#علی بابا ڈاٹ کام
Explore tagged Tumblr posts
mediawatchpk · 7 years ago
Text
12 آئیڈیاز جن کے مالک ارب پتی بن گئے
12 آئیڈیاز جن کے مالک ارب پتی بن گئے
عام طور پر ہر 10 میں سے نو کاروباری آئیڈیاز ناکام ہوجاتے ہیں مگر جو کامیاب ہوتے ہیں ان میں ایک چیز مشترک ہوتی ہے اور وہ ہے ان کا زبردست ہونا۔ ایسے ہی چند زبردست خیالات کے بارے میں جانے جنھیں پیش کرنے والے افراد غربت کی سطح سے نکل کر ارب پتی بن گئے اور اب دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار ہوتے ہیں۔ اور ان میں ایسے نام بھی شامل ہیں جن کے بارے میں آپ نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ وہ کبھی غریب بھی…
View On WordPress
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years ago
Text
تاجر کا کہنا ہے کہ JD.com ریلی جاری رکھ سکتا ہے۔
تاجر کا کہنا ہے کہ JD.com ریلی جاری رکھ سکتا ہے۔
چینی اسٹاک رواں ماہ واپسی کر رہے ہیں۔
کی ایف ایکس آئی۔ چائنا لارج کیپ ETF نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایس اینڈ پی 500۔ ستمبر میں بڑی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ۔ علی بابا۔، بیدو۔ اور پنڈوڈو۔. تاہم ، یہ گروپ اب بھی 52 ہفتوں کی بلندیوں پر ہے کیونکہ بیجنگ کے ریگولیٹری کلیمپ ڈاؤن کے بارے میں خدشات برقرار ہیں۔
ڈینیل کے مطابق ، ایک نام کشش ثقل سے انکار کر سکتا ہے اور اپنی ریلی جاری رکھ سکتا ہے۔ شی ، سمپلر ٹریڈنگ کے اختیارات کے ڈائریکٹر۔ CNBC کے ساتھ ایک انٹرویو میں۔ “ٹریڈنگ نیشن۔جمعہ کو ، اس نے ای کامرس کمپنی کی طرف اشارہ کیا۔ جے ڈی ڈاٹ کام۔ اس کے پسندیدہ کے طور پر. ٹیکنیکلز پر ایک نظر ڈالتے ہوئے ، اس نے روشنی ڈالی کہ کس طرح اسٹاک مزاحمت کی کلیدی سطح کو توڑ رہا ہے ، جو رجحان کی تبدیلی کا اشارہ دے سکتا ہے۔
“اگر جے ڈی کچھ نسبتا strength طاقت دکھا سکتا ہے اور الٹا ، شاید علی بابا ، بلی۔، اس کا بقیہ KWEB [Chinese internet ETF stocks] پیروی کریں گے ، لیکن ابھی وہ سب کلیدی مزاحمت کے تحت ہیں سوائے جے ڈی کے ، “انہوں نے کہا۔
اسی انٹرویو میں ، پائپر سینڈلر کے چیف مارکیٹ ٹیکنیشن ، کریگ جانسن نے وضاحت کی کہ وہ خلا میں مندی کا شکار کیوں ہیں۔
انہوں نے کہا ، “ایک بار کاٹنے کے بعد ، دو بار شرم آتی ہے جب ان چینی اسٹاک کی بات ان کے ریگولیٹری پس منظر اور ہونے والی بات چیت کے ساتھ ہوتی ہے۔” “اگر آپ صرف چارٹ پر ایک نظر ڈالیں ، آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ اسٹاک فروری میں عروج پر پہنچ گئے ہیں اور نچلے درجے اور نچلے اونچائیوں کی ایک اچھی طرح سے مسلسل سیریز بنا رہے ہیں۔”
مثال کے طور پر ، ایم سی ایچ آئی چائنا ای ٹی ایف کا سراغ لگانا ، وہ بتاتا ہے کہ یہ اپنی 50 دن اور 200 دن کی چلتی اوسط سے نیچے رہتا ہے۔
زوم ان آئیکن۔تیر باہر کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا ، “جب تک ہم تقریبا 77 $ 77 کے اس زوال پذیر قیمت چینل سے اوپر نہیں پہنچ جاتے ، میں ان اسٹاک کو نہیں چھوؤں گا۔”
MCHI ETF جمعہ کو $ 72 سے نیچے بند ہوا۔ جانسن کے ہدف تک پہنچنے کے لیے اسے 7 فیصد ریلی کی ضرورت ہوگی۔
دستبرداری
. Source link
0 notes
urdunewspost · 4 years ago
Text
علی بابا کریک ڈاؤن سے عالمی خدشات ، t 200bn چین ٹیک روٹ | انٹرنیٹ نیوز
علی بابا کریک ڈاؤن سے عالمی خدشات ، t 200bn چین ٹیک روٹ | انٹرنیٹ نیوز
علی بابا گروپ ہولڈنگ لمیٹڈ نے چین کے سب سے بڑے ٹیک کمپنیوں کے درمیان جنگی فروخت کے دوسرے دن کی قیادت کی ، اس خدشے سے متاثر ہوا ہے کہ عدم اعتماد کی جانچ جیک ما کی انٹرنیٹ سلطنت سے آگے پھیل جائے گی اور ملک کی طاقتور کارپوریشنوں کی لپیٹ میں آجائے گی۔ علی بابا اور اس کے تین سب سے بڑے حریفوں – ٹینسنٹ ہولڈنگز لمیٹڈ ، فوڈ ڈلیوری جیٹ میٹیوان اور جے ڈی ڈاٹ کام انکارپوریٹڈ نے جمعرات کے روز سے دو سیشنوں میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pakistantime · 7 years ago
Text
علی بابا ڈاٹ کام کے بانی ’’جیک ما‘‘ ایک طلسماتی شخصیت
علی بابا کی بنیاد 1999 میں B2B ای کامرس ویب سائٹ کے طور پر رکھی گئی۔ مقصد چینی مینوفیکچررز کوغیرملکی خریداروں کے ساتھ جوڑنا تھا، تاہم آج علی بابا ڈاٹ کام کا شمار ای کامرس کی سب سے بڑی ویب سائٹس میں ہوتا ہے۔ 31 مارچ 2017 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران علی بابا کی مجموعی آمدنی 158 اعشاریہ 3 ارب یوآن رہی، جو تقریباً 23 ارب ڈالر بنتی ہے۔ فوربز میگزین نے علی بابا ڈاٹ کام کے بانی اور چیئرمین جیک ما کو 2017 کا چین کا امیر ترین شخص قرار دیا ہے۔ 2017 میں جیک ما کےاثاثوں کی مالیت 37 اعشاریہ 4 ارب ڈالر بتائی گئی ہے، عالمی نقطہ نظر سے وہ دنیا کا ساتواں امیر ترین شخص ہے۔ مارچ 2018 میں ان کے اثاثوں کی مالیت مزید بڑھ کر 42 اعشاریہ 4 ارب ڈالر ہو چکی ہے۔
جیک ما کو ابتدا میں کئی ناکامیوں کا سامنا رہا۔ اس نے متعدد کالجز میں داخلے کے لیے ٹیسٹ دیا لیکن ہر بار ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس نے دنیا کے معروف ترین تعلیمی ادارے ہاورڈ یونیورسٹی میں 10 دفعہ سے زیادہ داخلے کے لیے ٹیسٹ دیا لیکن ہر دفعہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس نے سوچا کہ ایک دن ایسا آئے گا کہ میں اس تعلیمی ادارے میں بطور ٹیچر بچوں کو پڑھا رہا ہوں گا۔ 30 سے زائد جگہوں پر نوکری کے لیے بھی اپلائی کیا لیکن ہردفعہ اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا اور ہرجگہ سے یہ سننے کو ملتا کہ آپ اتنے اچھے نہیں ہیں۔ جیک ما نے ایک معروف فوڈ چین میں نوکری کے لیے اپلائی کیا تو وہ 24 افراد میں سے واحد شخص تھا جسے ملازمت نہیں دی گئی، لیکن اس چیز نے اسے اور زیادہ حوصلہ دیا اورمضبوط بنا دیا۔
جیک ما 10 ستمبر 1964 میں ہینگ ژو، چین میں پیدا ہوا۔ جیک ما کا اصل نام ما یون ہے۔ جیک ما کو بچپن ہی سے انگریزی بولنے کا بہت شوق تھا اور وہ اس کی پریکٹس کے لئے روزانہ ہینگ ژو ہوٹل جاتا تھا، جو اس کے گھر سے کافی فاصلے پر تھا۔ وہاں ٹھہرے ہوئے انگریز سیاحوں کو وہ مفت میں پورا شہر گھماتا تا کہ وہ ان سے انگریزی سیکھ سکے۔ ان میں سے ایک غیر ملکی سیاح نے اس کا نام جیک رکھ دیا تھا کیوں کہ اسے جیک ما کا اصل نام لینا مشکل لگتا تھا۔ جیک ما نے تقریباً دس سال تک یہ کام کیا۔ اس کے بعد جیک ما نے کالج میں داخلے کی کوششیں شروع کر دیں۔ چائنیز اینٹرینس امتحان سال میں ایک بار ہوتا ہے۔ جیک ما کو چار سال یہ امتحان پاس کرنے میں لگے۔ اس کے بعد جیک ما نے ہینگ ژو ٹیچرز انسٹیٹیوٹ میں داخلہ لیا اور 1988 میں انگریزی میں بی اے کیا۔
گریجویشن کرنے کے بعد جیک ما ہینگ ژو ڈیانزی یونیورسٹی میں انٹرنیشنل ٹریڈ اور انگریزی کا لیکچرر لگ گیا۔ گریجویشن کے بعد جیک ما نے 30 مختلف جگہوں پر نوکری کے لئے درخواست دی مگر ہر جگہ سے ناکامی ہوئی۔ جیک ما نے ایک بار گفتگو کے دوران بتایا کہ وہ ایک جگہ پولیس کی نوکری کے لئے گیا تو اسے جواب ملا کہ " تم نوکری کے لئے بالکل ٹھیک نہیں ہو"۔ 1994 میں جیک ما نے انٹرنیٹ کے بارے میں سنا۔ ایک دن اس نے انٹرنیٹ پر لفظ Beer کی معنی تلاش کرنے کی کوشش کی تو اسے یہ جان کر حیرانی ہوئی کہ انٹرنیٹ پر یہ لفظ موجود ہی نہیں تھا۔ یہی وہ وقت تھا، جب جیک ما نے انٹرنیٹ پر کام کرنے کا ارادہ کیا۔ 1995 میں وہ امریکہ گیا اور اپنے دوست سے انٹرنیٹ کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
اپریل 1995 میں جیک ما، جیک ما کی بیوی اور جیک ما کے دوست نے مل کر اپنی پہلی کمپنی بنائی جو دوسری کمپنیوں کے لئے ویب سائٹس بناتی تھی۔ جیک ما نے اپنی کمپنی کا نام 'چائنا یلو پیجز رکھا۔ تین سال کے اندر اندر اس کمپنی نے 800000 امریکی ڈالر کمائے۔ جیک ما امریکہ میں اپنے دوست کی مدد سے ویب سائٹس بناتا رہا۔ 1999 میں جیک ما اپنی پوری ٹیم کے ساتھ واپس ہینگ ژو آگیا اور علی بابا کی بنیاد رکھی۔ ستمبر 2014 میں علی بابا نے 25 بلین ڈالر سے زیادہ کا کاروبار کیا، جس سے علی بابا دنیا کی اہم ترین کمپنی بن گئ۔ 2017 میں علی بابا کی نیٹ ورتھ 30 اعشاریہ 3ارب ڈالر ہے اور اس کا نیٹ ورک فیس بک سے بھی زیادہ ہے۔ ایک سال میں جتنی سیل علی بابا کی ہوتی ہے، اتنی سیل ایمازون اور ای بے مل کر بھی نہیں کر پاتے۔ ایک بار جیک ما سے سوال کیا گیا کہ زندگی میں اتنی بار جگہ جگہ پر ناکامی کے بعد آپ کیسا محسوس کرتے ہیں؟ جیک ما نے جواب دیا کہ ناکامیاں تو زندگی کاحصہ ہیں۔ ہمیں ان کی عادت ڈال لینی چاہیئے کیوں کہ دنیا میں کوئی بھی انسان پرفیکٹ نہیں ہوتا۔ 
اپنی زندگی میں جیک ما نے جہاں بے شمار ناکامیوں کا سامنا کیا ہے، وہاں انھوں نے بے شمار کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ 2004 میں چین کے ��نٹرل ٹیلی وژن اور اس کے دیکھنے والوں نے جیک ما کو سال کے دس بڑے بزنس لیڈروں میں شمار کیا۔ ستمبر 2005 میں ورلڈ اکنامک فورم نے جیک ما کو 'ینگ گلوبل لیڈر منتخب کیا۔ 2007 میں Barron's نے 2008 کے لئے منتخب کئے گئے دنیا کے 30 بہترین سی ای اوز میں جیک ما کو شامل کیا۔ 2009 میں جیک ما نے سی سی ٹی وی اکنامک پرسن آف دی ایئر، بزنس لیڈر آف دی Decade ایوارڈ حاصل کیا۔ 2010 میں فوربز ایشیاء نے جیک ما کو ایشیاء کے ہیرو کا خطاب دیا۔ 
نومبر 2013 میں ہانگ کانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طرف سے جیک ما کو اعزازی ڈاکٹریٹ ڈگری سے نوازا گیا۔ 2014 میں فوربز کی طرف سے دنیا کی سالانہ رینکنگ میں 30 بڑی شخصیات میں ایک نام جیک ما کا بھی تھا۔2015 میں جیک ما کو ایشین ایوارڈ دیا گیا۔ 2017 میں دنیا کے 50 عظیم رہنماؤں کی فہرست میں جیک ما کا نام دوسرے نمبر پر ہے۔ زندگی میں قدم قدم پر ناکامیوں کا سامنا کرنے والا ما یون جس نے ہمت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا، آج اسی کا صلہ پا کر جیک ما چین کا امیر ترین آدمی بن گیا ہے۔
کامیابی کا راز کیا آپ کو معلوم ہے کہ بہ طور انگلش ٹیچر ایک یونیورسٹی میں جیک ما کی ماہانہ تنخواہ صرف 12 ڈالر ہوتی تھی۔ اور آج وہ دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنیوں میں شمار ہونے والی کمپنی علی بابا کا چیئرمین ہے۔
تو جیک ما کی کامیابی کا ’’راز‘‘ کیا ہے؟ ورلڈ اکنامک فورم میں ایک انٹرویو کے دوران جیک ما نے اپنا تجربہ شیئر کیا ہے۔ ’’ابتدا میں، میں ٹیکنالوجی سے متعلق کچھ نہیں جانتا تھا۔ میں مینجمنٹ سے متعلق کچھ نہیں جانتا تھا۔ درحقیقت، آپ کو زیادہ چیزیں جاننے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ آپ کو ایسے لوگ تلاش کرنے ہیں، جو آپ سے زیادہ اسمارٹ ہوں۔ میں ہمیشہ سے، خود سے زیادہ اسمارٹ لوگوں کی تلا ش میں رہا ہوں۔ اور جب آپ خود سے زیادہ اسمارٹ لوگ تلاش کر لیں تو پھر آپ کا کام یہ ہے کہ آپ ایسا ماحول بنائیں، جہاں اتنے سارے اسمارٹ لوگ ایک ساتھ کام کر سکیں‘‘۔
تو بنیادی طور پر جیک ما کا مشورہ دو حصوں پر مشتمل ہے: -1. اپنے پاس ایسے لوگوں کو جاب دیں، جو آپ سے زیادہ جانتے ہوں. -2. یہ بات یقینی بنائیں کہ وہ بہت سارے اسمارٹ لوگ اکٹھے ایک جگہ کام کر سکیں۔
لیاقت علی جتوئی
بشکریہ روزنامہ جنگ  
0 notes
emergingpakistan · 8 years ago
Text
علی بابا ڈاٹ کام کا چیئرمین جیک ما ہے کون ؟
وزیر اعظم پاکستان جناب نواز شریف اپنے حالیہ دورہ چین میں ون بیلٹ ون روڈ کانفرنس میں شرکت کے بعد چین کے صوبے چہ جیانگ کے شہر ہانگجو پہنچے اور ایک منحنی، دھان پان اور بونے سے قد کے شخص کے ساتھ ملاقات کی۔ اس شخص کا نام جیک ما ہے جو اب عالمی میڈیا میں افسانوی کردار بن چکا ہے۔ صدر امریکہ منتخب ہوتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلی ملاقات جیک ما سے کی اور جیک ما سے آئندہ پانچ برسوں میں امریکہ میں دس لاکھ ملازمتیں فراہم کرنے کا پلان بنانے کی درخواست کی ۔ گزشتہ سال کے اواخر میں جی 20 سمٹ ہانگجو میں منعقد ہوا تو اس میں شریک سربراہان مملکت جیک ما کو ملنے کے لیے بے تاب دکھائی دئیے۔
جیک ما کوئی حکومتی شخصیت نہیں ہے بلکہ ایک کمپنی علی بابا ڈاٹ کام کا چیئرمین ہے جسے اس نے خود قائم کیا تھا ۔ چار بار کالج کے داخلہ امتحان میں ناکام ہونے والا اور تیس بار نوکری کے لیے مسترد ہونے والا جیک ما، جو آج دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہے ستمبر 1964ء کو ہانگجو میں ایک عام سے غریب چینی گھرانے میں پیدا ہوا۔ جیک نے سکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ انگریزی سیکھنا شروع کی اور گھر کے قریب واقع ایک ہوٹل جہاں اکثر غیر ملکی مہمان و سی��ح قیام پذیر ہوتے تھے، جانا شروع کر دیا اور روز انگریزی زبان بولنے کی مشق کرنے لگا، اسی طرح کی مشق کے دوران جیک کی ملاقات ایک امریکی بچے سے ہوئی جو اپنے والدین کے ہمراہ چین کی سیر کرنے آیا ہوا تھا اور جیک کا ہم عمر تھا۔ دونوں جلد ہی دوست بن گئے اور بعد ازاں قلمی رابطے نے اس دوستی کو مضبوط کر دیا ۔ 
جیک نے ہائی سکول پاس کرنے کے بعد چین کے نظام کے مطابق کالج یا یونیورسٹی میں داخلے کا امتحان ’’گاؤ کھاؤ‘‘ دیا لیکن شومیٔ قسمت ناکام ٹھہرا۔ یہ امتحان سال میں ایک بار ہوتا ہے اور جیک اس امتحان کو چوتھی کوشش میں پاس کر پایا۔ اس کے بعد جیک نے ہانگجو کی یونیورسٹی سے انگریزی میں بیچلرز ڈگری حاصل کر لی۔ اس کے بعد بیجنگ کی ایک یونیورسٹی سے بزنس میں ماسٹرز کیا اور ساتھ ہی ایک اور یونیورسٹی میں انگریزی پڑھانا شروع کر دی۔ 1994 ء میں جیک کو اس کے قلمی دوست نے امریکہ بلایا جہاں جیک پہلی بار انٹرنیٹ سے متعارف ہوا ۔ اس نے وہاں رہتے ہوئے انٹرنیٹ پر چین سے متعلق ویب سائٹ بنائی کیونکہ اس وقت تک چین سے متعلق کوئی ویب سائٹ انٹرنیٹ پہ موجود نہیں تھی ۔ جیک ما کی زندگی کا ایک اہم پہلو نوکری کے حصول کی جدوجہد ہے۔ 
جیک نے تیس بار نوکری کے لیے درخواست دی۔ نتیجہ ہر بار ایک ہی نکلا اور وہ تھا نوکری ملنے میں ناکامی۔ حتیٰ کہ جب کے ایف سی نے اپنا کاروبار ہانگجو میں شروع کیا تو وہ ویٹر بننے چلا گیا اور اس کو مسترد کر دیا گیا۔ تاہم امریکہ میں انٹرنیٹ سے تعارف کے بعد جیک انٹرنیٹ کا ہو کر رہ گیا۔ اس نے ایک کمپنی رجسٹر کروائی اور پھر چینی کمپنیوں اور اداروں کے لیے ویب سائٹس بنانا شروع کر دیں۔ اس طرح اس نے کچھ سرمایہ اکٹھا کر لیا اور ایک ای کامرس کمپنی بنانے کا سوچا۔ اس وقت تک امریکی کمپنیاں ایمیزون اور ای بے اپنا کاروبار جما چکی تھیں۔ جیک نے علی بابا کے نام سے کمپنی رجسٹر کرا لی اور احتیاطا علی بابا ڈاٹ کا م کے نام کے حقوق بھی حاصل کر لیے تاکہ کوئی اس کے کاروباری آئیڈیا کو چوری نہ کر پائے ۔ یہ 1990 ء کا سال تھا، چینی معیشت 20 سال کی محنت کے بعد دنیا میں نمایاں ہو چکی تھی اور چینی قوم کے پاس پیسہ آنا شروع ہو چکا تھا اور لوگ نئے آئیڈیاز کو پذیرائی بخش رہے تھے ایسے میں علی بابا ڈاٹ کام کا کاروبار چمک اٹھا۔
جیک ما کا بزنس ماڈل بہت سادہ اور آسان ہے۔ اس کی اپنی کوئی بھی پراڈکٹ نہیں ہے، اس کی ویب سائٹ پہ کمپنیاں اپنا سٹور کھولتی ہیں اور وہ ان کی تصدیق کے بعد انہیں کاروبار کی اجازت دیتا ہے، یہ مصنوعات پوری دنیا میں فروخت ہوتی ہیں اور جیک کو اس پہ کمیشن نما آمدنی ہوتی ہے ۔ جیک نے اس کے علاوہ ’’تاؤ باؤ‘‘ کے نام سے عام صارف کے لیے بھی ویب سائٹ بنائی اور پھر موبائل پیمنٹ کا نظام ’’علی پے‘‘ شروع کیا جس میں استعمال کنندہ کو اپنا بٹوہ، اے ٹی ایم کارڈ یا نقدی ساتھ نہیں رکھنی پڑتی اور وہ موبائل فون سے ہی اپنی تمام خرید و فروخت کر سکتا ہے، چاہے اسے ٹیکسی کا کرایہ ادا کرنا ہو، اخبار خریدنا ہو یا سبزی یا کسی کو پیسے منتقل کرنے ہوں۔ 2012ء میں علی بابا ڈاٹ کام کی چین میں مالی ٹرانسیکشن ایک ٹریلین یوآن تک پہنچ گئیں۔ 2014ء میں جیک کو ایک تاریخی کامیابی نصیب ہوئی جب اس کی کمپنی علی بابا ڈاٹ کام نے نیو یارک سٹاک ایکسچینج میں 25 بلین ڈالر کی خطیر رقم بذریعہ آئی پی اواکٹھی کر لی۔ جیک ما نے اپنی ویب سائٹ پر ہر سال 11 نومبر کو سنگلز ڈے کی سیل متعارف کرائی اور آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ یہ سیل اب چین کا سب سے بڑا شاپنگ ایونٹ بن گیا ہے ۔
2016ء میں اس سیل کے شروع ہونے کے محض پانچ منٹ میں علی بابا کی سیل ایک بلین ڈالر تک پہنچ گئی اور 24 گھنٹوں میں جیک ما نے اس سال 17.8 بلین ڈالر کا کاروبار کر لیا ۔ جیک ما کے اعزازات پہ نظر ڈالیں تو فوربز نے جیک ما کو 2014ء میں دنیا کا تیسواں طاقتور ترین شخص قرار دیا جبکہ اس سال ’’فارچون‘‘ نے جیک ما کو دنیا کے پچاس عظیم ترین لیڈرز کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ جیک ما کی جدو جہد سے بھرپور زندگی مشعل راہ ہے۔ وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں جیک نے پاکستان میں کاروبار شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے جو نہایت خوش آئند ہے تاہم اس سے بھی زیادہ خوش آئند بات یہ ہو گی کہ پاکستان سے اس طرح کے نوجوان ابھریں اور بدلتے ہوئے عالمی افق پہ چھا جائیں ۔ 
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years ago
Text
چین کے تازہ ترین #MeToo لمحے میں علی بابا منیجر کو چارج نہیں کیا گیا۔
چین کے تازہ ترین #MeToo لمحے میں علی بابا منیجر کو چارج نہیں کیا گیا۔
چین میں پولیس نے علی بابا کے ایک سابق منیجر کو رہا کیا جس پر ایک ساتھی کارکن نے ریپ کا الزام لگایا تھا جب پراسیکیوٹرز نے ان پر الزامات عائد کرنے سے انکار کر دیا تھا ، جس نے چینی ٹیکنالوجی انڈسٹری کو ہلا کر رکھ دینے والی ایک قسط میں ایندھن کا اضافہ کر دیا تھا ملک.
پیر کے آخر میں جاری ہونے والے ایک بیان میں ، مشرقی چینی شہر جنان کے حکام نے کہا کہ مینیجر کے رویے – جس کا حوالہ ان کے کنیت وانگ نے دیا ہے ، جرم نہیں ہے اور نہ ہی اس کی گرفتاری کی منظوری دی گئی ہے۔ اسے 15 دن کی حراست کے بعد رہا کیا گیا۔
پچھلے مہینے ، علی بابا میں ایک خاتون ملازم نے کہا تھا کہ مسٹر وانگ نے جولائی کے کاروباری دورے کے دوران اس پر حملہ کیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی جس کے بعد اس نے ساتھیوں کو تفریح ​​کرنے والی “شرابی رات” کہا۔ جب خاتون ، جس کا آخری نام چاؤ ہے ، نے علی بابا کو اس کیس کی اطلاع دی تو اس نے کہا کہ اسے کوئی سہارا نہیں ملا۔
بالآخر ، محترمہ چاؤ نے انٹرنیٹ پر مبینہ حملے کے بارے میں ایک مضمون شائع کیا۔ یہ چینی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا اور #MeToo اقساط کی ایک سٹرنگ میں ایک تازہ ترین ملک بن گیا جہاں اس تحریک نے کرشن حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کی ہے۔
اس اکاؤنٹ نے علی بابا کے اندر ایک ہنگامہ کھڑا کردیا ، ایک ایسی کمپنی جس نے طویل عرصے سے عوامی سطح پر اپنی خواتین عملے کی اہمیت کا جشن منایا ہے ، ملازمین کا کہنا ہے کہ یہ گہرے مسائل کی علامت۔بشمول بڑے پیمانے پر آرام دہ اور پرسکون جنس پرستی۔
میمو کا جواب دیتے ہوئے ، علی بابا کی اعلیٰ انتظامیہ۔ مسٹر وانگ کو برطرف کر دیا اور ملازمین کو ایک میمو میں کہا کہ کمپنی جنسی ہراسانی کے خلاف پالیسیوں کی تشکیل اور کارکنوں کے لیے ایک سرشار چینل کی تشکیل کو تیز کرے گی۔ دو سینئر مینیجرز نے خاتون کی رپورٹ کے بعد مناسب جواب نہ دینے پر استعفیٰ دے دیا۔
کمپنی کے ترجمان نے منگل کو ایک بیان میں لکھا ، “علی بابا گروپ کی جنسی بدسلوکی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہے ، اور ہمارے تمام ملازمین کے لیے محفوظ کام کی جگہ کو یقینی بنانا علی بابا کی اولین ترجیح ہے۔”
حکام مسٹر وانگ سے “جبری بے حیائی” کے جرم کے حوالے سے تفتیش کر رہے تھے جس میں جنسی زیادتی بھی شامل ہو سکتی ہے لیکن عصمت دری سے رک جاتی ہے۔ جب پراسیکیوٹر نے فیصلہ دیا کہ مسٹر وانگ کی حرکتیں جرم نہیں بنتیں تو انہیں بے حیائی کے جرم کے لیے انتظامی سزا کے بعد رہا کر دیا گیا۔
“جبری بے حیائی” کے الگ الگ الزامات ایک اور آدمی کے خلاف ہیں جو علی بابا کے کلائنٹ کے طور پر ڈنر پر تھا اور محترمہ چاؤ نے جنسی زیادتی کا الزام لگایا۔
اگرچہ مدعی دیوانی مقدمات دائر کر سکتے ہیں ، چین کا عدالتی نظام عام طور پر کام کی جگہ پر جنسی زیادتی اور ہراساں کرنے کی صورت میں انہیں بہت کم سہولیات فراہم کرتا ہے۔ 2010 سے 2017 تک ، لگ بھگ سول سوٹ۔ ان ملزمان کی طرف سے آیا ہے۔ غلط کاموں کا ، ہتک عزت کا الزام لگانا ، جیسا کہ الزام لگانے والوں کی طرف سے۔
روزانہ کاروباری بریفنگ۔
تازہ کاری
2 ستمبر ، 2021 ، شام 4:54 بجے ET۔
پراسیکیوٹرز کے فیصلے نے آن لائن ملے جلے رد عمل پیدا کیے۔ “یہ آدمی ایک تربیتی کورس شروع کر سکتا ہے: غیر مجرمانہ جبری بے حیائی کو کیسے نافذ کیا جائے ،” ایک صارف نے بڑے پیمانے پر مشترکہ جواب میں طنزیہ انداز میں لکھا۔
مسٹر وانگ کے ایک حامی نے جواب دیا: “قانون کے مطابق کام کرنا اچھا ہے ، براہ کرم عوامی رائے سے اس کیس کا فیصلہ نہ کریں۔”
مسٹر وانگ کی بیوی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر اپنے تصدیق شدہ اکاؤنٹ پر کہا کہ انہیں منگل کی صبح رہا کیا گیا۔ انہوں نے عدالتوں کا ان کے “کیس کے منصفانہ انتظام” اور “پرجوش نیٹیزین کی اکثریت کو ان کی تفہیم ، حوصلہ افزائی اور مدد کے لیے شکریہ ادا کیا۔”
اگرچہ #MeToo تحریک نے 2018 میں پہلی بار چین میں ابھرنے کے بعد سے کچھ چھوٹی کامیابیاں درج کی ہیں ، خواتین کا کہنا ہے کہ اختلافات اور سرگرمی کو سختی سے محدود کرنے والے ملک میں ان کے خلاف مشکلات اب بھی موجود ہیں ، اور جس میں سیاسی رہنماؤں کی چوٹی تقریبا almost خصوصی طور پر ہے مرد خواتین کا کہنا ہے کہ پولیس شکایات درج کرنا تقریبا impossible ناممکن ہو سکتا ہے کیونکہ ان کے پاس ویڈیو ثبوت نہیں ہیں ، جس کی حکام اکثر ضرورت رکھتے ہیں۔
علی بابا واقعہ نے چین میں زیادتی اور جنسی پرستی کے خلاف تیزی سے آواز اٹھانے کی مہم کو ہوا دی ہے۔ رواں موسم گرما میں پولیس نے کینیڈین چینی گلوکار کو حراست میں لے لیا۔ کرس وو عصمت دری کے شبہ میں بیجنگ میں ایک 18 سالہ یونیورسٹی کے طالب علم نے اس پر نوجوان خواتین پر جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کا الزام لگایا۔ مسٹر وو ، جو سب سے نمایاں شخصیت رہے ہیں۔ #MeToo الزامات۔، نے الزامات کی تردید کی ہے۔
علی بابا کے واقعہ نے مردوں کے زیر تسلط چینی ٹیک انڈسٹری میں مساوات کے سوالات پر بھی زیادہ توجہ مبذول کرائی ہے ، جس کے بارے میں بہت سی خواتین ملازمین کا کہنا ہے کہ اس نے طویل عرصے سے خواتین پر اعتراض کیا اور متاثرین کو مورد الزام ٹھہرایا۔ تین سال قبل ، جب مینیسوٹا یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے الزام لگایا کہ جے ڈی ڈاٹ کام کے ارب پتی بانی رچرڈ لیو نے الکحل ایندھن والے ڈنر کے بعد اس کے ساتھ زیادتی کی ، ٹیک انڈسٹری کے بہت سے لوگوں نے اس کا ساتھ دیا ، اسے سونے کی کھدائی قرار دیا۔ دیگر غلط فہمیاں مسٹر لیو نے اپنے الزام کی تردید کی ، اور مینیسوٹا کی پولیس نے ان کی تفتیش ختم کردی۔
علی بابا کے اندر ، بڑی تعداد میں ملازمین نے الزامات کے گرد ریلی نکالی ہے تاکہ وہ ان چیزوں کے خلاف پیچھے ہٹ جائیں جو وہ کہتے ہیں کہ سیکسسٹ کام کی جگہ کی ثقافت ہے۔ علی بابا کے 6000 سے زائد کارکنوں کی جانب سے گزشتہ ماہ مینجمنٹ کو لکھے گئے ایک خط میں ، ملازمین نے کمپنی پر زور دیا کہ وہ جنسی ریمارکس اور گیمز کو منعقدہ تقریبات میں منع کرے۔
لی یو۔ تعاون کی گئی تحقیق
Source link
0 notes
urdunewspost · 4 years ago
Text
ای کامرس شاپنگ کے مستقبل میں خلل ڈالنے کے لئے ہواوے کی خود ترقی یافتہ ہم آہنگی
ای کامرس شاپنگ کے مستقبل میں خلل ڈالنے کے لئے ہواوے کی خود ترقی یافتہ ہم آہنگی
کئی دہائیاں قبل ، لوگ شاید ہی تصور کرسکتے تھے کہ آن لائن خریداری ایک دن صارفین کے سامان خریدنے کے ایک اہم راستہ بن جائے گی۔ علی بابا کے تاؤباؤ کے ظہور نے عوام کو اجناس کی منڈی کے بارے میں سمجھنے کو الٹا دیا اور یہاں تک کہ حقیقی معیشت کی حیثیت کو بھی خطرہ لاحق کردیا۔ کچھ ہی دیر بعد ، جے ڈی ڈاٹ کام نے ابتدائی مرحلے میں میدان میں داخل ہوکر ای کامرس شاپنگ کے منا��ع کو بھی نشانہ بنایا۔ اب ای کامرس کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdunewspost · 4 years ago
Text
چین کی Q3 موٹرسائیکل کی برآمدات b 1b سے تجاوز کر گئیں ، جو 1995 کے بعد سے ریکارڈ بلند ہے
چین کی Q3 موٹرسائیکل کی برآمدات b 1b سے تجاوز کر گئیں ، جو 1995 کے بعد سے ریکارڈ بلند ہے
[ad_1]
Tumblr media
سائیکل سوار 4 اکتوبر 2020 کو پرتگال کے لزبن ، ورلڈ بائک ٹور 2020 میں شریک تھے۔ (تصویر برائے پیڈرو فیوزا / ژنہوا)
چین کی موٹرسائیکل کی صنعت میں گذشتہ چھ ماہ سے سالانہ سالانہ مجموعی تجارت کا حجم 100 فیصد سے تجاوز کیا گیا ہے ، صرف اکتوبر میں 220 فیصد زیادہ نمایاں اضافہ ہوا ہے ، تازہ ترین اعدادوشمار جو علی بابا ڈاٹ کام نے گلوبل ٹائم کو بھیجا۔ اعدادوشمار نے یہ واضح پیغام دیا ہے کہ صنعتی صلاحیت…
View On WordPress
0 notes