ہیں۔ اب اسلامی تاریخ کے سبھی مناظر دہرائے جا رہے ہیں۔ غزوہ بنونظیر میں مدینہ سے دل ریزہ ریزہ سمیٹ کر انخلا پر مجبور یہودی قبیلہ بنونظیر۔ (سورۃ الحشر میں حقائق ہر دور کے لیے محفوظ!) یہ وہ ہیں جنہیں اپنی طاقت کا گھمنڈ تھا، اسلام دشمنی میں طاق تھے۔ اللہ رسول کا مقابلہ کرنے کھڑے تھے۔ ان کے پشت پناہ منافقین کہتے تھے: ’اگر تمہیں نکالا گیا تو ہم تمہارے ساتھ نکلیں گے…… اگر تم سے جنگ کی گئی تو ہم تمہاری مدد کریں گے۔‘ (الحشر۔ 11) پھر وہی ہوا جس کی خبر اللہ نے پہلے ہی دے دی تھی۔ بے وقعت ہوکر اپنے اموال اپنے ہاتھوں برباد کرکے (امریکا کی طرح) جتنا نکالنے کی اجازت ملی، سمیٹ کر یہودی انخلا پر مجبور ہوئے۔
 2001ء کا عالمی حملہ عین غزوہئ احزاب کی مثل تھا۔ ’زلزلوا زلزالاً شدیداً‘ …… بری طرح ہلا مارے جانے کی کیفیت وہی مناظر دہرا رہی تھی۔ منافقین کا کردار بھی حرفاً حرفاً کل اور آج یکساں رہا۔ شدید آزمائش سے گزرکر مومن منافق چھانٹ کر اللہ کی مدد بالآخر نازل ہوئی: جنوداً لم تروھا…… وہ نظر نہ آنے والی فوجیں جو اللہ کے وعدے پوری کرتی جب اترتی ہیں تو اسی بدحواسی سے ہم مدینہ کا محاصرہ کرنے والی افواج اور ان کے سرخیل قریشی لشکر کو سر پر پاؤں رکھ کر بھاگتے دیکھتے ہیں، باگرام سے انخلا کی مانند۔ سورۃ الاحزاب آج بھی تروتازہ ہے! یہ قرآن…… خواہ کتنا ہی پڑھو کبھی پرانا نہیں ہوتا، علماء کبھی اس سے سیر نہیں ہوسکتے…… نیز قبل ازیں فرمایا: یہ قرآن ایک سنجیدہ اور فیصلہ کن کلام ہے کوئی مذاق کی چیز نہیں۔ جو کوئی ظالم وجبار شخص اس قرآن کو چھوڑے گا اللہ تعالیٰ اس کو کچل کر رکھ دے گا اور جس نے اسے چھوڑکر کسی اور جگہ سے ہدایت حاصل کرنے کی کوشش کی اللہ اسے گمراہ کردے۔ یہ قرآن اللہ کی مضبوط رسی ہے، حکیمانہ نصیحت ہے اور یہی سیدھا راستہ ہے……‘۔(ترمذی) منافق بارے اللہ نے فرمایا: تم انہیں اکٹھا سمجھتے ہو مگر ان کے دل ایک دوسرے سے پھٹے ہوئے ہیں۔ ان کا یہ حال اس لیے ہے کہ یہ بے عقل لوگ ہیں۔‘ (الحشر۔ 14)
سو آج کابل حکومت اختلافات اور پھوٹ کا شکار ہے۔ خود اپنے آرمی چیف پر عدم اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔ طالبان کے متحد ومتفق بیانیے اور مضبوط موقف کے مقابل ہر جا منافقین کے ہاں خیانت، دھوکا، جھوٹ اور بدلتی پالیسیوں کو بہ چشم سر دیکھا جاسکتا ہے۔ افغان فوج ہر طرف سے خوفزدہ فراری مفروری کیفیت میں مبتلا بدترین انتشار میں ہے۔ پہلے 1300 اہلکار اسلحہ پھینک کر تاجکستان فرار ہوگئے اور یہ سرحدی علاقہ طالبان کی جھولی میں پکے پھل کی طرح آن گرا۔ طالبان کے خوف سے پسپا افغان فوج چترال کے ارندو سیکٹر میں بھی پناہ کی طلب گار ہوئی۔ دو مرتبہ یہاں انہیں پناہ خوراک علاج اور عزت سے مہمان نوازی دی گئی۔ چمن میں بھی ایسا ہی ہوا۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان نے اس پر ڈٹ کر دروغ گوئی فرماکر ان واقعات کو جھوٹ قرار دیا۔ ہم نے افغان کٹھ پتلیوں کو راضی رکھنے کے لیے کیا کیا ناز برداریاں نہ کیں۔ افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا کے ڈرامے پر ہمارا سوشل میڈیا اس کی ہمدردی میں آنسو بہاتا 
ہلکان ہوگیا۔ ملا ضعیف کی سفارتی استثناء بھلاکر امریکا حوالگی کی شرمناک داستان کے برعکس ہماری حکومت نے افغان سفیر کی بیٹی کے لیے ہر ممکنہ کوشش کر ڈالی! حقائق (ڈرامے کے) کھل جانے کے خوف سے سفیر صاحب منہ بسورے ملک سدھار گئے۔ کٹھ پتلی حکومت اور بھارت گٹھ جوڑ شرمناک حد تک واضح ہے۔ 20 سال ہم امریکا/ افغان حکومت کا ساتھ دیتے رہے۔ پاکستان کا ادنیٰ ترین لحاظ نہیں رکھا گیا۔ ادھر امریکا نے انخلاء کے بعد سانس بحال ہوتے ہی جھوٹ بہتان سے میڈیائی مطلع دھندلانے کا کاروبار شروع کردیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ فرماتے ہیں: ’طالبان کارروائیوں کے دوران مظالم کی داستان سن رہے ہیں۔ آج مگرمچھ کے آنسو بہاتے خود 20 سال 70 ہزار پروازوں سے یہ کارپٹ بمباری کرتے پھول برساتے رہے؟ باراتوں، جنازوں 
پر حملے، معصوم بچوں کی انگلیاں کاٹ، سکھاکر یادگار کے طور پر دوستوں کو بھجواتے امریکی فوجی کیسے بھول سکتے ہیں! اب جسے یہ ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کہہ رہے ہیں، وہ شراب وشباب، رقص وسرود کی بندش، کلب، منشیات ٹھپ ہونے کا غم ہے جو انہیں ہلکان کر رہا ہے۔ ادھر طالبان کی چین میں وزارت خارجہ کے ساتھ وفد کی سرکاری ملاقات عملاً انہیں تسلیم کرنے کے مترادف ہے جس سے امریکا بھارت، یورپ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے! افغان کٹھ پتلی ستاروں بھری وردیاں، کالی امریکی عینکیں پہنے اکڑے اکڑے پھرتے تھے۔ اب یہ سب اتاراتار دوڑے پھر رہے ہیں۔
ادھر پاکستان میں صوبائی سطح پر ’گھریلو تشدد بل‘ منظور کرنے والوں کو، دونوں شرمناک پارٹنر شپ واقعات نے آئینہ دکھا دیا۔ ظالم ومظلوم جیسی قانون اور انصاف کے مہذب دائرے کی اصطلاحات ان دونوں واقعات پر چسپاں نہیں ہوتیں۔ پورے ملک نے شرمندہ ہونے کا یہ سامان دیکھا۔ ایلیٹ کلاس کے اس ہولناک لائیو ڈرامے میں فائیو اسٹار نجی تعلیمی اداروں کا پڑھا ارب پتی لاڈلا، روح کے خلا کو منشیات سے پر کرنے والا (اس کے باوجود اونچے اسکولوں میں اصلاحی، تربیتی لیکچر دیتا، نفسیاتی رہنمائی فرماتا) ظاہر جعفر۔ والدین معاشرے میں اعلیٰ ترین اثر ورسوخ کے حامل۔ نورمقدم، دنیا گھومی پھری، سالوں پر مبنی دوستی، پارٹیاں، رقص وسرود کی شواہد پر مبنی المناک کہانی۔ دونوں طرف کے والدین اتنا عرصہ پارٹنر شپ برداشت کرتے رہے۔ مسلم معاشرے کے یہ چھ کردار تمام تر اخلاقی قباحتوں سے عنداللہ، عندالناس واقف تھے۔ کوئی بھی بکنگھم پیلس میں پیدا نہ ہوا تھا۔ ایسے واقعات کو ہوا دینے، پھیلانے، اس پر انصاف (کس منہ سے؟) مانگنے کے عمل کو کیا نام دیا جائے؟ اسے پس پردہ رکھ کر ذمہ دارانہ رویے کے ساتھ سرکار خاموشی سے حل کرلیتی تو بہتر تھا۔ نوجوانوں کو نت نئی راہیں دکھانے، عورت کی تذلیل اور بے وقعتی کی عبرتناک داستان! اس کے باوجود پارٹنر شپ کے دلدادگان ڈٹ کر بیان دیتے رہے۔ ٹویٹ ملاحظہ ہو: ’پاکستان ساتویں صدی عیسوی کا ملک دکھائی دیتا ہے۔‘ تو آپ کینیڈا تشریف لے جائیں وہ 21 ویں صدی کا ملک ہے۔ وہاں تنہا نہیں پورے خاندان کے ساتھ بھری سڑک پر مار دیا جائے گا اجتماعی طور پر۔ یا پھر وہاں اسکولوں سے برآمد ہوتے ننھے کم عمر اور نوخیز لڑکے لڑکیوں کے قبرستان! انسان پرستی اور حقوق کے چارٹروں کے ہمیں بھاشن دینے والوں کی خوابوں کی جنت! 
اسلام آباد والے (E-11  میں) خواری وزاری اٹھانے والوں کو بھی ’جوڑا‘ کہہ کہہ کر مظلوم ٹھہرایا گیا۔ اس کی درستی لازم ہے۔ حرام دوستیوں کو جواز فراہم نہ کیجیے۔ ایسے سانحوں کو خاموشی سے ’انصاف‘ فراہم فرما دیں۔ پورے ملک کی فضا کو متعفن نہ کریں۔ ہر کہ و مہ کی زبان وبیان پر بدبودار ناپاکی جگہ نہ پائے۔ اخلاقی بیماریاں بھی قرنطینہ، لاک ڈاؤن طلب ہوتی ہیں متعدی ہونے کی بنا پر۔ ’پارٹنر شپ‘ بے ضرر دوستی نہیں، حرام ہے۔ آج بھل صفائی نہ کی تو فلیش فلڈ بن کر سب کچھ بہا لے جائے گی۔ گھریلو تشدد بل کا فوری قلع قمع لازم ہے۔ ورنہ خدانخواستہ گھرگھر یہی داستانیں چلیں گی۔ بیک زبان معاشرے کے سبھی طبقات اسے رد کریں۔
بیٹھے ہوئے ہیں قیمتی صوفوں پہ بھیڑیے
جنگل کے لوگ شہر میں آباد ہو گئے
Source link
0 notes
omega-news · 3 years ago
Text
افغان حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہوگی.ملا عبدالغنی برادر
افغان حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہوگی.ملا عبدالغنی برادر
طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر نے کہا ہے کہ نئی افغان حکومت وسیع البنیاد ہو گی۔حکومت ہر افغان شہری کو سیکیورٹی فراہم کرے گی اور سیکیورٹی میں بہتری افغانستان بلکہ دنیا کے لیے بھی فائدہ مند ہو گی۔ طالبان سیاسی دفتر کے سربراہ ملاعبدالغنی برادر نے غیرملکی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ نئی افغان حکومت وسیع البنیاد ہو گی اور افغان حکومت ہر شہری کی ذمہ داری اٹھائے گی۔ افغان حکومت عوام کے سامنے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdunewspedia · 3 years ago
Text
ملا برادر کی 20 سال بعد افغانستان واپسی پر شاندار استقبال - اردو نیوز پیڈیا
ملا برادر کی 20 سال بعد افغانستان واپسی پر شاندار استقبال – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین قندھار: طالبان کے نائب امیر ملا عبدالغنی برادر 20 برس بعد اپنے ملک افغانستان واپس لوٹ آئے جہاں انھیں نئی حکومت میں اہم ذمہ داری ملنے کا امکان ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے سیاسی ونگ کے سربراہ ملاعبدالغنی برادر قطر سے قندھار پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ طالبان جنگجوؤں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھی۔ یہ بھی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pakberitatv-blog · 6 years ago
Photo
Tumblr media
https://is.gd/UmWP5X
ملا عبدالغنی برادر قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ مقرر
کابل: افغانستان میں قیام امن سے متعلق مذاکرات کیلئے طالبان نے ملا عبدالغنی برادر کو قطر میں سیاسی دفتر کا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔
افغان طالبان نے اعلان کیا کہ تنظیم کے امیر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ نے تنظیم کے بانیوں میں شمار ملا عبدالغنی برادر کو سیاسی امور کے لیے اپنا نائب منتخب کیا ہے اور انہیں قطر میں سیاسی دفتر کی قیادت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ملاعبدالغنی برادر کو امریکا سے جاری مذاکرات کی پائیداری اور معاملات کو بہتر طریقے سے انجام دہی کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
0 notes