#دوزخ
Explore tagged Tumblr posts
muhtesemz · 3 months ago
Note
رنګونه ټول د جهان بد شو په ما
خپل کور په ما دوزخ شو بیا
ستا هیرول هم ګران دي
زان صبرول هم گران دي
زره مي اوس ارمان نه کئ
خدای ته اوس فریاد نه کئ
يو دعا په لاسونو اوچتی
چی مور راته ملاؤ کی بیا
the beauty of the world is a lie
when I lost my heaven I can tell why
losing her was hard,
living with this truth is hard
the heart doesn't desires now
It never ask the Lord why or how?
only a prayer I raise in hands,
to reunite me with her again.
ګلونه
This is crazy beautiful. Thanks a lot for sharing. Who's the writer?
7 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 1 year ago
Text
~ اقبال : ترجمانِ رومی (رحمہ اللہ)
Tumblr media
١• رومی :
ہر کرا جامہ ز عشق چاک شد
اوز حرص و عیب کلی پاک شد
(جو پیرہن عشق کی وجہ سے چاک ہوا وہ لالچ اور دوسرے عیوب سے مکمل پاک ہو گیا)
اقبال:
وہ پرانے چاک کہ عقل جن کو سی نہیں سکتی
عشق سیتا ہے انہیں ، بے تار و سوزنِ رفو
٢• رومی:
پس بدمطلق نباشد در جہاں
بد بہ نسبت باشد ایں راہم بداں
(جہان میں کوئی بذاتہ برا نہیں ہے بلکہ خوب جان لے ! کہ برائی کا وجود کسی نسبت کی وجہ سے ہی ہے)
اقبال:
نہیں کوئی چیز نکمی زمانے میں
کوئی برا نہیں قدرت کے کاخانے میں
٣• رومی :
مارا نہ غم دوزخ و نےحرص بہشت است
بردارِ ز رخ پردہ کہ مشتاق لقائیم
(مجھے نہ دوزخ کا غم ہے نہ جنت کی تمنا ،میں تو تیرے چہرے سے پردہ اٹھنے کے شوق ملاقات میں بیٹھا ہوں)
اقبال:
یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو !
میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں
٤• رومی :
پس تیرا ہر لحظہ مرگ و رجعتے ست
مصطفی ﷺ فرمودہ دنیا ساعتے ست
( تیرا ہر لمحہ موت اور حیات کی طرف واپسی کا نشان ہے ، نبی رحمت مصطفی ﷺ نے فرمایا ہے کہ دنیا کی زندگی حقیقت میں ایک ساعت ہے )
اقبال :
زندگی انسان کی ایک دم کے سوا کچھ نہیں
دم جھونکا ہے ہوا کا رَم کے سوا کچھ نہیں
٥• رومی :
ہر دکانے راست سوداگری دگر
مثنوی دکان فقر ست ��ے پسر!
( ہر دکان الگ قسم کا سودا بیچتی ہے ، مگر میرے بیٹے ! یہ میری کتاب" مثنوی " صرف فقر کی دکان ہے، تجھے یہاں سے فقیری کا راز ہی ملے گا)
اقبال:
میرا طریق امیری نہیں فقیری ہے
خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر
20 notes · View notes
hussain-stuff · 9 months ago
Text
Ramadan Day 7 / Hadith 07:
The Prophet Muhammad ﷺ Has Said:‎
Fasting is shield from hell, Strong fortress of protection.
روزہ سپ�� (ڈھال) ہے اور دوزخ سے حفاظت کا مضبوط قلعہ ۔
(مسند امام احمد بن حنبل، الحدیث : 9236، ج 3، ص 367)
11 notes · View notes
aiklahori · 3 months ago
Text
عبث وجود کا دکھ، تنگیِ حیات کا دکھ
کہ دل نے پالا ہوا ہے ہر ایک ذات کا دکھ
تلاشِ جنت و دوزخ میں رائیگاں انساں
زمیں پہ روز مناتا ہے کائنات کا دکھ
کئی جھمیلوں میں ��لجھی سی بد مزہ چائے ...
اداس میز پہ دفتر کے کاغذات کا دکھ
تمام دن کی مصیبت تو بانٹ لی ہم نے ...
کبھی کہا ہی نہیں اپنی اپنی رات کا دکھ
گئے دنوں کا کوئی خواب دفن ہے شاید
کہ اب بھی آنکھ سے رستا ہے باقیات کا دکھ
امامِ تشنہ کی اولاد ٹھہری ہوں آخر ...
سو مجھ کو یکساں ملا راوی و فرات کا دکھ
نہ جانے مالکِ کُن کس طرح نبھاتا ہے
یہ دسترس کی سہولت ، یہ ممکنات کا دکھ
(صائمہ آفتاب)
4 notes · View notes
ayy-esha · 1 year ago
Text
‏اگر تم دوزخ کی حقیقت جان لو تو اتنا چیخو کہ تمھاری آواز بند ہو جائے اور اس قدر نماز پڑھو کہ تمھاری کمر ٹوٹ جائے...
12 notes · View notes
merijaanejaana · 11 months ago
Text
Tumblr media
i love being brown
ہم نے کیے گناہ تو دوزخ ملے ہمیں
دوزخ کا کیا گناہ کہ دوزخ کو ہم ملے؟
2 notes · View notes
moizkhan1967 · 1 year ago
Text
Tumblr media
جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور کیا چاہتی ہے گردش ایام کہ ہم
اپنا گھر بھول گئے ان کی گلی بھول گئے
۔۔۔۔۔...
کتنی دل کش ہو تم کتنا دل جو ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے
۔۔۔۔۔۔۔
ایک ہی حادثہ تو ہے اور وہ یہ کہ آج تک
بات نہیں کہی گئی بات نہیں سنی گئی
۔۔۔۔۔۔۔
کون اس گھر کی دیکھ بھال کرے
روز اک چیز ٹوٹ جاتی ہے
۔۔۔۔۔۔۔
ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا
جون یاروں کے یار تھے ہم تو
۔۔۔۔۔۔۔
مجھ کو اب کوئی ٹوکتا بھی نہیں
یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا
۔۔۔......
بولتے کیوں نہیں میرے حق میں
آبلے پڑ گئے زبان میں کیا
۔۔۔۔.....
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا
۔۔۔۔۔۔۔
اب نہیں کوئی بات خطرے کی
اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے
۔۔۔۔۔۔...
ہم نے کئے گناہ تو دوزخ ملی ہمیں
دوزخ کا کیا گناہ کہ دوزخ کو ہم ملے
۔۔۔۔....
ہنسی آتی ہے مجھ کو مصلحت کے ان تقاضوں پر
کہ اب اک اجنبی بن کر اسے پہچاننا ہوگا
۔۔۔۔۔۔۔
آئینہ کہتا ہے کہنا تو ہمیں چاہئے تھا
تو زندہ ہے۔ رہنا تو نہیں چاہئے تھا
۔۔۔۔۔۔۔
ترک الفت سے کیا ہوا حاصل
تب بھی مرتا تھا اب بھی مرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔
ذات ہے اعتبار ذات نہیں
اب تو میں خود بھی اپنے ساتھ نہیں
۔۔۔۔۔۔
میں رہا عمر بھر جدا خود سے
یاد میں خود کو عمر بھر آیا
۔۔۔۔۔۔
بے قراری سی بے قراری ہے
وصل ہے اور فراق طاری ہے
۔۔۔۔۔۔
میں خود یہ چاہتا ہوں کہ حالات ہوں خراب
میرے خلاف زہر اگلتا پھرے کوئی
۔۔۔۔۔۔۔
کس لیے دیکھتی ہو آئینہ
تم تو خود سے بھی خوب صورت ہو
۔۔۔۔۔۔۔
مستقل بولتا ہی رہتا ہوں
کتنا خاموش ہوں میں اندر سے
۔۔۔۔۔۔۔
اور تو کیا تھا بیچنے کے لئے
اپنی آنکھوں کے خواب بیچے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔
اب مری کوئی زندگی ہی نہیں
اب بھی تم میری زندگی ہو کیا
2 notes · View notes
sufiblackmamba · 2 years ago
Text
دوزخ و جنت ہیں اب میری نظر کے سامنے
گھر رقیبوں نے بنایا اس کے گھر کے سامنے
Before my eyes, hell and paradise now lay,
My rivals have built their home right in her way.
1 note · View note
notdoni · 1 month ago
Text
نت سنتور آهنگ بغض دریا از عارف
نت سنتور آهنگ بغض دریا از عارف
نت دونی , نت سنتور , نت متوسط سنتور , نت سنتور بابک سعیدی , notdoni , نت های سنتور بابک سعیدی , نت های سنتور , سنتور , بابک سعیدی , نت بابک سعیدی , نت های بابک سعیدی , نت های گروه نت دونی , نت های متوسط سنتور , نت سنتور متوسط
پیش نمایش نت سنتور آهنگ بغض دریا از عارف
Tumblr media
نت سنتور آهنگ بغض دریا از عارف
دانلود نت سنتور آهنگ بغض دریا از عارف
خرید نت سنتور آهنگ بغض دریا از عارف
جهت خرید نت سنتور آهنگ بغض دریا از عارف روی لینک زیر کلیک کنید
نت سنتور آهنگ بغض دریا از عارف
نت سنتور آهنگ بغض دریا از عارف
بغض دریا برای سنتور با تنظیم گروه نت دونی
ترانه سرا : رها اعتمادی
آهنگساز :بابک سعیدی
همچنین جهت مشاهده نت پیانو بغض دریا عارف می توانید اینجا کلیک کنید
متن آهنگ بغض دریا عارف همه از دور میشنیدن بغضه دریا تو صدامه همشون به هم میگفتن غمه دنیا تو نگامه همه درهاشونو بستن تنها موندم زیر بارون تنهایی گاهی یه مرزه بینه آزادی و زندون از نفس افتاده بودم اومدی راهمو گم کرده بودم اومدی جاده خالی و بدونه نور ماه ماهمو گم کرده بودم اومدی از نفس افتاده بودم اومدی راهمو گم کرده بودم اومدی جاده خالی و بدونه نور ماه ماهمو گم کرده بودم اومدی شعر آهنگ جدید عارف بغض دریا خودمو گم کرده بودم کسی حالمو نپرسید دردامو میگفتم اما کسی حرفامو نفهمید نمیدونم هرکجایی سرگذشتو سرنوشتی که از اون دوزخ گرفتی منو دادی به بهشتی که نه جاده رو به مرگه نه تو تنهایی میپوسم بدون هر شب وقتی خوابی هر دو پلکاتو میبوسم از نفس افتاده بودم اومدی راهمو گم کرده بودم اومدی جاده خالی و بدونه نور ماه ماهمو گم کرده بودم اومدی از نفس افتاده بودم اومدی راهمو گم کرده بودم اومدی جاده خالی و بدونه نور ماه ماهمو گم کرده بودم اومدی
بغض دریا از عارف
نت سنتور بغض دریا عارف
کلمات کلیدی : نت دونی , نت سنتور , نت متوسط سنتور , نت سنتور بابک سعیدی , notdoni , نت های سنتور بابک سعیدی , نت های سنتور , سنتور , بابک سعیدی , نت بابک سعیدی , نت های بابک سعیدی , نت های گروه نت دونی , نت های متوسط سنتور , نت سنتور متوسط
0 notes
asliahlesunnet · 2 months ago
Photo
Tumblr media
مناسک حج کے لیے کوئی مخصوص دعائیں نہیں ہیں سوال ۵۰۴:کیا طواف وسعی اور دیگر مناسک حج کے لیے کوئی مخصوص دعائیں بھی ہیں؟ جواب :حج و عمرہ کی کوئی مخصوص دعا نہیں ہے بلکہ انسان جو چاہے دعا کر سکتا ہے، البتہ اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثاب�� دعاؤں کو پڑھے تو وہ زیادہ افضل واکمل ہے، مثلاً: رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان یہ دعا پڑھے: ((رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ))( سنن ابی داود، المناسک، باب الدعاء فی الطواف، ح: ۱۸۹۳۔) ’’اے ہمارے پروردگار! ہم کو دنیا میں بھی نعمت عطا فرما اور آخرت میں بھی نعمت بخش اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ فرما۔‘‘ اسی طرح یوم عرفہ اور صفا و مروہ پر جو ذکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، اسے اختیار کرنا افضل واکمل ہے۔ پس سنت سے جو دعائیں اسے معلوم ہوں، انہیں اختیار کرے اور جو معلوم نہ ہوں تو اپنے ذہن کے مطابق جو دعائیں چاہے پڑھ لے لیکن ان دعاؤں کو پڑھنا واجب نہیں بلکہ مستحب ہے۔ اس مناسبت سے میں یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ حج و عمرہ کرنے والوں کے ہاتھوں میں موجود کتابچوں میں طواف کے ہر چکر کی جو مخصوص دعائیں لکھی ہیں، یہ بدعت ہیں اور ان میں بہت سے مفاسد ہیں۔ انہیں پڑھنے والے سمجھتے ہیں کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہیں، لہٰذا وہ انہی معین الفاظ کے ساتھ طواف کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔ وہ انہیں پڑھتے تو ہیں مگر ان کے معنی نہیں جانتے اور ہر چکر کے لیے ایک دعا کو مخصوص کر لیتے ہیں اور اگر چکر ختم ہونے سے پہلے دعا ختم ہو جائے، جیسا کہ مطاف میں ہجوم کے وقت ایسا ہوتا ہے، تو وہ چکر کے باقی حصے میں خاموش رہتے ہیں اور اگر دعا کے پورا ہونے سے پہلے چکر ختم ہو جائے تو باقی دعا ترک کر دیتے ہیں حتیٰ کہ اگر وہ ((اللّٰه م)) کے لفظ پر رکیں تو دعا کے باقی حصے کو نہیں پڑھتے۔ یہ سب نقصانات اس بدعت کی وجہ سے ہیں۔ اس طرح ان کتابچوں میں مقام ابراہیم کی جو خاص دعا لکھی ہوتی ہے، وہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔ آپ جب مقام ابراہیم پر تشریف لائے تو آپ نے قرآن مجید کے یہ الفاظ پڑھے تھے: ﴿وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰہِیْمَ مُصَلًّی﴾ (البقرۃ: ۱۲۵) ’’جس مقام پر ابراہیم کھڑے ہوئے تھے، اس کو نماز کی جگہ بنا لو۔‘‘ اور پھر آپ نے مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعتیں پڑھیں لیکن مقام ابراہیم ہی کی خاص دعا جو یہ لوگ بلندآوازسے پڑھتے ہیں اور نمازیوں کی نماز میں خلل ڈالتے ہیں، دو وجہ سے منکر ہے: (۱) یہ دعا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہ ہونے کی وجہ سے بدعت ہے۔ (۲) یہ لوگ بلند آواز کے ساتھ اس دعا کو پڑھ کر مقام ابراہیم کے پیچھے نماز پڑھنے والوں کو ایذا پہنچاتے ہیں۔ ان کتابچوں میں حج و عمرہ کے جو طریقے لکھے ہوئے ہیں‘ ان میں سے اکثر وبیشتر باتیں کیفیت یا وقت یا جگہ کے تعین کے اعتبار سے بدعت ہیں، ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ سب کو ہدایت عطا فرمائے۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۴۳۷، ۴۳۸ ) #FAI00414 ID: FAI00414 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
alijoharjatoi · 3 months ago
Text
Tumblr media
دڙڪا ڏئي دوزخ جا، معتبر ٿئين تون،
شرم نه آيو توکي ٿورو؟ ڪھار چوندي مون،
ڪارو ٿيئي نه منھن، جو رنجايئي رحمان کي
0 notes
urdu-poetry-lover · 6 months ago
Text
نامہ گیا کوئی، نہ کوئی نامہ بر گیا
تیری خبر نہ آئی، زمانہ گزر گیا
جنت بھی خوب بھر گئی، دوزخ بھی بھر گیا
جوشِ جنوں بتائے مجھے، مَیں کدھر گیا
ہنستا ہُوں یوں کہ ہجر کی راتیں گزر گئیں
روتا ہوں یوں کہ لطفِ دعائے سحر گیا
جی سے غمِ جہاں ہے، سن اے زندگی پرست
جی سے گزر گیا، تو جہاں سے گزر گیا
اب مجھ کو ہے قرار، تو سب کو قرار ہے
دل کیا ٹھہر گیا کہ زمانہ ٹھہر گیا
تجھ سے شبابِ رفتہ، مَیں اب کیا گِلہ کروں
کم بخت! خود لُٹا، مجھے برباد کر گیا
سیماب اکبر آبادی
3 notes · View notes
efshagarrasusblog · 6 months ago
Photo
Tumblr media
(via ‼️مطالب ارسالی شما 🔸مرگ رئیسی و نفرت جهانی از جلاد قتل عام ۶۷)
سرانجام «نفرین دوزخ»، جلاد۶۷ را به‌کام خود کشید و «مادران سیاه‌پوش»؛ «داغداران زیباترین فرزندان آفتاب و باد» سر از سجاده‌ها برگرفتند و خلقی به‌شادمانی نشست. دامنهٔ رضایت و شادمانی از هلاکت جلاد، فراتر از خیابان‌ها و شهرهای ایران، بسیاری از کشورها و چهره‌های مؤثر سیاسی را هم در برگرفت و برخی شخصیتها با انتشار پیام یا مصاحبه با رسانه‌ها، ضمن ابراز خرسندی از پاک شدن زمین از یک جرثومهٔ جنایت و قتل‌عام و نسل کشی، به‌مردم ایران تبریک گفتند. شاید این اولین بار است که بعد از مرگ رئیس‌جمهور کشوری، قواعد و پروتکل‌های رسمی ارسال پیام تسلیت و همدردی با حاکمان با چالش روبه‌رو می‌شود و بسیاری از شخصیتها، پارلمانترها و مقام‌های سیاسی پیام تبریک ارسال می‌کنند. هروه سولینیاک، نمایندهٔ مجلس ملی فرانسه و نایب‌رئیس کمیتهٴ پارلمانی برای ایران دموکراتیک، تأکید کرد: «این فرد (رئیسی) سزاوار عدالت برای مردمی ب��د که سال‌ها آنها را تحت ستم قرار داد و سال۱۳۶۷ آنها را قتل‌عام کرد. من فقط به‌زنان و مردان ایرانی فکر می‌کنم که از شر این جلاد خلاص شدند». گی فرهوفشتاد نخست‌و��یر پیشین بلژیک و نماینده پارلمان اروپا در حساب ایکس خود نوشت: «رئیسی یک عامل قتل‌عام و از اصلی‌ترین سازمان دهندگان تشدید اعمال غیرانسانی رژیم و معافیت از مجازات بود». تد کروز عضو سنای آمریکا گفت: «رئیسی دشمن بشریت و دشمن مردم ایران بود. بنابراین خوشحالم که او از دنیا رفت. وقتی خامنه‌ای هم برود، دنیا امن‌تر خواهد بود. مردم ایران می‌خواهند آزاد باشند». سناتور مارکو روبیو گفت: «رژیم تهران یکی از خون‌ریزترین تندروهای خود را از دست داده است. رئیسی قبل از انتخابات ریاست‌جمهوری، مردم ایران را سال‌ها تحت سلطه سرکوب و سلطه ترور قرار داد. از حمایت او از تروریسم بین‌المللی گرفته تا کشتار جمعی مردم ایران و سایر موارد نقض حقوق بشر». باب بلکمن نمایندهٔ پارلمان انگلستان گفت: «روشن است که رزمندگان شجاع مقاومت در ایران کشته شدن جلاد تهران را جشن خواهند گرفت». تام توگندات، معاون وزیر کشور انگلستان با اشاره به‌علت مخالفتش با ارسال هر گونه پیام سوگواری برای مرگ رئیسی گفت: «رئیسی هزاران نفر را در داخل کشور به‌قتل رسانده و مردم را در بریتانیا و سراسر اروپا هدف قرار داده است. برای او سوگواری نمی‌کنم». احتمالاً برای اولین بار، ارسال پیام تسلیت از جانب ارگانها و کشورهای مختلف با مخالف جدی افکار عمومی و خبرنگاران و اعضای کنگره و سنای آمریکا روبه‌رو می‌شود. نمایندگان پارلمان اروپا و پارلمانترهای کشورهای مختلف طی پیام‌هایی با هشتگ «به اسم من نه» اعتراض خود را نسبت به پیامهای یوسیپ بورل و شارل میشل در رابطه با مرگ رئیسی جلاد ابراز کردند و رئیسی را جلاد تهران و عامل قتل و کشتار مردم ایران و منطقه نامیدند. داوید لگا نماینده پارلمان اروپا از سوئد خطاب به‌بورل نوشت: «آیا می‌توانید دوباره به‌چشمان زنان دلیر و آزادی‌خواه ایران نگاه کنید؟ من می‌توانم. شرم بر شما. به‌اسم من نه». خانم جْوانا کوتار عضو پارلمان فدرال آلمان در حساب ایکس خود نوشت: «اتحادیه اروپا ابتدا در جستجوی جسد رئیسی شرکت می‌کند و اکنون نیز تسلیت می‌گوید. یک قاتل و عامل قتل‌عام به‌هلاکت رسیده، مردم تحت ستم در ایران جشن می‌گیرند و اتحادیه اروپا گریه می‌کند. این دیگر برای هیچکس قابل فهم نیست. چنین اتحادیه اروپایی باید برود و یک ظرف و روش کار کاملاً جدید دیگر باید ایجاد شود. شرم بر شما باد!». ��ابرت جنریک نمایندهٔ پارلمان انگلستان با اعتراض به‌پیام تسلیت رئیس شو��ای اروپا دربارهٔ مرگ رئیسی نوشت: «نه ایرانیان تحت ستم و نه متحدان غربی آنها عزادار مرگ جلاد تهران نخواهند بود. ضعف اتحادیهٔ اروپا در قبال رژیم ایران دوباره برای همه آشکار شده است».
#efshagar_rasu #rasuyab 🔴 (https://t.me/rasuyab2/20341) این #انقلابیست_تا_پیروزی 🆔 @Rasuyab                                         🆔 https://t.me/rasuyab2 🆔 https://t.me/EfshagarRasu 🆔 @Kashef_Rasu
0 notes
prophets-kings · 6 months ago
Text
فرعون: اولین تا آخرین فرعون تاریخ مصر باستان
Tumblr media
فرعون زمان حضرت موسی 
فرعون ، حتما با شنیدن نام فرعون گمان میکنید به اندازه کافی درباره فرعون میدانید اما …
شما فرعون را نمیشناسید 
فرعون کیست؟
پادشاهی که خداوند در قرآن ازو با عنوان طاغوت یاد کرده و درباره داستان فرعون میفرماید: 
در قصه فرعون برای مومنان عبرت است،
هزاران سال از زندگی فرعون و حکومت او بر مصر باستان میگذرد اما یک مشکل در رابطه با فرعون وجود دارد که بشدت درگیر کرده در حقیقت فرعون نه در تاریخ مصر باستان یا حتی تاریخ جهان بلکه فرعون در زمان حال و عجیب تر اینکه در آینده 
چه ارتباطی بین جسد فرعون با آخرالزمان هست؟
بخودمان آمدیم و دیدیم کشور مصر میزبان مراسم مرموزی شد بشدت مشابه با مراسم شیطان پرستی 
 چرا باید این مناسک شیطانی برای فراعنه مصر باستان آن هم با ۲۲ جسد از مومیایی رامسس دوم تا جنازه توت عنخ آمون در کشور مصر انجام شود؟
آیا میدانید مصر و جامعه مصر میزبان مناسک شیطانی بود که برای فرعون انجام شد، نکته تاریک ماجرا این است که همزمان با انتقال مومیایی ها موقعیت صورت های فلکی در آسمان شب پایتخت مصر خبر از تاج گذاری یک فرعون جدید داد.
آیا به دجال اعتقاد دارید؟
در عقاید و باور های دینی خروج دجال یکی از پیشگویی های مشهور ادیان ابراهیمی هست و دین اسلام مسیحیت و قوم یهود کاملا به خروج دجال در آخرالزمان ایمان کامل دارند!
شما چه ارتباطی بین فرعون ، شیطان ، مصر ، دجال و آخرالزمان میتوانید کشف کنید؟
با کاوش در منابع دینی و احادیث اسلامی به موضوع عجیبی رسیدیم که اسراری تاریک را فاش میکند!
جهنم دارای طبقاتی هست که عذاب جهنم در هر طبقه مخصوص گناهکاران همان طبقه جهنم است
 در پایین ترین طبقه دوزخ تابوت آتشی در عذاب جهنم میسوزد.
داخل این تابوت چند تن از بدترین دشمنان خدا عذاب میشوند. جالب است بدانید یکی از عذاب شوندگان ابدی در این تابوت کسی نیست جز فرعون!
 بله فرعون زمان حضرت موسی! اما عجیب ترین نکته ای که در تحقیق مطالب این ویدیو به آن رسیدم، یک حدیث از امام علی بود:
امام علی فرمود: داخل تابوتی که در پایین ترین طبقه جهنم است برای ۶ تن از امت پيشين و شش نفر از مردم آخر الزمان.
اما شش نفر كه از پیشینیان هستند
آن پسر آدم است كه برادرش را کشت، فرعون فرعون ها است،  سامری از بنی اسراییل و دجال است كه نامش در زمره پيشينيان است ولی در آخر الزمان خروج خواهد كرد، هامان وزیر فرعون است و سرانجام قارون.
چه ارتباطی بین جسد مومیایی شده فرعون و دجال آخرالزمان وجود دارد؟
با استناد به مقاله ای در دانشنامه بریتانیکا روشن میشود که طبق عقیده و باور مصریان باستان، مرگ فرعون یعنی پایان تاریخ و سپس با تاجگذاری فرعون جدید عصر جدیدی آغاز میشود.
آیا این مراسم شیطانی برای به اصطلاح خدایان مصر باستان برگزار شد؟ انتقال جسد فرعون از موزه قدیمی به موزه جدید مصر، نمادی از آغاز سلطنت دجال بود؟
جهان شاهد تاجگذاری دجال بعنوان فرعون جدید  عصر نو بود
رآن در آیه ۹۰ سوره یونس به داستان رهایی بنی اسرائیل به رهبری حضرت موسی پیامبر و کلیم الله از چنگال فرعون و لشکریانش اشاره شده است. در آیه ۹۲ این سوره اشاره شده است که جنازه فرعون زمان موسی پس از غرق شدن و مرگ به خواست خداوند از دریا بیرون می آید و پدیدار می شود تا این جسد نشانه ای برای نسل بعد از این فرعون مستبد باشد. 
بسیاری از محققین زمان ما رامسس دوم را فرعون موسی میدانند. یعنی همان فرعونی که جسدش به همراه ۲۱ مومیایی دیگر طی مراسمی خاص و شرک آلود به موزه جدید منتقل شد. 
اگر بهم زمانی انتقال مومیایی ها ��ا خروج از مصر و گذشتن بنی اسراییل از دریا توجه کنیم این مراسم شیطانی تقریبا هم زمان با مرگ رامسس دوم و پدیدار شدن جسد فرعون برگزار شده است! 
به نظر نمی آید یک اتفاق تصادفی باشد!
آیا این هم زمانی در کشور اسلامی مصر، توهین آشکار خداوند و تمسخرادیان ابراهیمی نیست؟
«فرعون» لقبی است که در قرآن به پادشاه مصر در زمان حضرت موسی اطلاق شده. واژه فرعون ۷۴ بار آمده در قرآن است. در باور اسلامی فرعون نماد تکبر، خودخواهی و سرکشی در مقابل خداست. فرعون لقب پادشاهان مصر باستان است
اما فرعونی که در زمان ولادت حضرت موسی بر مصر حکومت می‌کرد 
یهودیان او را فرعون تسخیر می‌نامند. به اعتقاد اکثر مورخان، فرعون تسخیر، رامسس دوم است. او سومین فرعون از سل��له نوزدهم فراعنه مصر بود.
فرعون لقبی است که به اعتبار گستاخى و گردنکشى به وی داده شده اما فراعنه مصر ۲۶ سلسله بودند و مدت سلطنت آن ها نزدیک به سه هزار سال بوده که مشهورترین فرعون ها عبارتند از:
فرعون حضرت ابراهیم که نامش سنان بوده است.
فرعون حضرت یوسف ٕ ریان بن ولید،
فرعون پدرخوانده موسی قابوس بن مصعب،
فرعون زمان خروج موسی از مصر ولید بن قابوس،
فرعون در قرآن
نام فرعون ۷۴ بار در قرآن آمده. فرعون زمان حضرت موسی پادشاهی متکبر بود که به پادشاهی مصر و طلایى که او و فرعونیان داشتند، مباهات مینمود
فرعون ادعای خدایی کرد و گفت: ای اشراف من خدایی جز خودم برای شما سراغ ندارم. همان طور که خداوند حکایت مى کند، ما آنها را از باغ ها و چشمه ها و گنجینه ها و جایگاه شان بیرون آوردیم.
و آن ها را به میراث بنى اسرائیل دادیم، 
وقتى که پیروان موسى به کنار دریا رسیدند دیدند فرعونیان به آن ها نزدیک مى شوند، گفتند: 
هر آینه ما دستگیر مى شویم، اما موسى گفت: 
هرگز! پروردگارم همراه من است و مرا نجات مى دهد
آن وقت موسى به دریا نزدیک شد و به آب دستور داد که شکافته شود، دریا گفت:
 اى موسى طلب بزرگى و استکبار مى کنى که مى خواهى براى تو شکافته شوم، در حالى که من لحظه اى پروردگارم را عصیان نکرده ام، اما در میان شما نافرمان و گناه کار هم وجود دارد، 
موسى گفت: بترس از این که نافرمانى کنى
چون آدم را معصیت از بهشت بیرون کرد و ابلیس را گردنکشی دچار لعن الهى نمود،
 دریا گفت: پروردگارم عظیم و بلندمرتبه است و من از امر او اطاعت مى کنم.
در این هنگام یوشع بن نون برخاست و از موسى پرسید:
 اى رسول خدا امر پروردگارت چیست؟ حضرت موسی فرمود: باید از دریا عبور کنیم و این در حالى بود که پاهاى اسبش در میان آب دریا بود، 
فرعون و هامان و سپاه به کنار دریا رسیدند، فرعون به آنها گفت من پروردگار برتر شما هستم و دریا را براى شما شکافته ام، همراه من وارد آب شوید،
اما کسى جرأت نکرد و همه از بیم جان خود ایستاده بودند و نگاه مى کردند.
عاقبت فرعون:
فرعون خود قدم در میان آن راه گذاشت، منجم فرعون به او گفت: وارد این راه مشو، اما فرعون سوار بر اسب قصد عبور کرد، اسب فرعون امتناع کرد. اما جبرئیل آن اسب را به پیش راند، وقتى فرعون وارد شد سایرین هم جرأت یافتند و وارد آب شدند،
 وقتى همه فرعونیان وارد شدند آب به هم متصل شد چون کوهى بر سر آن ها فروریخت، در آن لحظه فرعون گفت: ایمان آوردم که هیچ معبودى جز خدایى که بنى اسرائیل به آن ایمان آوردند وجود ندارد و من تسلیم او هستم.
ولى جبرئیل مشتى از گل برگرفت و در دهان فرعون زد و به او گفت: اکنون ایمان آورده اى؟ در حالى که قبلا عصیان کردى و از مفسدان بودى، 
پس امروز بدن تو را نجات مى دهیم تا نشانه عبرتى براى آیندگان باشد.
و این چنین بود که فرعون قوم خود را غرق و نابود کرد و از آنجا نیز جملگى وارد آتش شدند، اما خود فرعون، خداوند فقط بدن مرده او را به ساحل رسانید تا آیندگان در او به دیده عبرت بنگرند و بدانند کسى که ادعاى خدایی مى کرد، سرانجام چون لاشه اى بیجان در کنار دریا افتاده است.
امروز بدن مرده و جسدت را نجات مىدهیم تا براى آنان که بعد از تو هستند عبرت باشى، اما بسیارى از مردم از آیه و نشانه های ما غافلند.
در این جا خداوند می فرماید: بدن فرعون را روى آب نگه داشتیم تا آیندگان که مى آیند عبرت گیرند 
و کلام خدا حق است چون تا هنوز جسد فرعون در موزه مصر، آیه ای از هیبت پروردگارمان است.
حقایق عجیب، جالب و حقایق پنهان که درباره فرعون
از امام رضا سوال شد: وقتى فرعون گفت: (مرا رها کنید تا موسى را بکشم. چه چیز او را مانع شد؟ آن حضرت فرمود: بلوغ فکرى و حلال زاده بودن مانع شد، چون هیچ کس جز زنازاده مرتکب قتل پیامبران و نسل آنها نمىشود.
پس زمانى که جبار را دیدند گفتند: ایمان آوردیم به وحدانیت خدا و کافر شدیم به آنچه شرک ورزیدیم، ولى ایمان آنها سودی نمیدهد، زمانى که سختى ما را ببینند.
0 notes
nima-shahsavarri · 7 months ago
Text
youtube
"مهمل"
شعر و کلام نیما شهسواری
نام هر زشتی به رویت اهرمن تن دور باد
دور بادا دوربادا ننگ تن ای گورزاد
به فریبت همه در زشتی و در کار بدند
تو نباشی همه کار خوش خود را خود را بلدند
زشتی و بدکارگی‌ها از تو آمد آن پدید
از تو و گفتار تو هر کس خودش بدکاره دید
آن طرف زشتی تویی و هر چه کار بد گناه
این طرف خوش بودن و خوشحالی و به به خدا
خویشتن با این‌چنین افسانه‌ها خوشحال و شاد
ما همه خوبی و اهریمن بگو او در عذاب
او نشان پاکی و خوبی و هر کار خوش است
در برش اهریمن زشتی که او آدمکش است
فکر خود را دور از اینان و نپرس آری چرا
هر کسی بر دشمنش تازد بگوید راست را
این‌چنین مهمل مباف و دور بادا شک بگو
شاه دنیا آن خدا باشد همه نعمت از او
در برش در خاک باش و حرف مفتی دم نزن
دوزخ و آتش بگو مرتد همه کافر بزن
نام هر زشتی به رویت اهرمن تن دور باد
دور بادا دور بادا ننگ تن ای گورزاد
لب نخندد در چنین مهمل‌سرایی گو چرا
آتش دوزخ بپا شد بد عَقابا آن خدا
#کتاب #قیام
#شعر #مهمل
#شاعر #نیماشهسواری
برای دریافت آثار نیما شهسواری اعم از کتاب و شعر به وب‌سایت جهان آرمانی مراجعه کنید
https://idealistic-world.com
صفحات رسمی نیما شهسواری در شبکه‌های اجتماعی
https://zil.ink/nima_shahsavari
پادکست جهان آرمانی در فضای مجازی
https://zil.ink/Nimashahsavari
پرتال دسترسی به آثار
https://zil.ink/nima.shahsavari
صفحه رسمی اینستاگرام نیما شهسواری
@nima_shahsavarri
#هنر
#هنرمند
#شعر_آزاد
#شعر_کوتاه
#شعر_فارسی
#خدا
#الله
#آزادی
#برابری
#محمد
#اسلام
#دین
#خدا
#شیطان
#اهریمن
#بهشت
#جهنم
0 notes
mohammadwaliashna · 10 months ago
Text
Tumblr media
ژونـــــد نیمګړی یو ارمان دی
ژونــد سپرلۍ دی بیا خزان دی
ژوند مـــحـــــتاجه سلسله ده
ژونــد تم نه لــــــری روان دی
ژوند ظالم مـــظلوم سبق دی
ژوند دهــــــــرچا امتحان دی
ژوند صندوق دی اوصفما ده
ژوند دوزخ جــــنت مکان دی
ژوند اوخوره او خوب نه دی
ژونـــد راز دی او احسان دی
ژوند ســــــمبول دنـعمتـونو
ژوند عـــــجبه یو کاروان دی
ژوند عـــــجبه یو کاروان دی
0 notes