#خوشخطی
Explore tagged Tumblr posts
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ خو کن به قایقت که به ساحل نمی رسیم خو کن که جای ساحل و دریا عوض شده است ... ‌ ‌ ‌ #فاضل_نظری #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشنویسی #خوشخطی #انجمن_خوشنویسان_ایران #دلار #قیمت_دلار #اقتصاد (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/CpIlenyOsFE/?igshid=NGJjMDIxMWI=
3 notes · View notes
urduu · 6 years ago
Text
چلو زندگی کو گنتے ہیں!
''بولتے ہاتھ ۔ انکل سرگم۔ آخری چٹان۔ تنہائیاں۔ صبح کی نشریات۔ چاچا جی۔ ففٹی ففٹی۔ خواجہ اینڈ سن۔ شب دیگ۔ سورج کے ساتھ ساتھ۔ وارث۔ من چلے کا سودا۔ توتا کہانی۔ جانگلوس۔ ایک محبت سو افسانے۔ ویلے دی گل۔ فرمان الٰہی۔ بھول نہ جانا پھر پپا۔ کیوی ایک پرندہ ہے۔ یہ ریڈیو پاکستان ہے۔ بناکا گیت مالا۔ ایگل اور ٹی ڈی کے کیسٹ۔ نیشنل کا ٹیپ ریکارڈر۔ دس روپے کی برف۔ پانی سے بھرا واٹر کولر۔ وی سی آر۔ وی سی پی ۔ گھوڑے کی ٹاپ۔ فجر کے وقت گلی میں سے گزرتے کسی بابے کے درود شریف پڑھنے کی آواز۔ روشن دان۔ ہینڈ پمپ۔ قلم دوات۔ ہولڈر۔ جی کی نب۔ فلاوری انگلش۔ تختی۔ گاچی۔ بستہ۔ چھٹیوں کا کام ۔ لکیروں والا دستہ۔ دستے پر اخبار چڑھانا۔ مارکر۔ حاشیہ۔ خوشخطی۔ رف کاپی۔ رف عمل۔ سلیٹ۔ سلیٹی۔ کریم کی خالی شیشیاں بھرنے والا۔ گلیوں میں چارپائیاں۔ لکن میٹی۔ چور سپاہی۔ اڈا کھڈا۔ شٹاپو۔ باندر کلا۔ کوکلا چھپاکی۔ یسو پنجو‘ چڑی اُڑی کاں اُڑا۔ صراحی۔ چائے کی پیالیاں۔ سیڑھیوں کے نیچے باورچی خانہ۔ بتیوں والا چولہا۔ ٹارزن۔ عمرو عیار۔ زنبیل۔ افراسیاب۔ چھڑی اور سائیکل کا ٹائر۔ دکان دار سے چونگا۔ نیاز بٹنا اور آواز آنا ''میرے بھائی کا بھی حصہ دے دیں۔‘‘
مرونڈا۔ گچک۔ سوکھا دودھ۔ ڈیکو مکھن ٹافی۔ لچھے۔ ون ٹین کا کیمرہ۔ مائی کا تنور۔ کوئلوں والی استری۔ ہمسائے کے ٹیلی فون کا پی پی نمبر۔ گولی والی بوتل۔ جمعرات کی آدھی چھٹی۔ ٹٹوریل گروپ۔ بزمِ ادب۔ ششماہی امتحانات۔ پراگریس رپورٹ۔ عرس کے میلے میں دھمال ڈالتا سائیں۔ ٹیڈی پیسہ۔ چونّی۔ بارہ آنے۔ پُتلی تماشا۔ گراری والا چاقو۔ سیمنٹ کی ٹینکی۔ شام کے وقت گلی میں پائپ سے پانی کا چھڑکائو۔ دروازے کی کنڈی۔ دیسی تالا۔ ہاون دستہ۔ دادی کی کہانیاں۔ اُڑن کھٹولے کے خواب۔ ڈھیلی جرابوں کے اوپر ربڑ چڑھانا۔ لوہے کی بالٹی۔ جست کے برتن۔ بھانڈے قلعی کرا لو۔ بندر کا تماشا۔ بچے کی پیدائش پر خواجہ سرائوں کا رقص۔ گلی میں پکتی دیگ۔ چھت کی نیند۔ تاروں بھرا آسمان۔ دوپٹے کے پلو میں بندھے پیسے۔ انٹینا۔ چھت پر مٹی کا لیپ۔ شہتیر۔ بالے۔ پھونکنی۔ تندوری۔ چڑیوں کا آلنا۔ مسہری۔ شوخ رنگوں کے پائے والا پلنگ۔ بان کی چارپائی ۔ کھرا۔ نالی۔ پلاسٹک کی ٹونٹی۔ کپڑے دھونے والا ڈنڈا۔ مسی روٹی۔ پنجیری۔ پِنّیاں۔ بالو شاہی۔ دو ٹیوٹر والا ڈیک۔ دستر خوان۔ صبح کا مشترکہ ناشتہ۔ رات کا مشترکہ کھانا۔ دانتوں پر ملنے والا منجن۔ سٹیل کے گلاس۔ سٹیل کی پلیٹیں۔ سٹیل کے جگ۔ موڑھے۔ سائیکل کی قینچی۔ سکائی لیب کی خبریں۔ سیلاب کا خوف۔ ماں کی آغوش۔ باپ کا ڈر۔ دھوتی۔ سلوکا۔ مشترکہ بیڈ روم۔ اینٹوں والا فرش۔ بیٹھک۔ اُستادوں کی مار۔ مولا بخش۔ کاربن پیپر۔ سوجی کی مٹھائی۔ ڈیمو کے لڑنے پر تالا رگڑنا۔ ڈیمو کے ساتھ دھاگا باندھ کر اڑانا۔
دو غباروں کے درمیان ڈوری باندھ کر 'واکی ٹاکی‘ بنانا۔ پانی سے بھری بالٹی میں اُلٹا گلاس ڈال کر بلبلے نکالنا۔ صابن سے سر دھونا۔ نانی جان کے لیے پانی کی بوتل میں نمازیوں سے پھونکیں مروا کے لانا۔ سر درد کے لیے مولوی صاحب سے دم کروانا۔ بوتل کے سٹرا کو پائپ کہنا۔ آدھی رات کو ڈرائونے قصے سننا۔ رات دس بجے کے بعد سڑکوں کا سنسان ہو جانا۔ خالی کمرے میں کسی بابے کا گمان ہونا۔ بچی کھچی روٹیوں کے ٹکڑے کباڑیے کو بیچ دینا۔ مقدس عبارت والے اوراق چوم کر کسی دیوار کی درز میں پھنسا دینا۔ بیلٹ کے بغیر پینٹ پہننا اور محلے داروں سے شرماتے پھرنا۔ کُنڈلوں والے بال۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر بڑے بڑے قہقہے۔ سکول جاتے ہوئے بس کی چھت پر پڑے ٹائر میں بیٹھ کر سفر کرنا۔ گلابی رنگ کا سٹوڈنٹ کارڈ جیب میں رکھنا۔ کڑھائی والا رومال۔ خوش آمدید والے تکیے۔ ہاتھوں سے گھولی ہوئی مہندی۔ رنگین آنچلوں کی خوشبو۔ بالوں میں تیل لگا کر کنگھی کرنے کا فیشن۔ سُرمے کی لکیر خوبصورتی کی علامت۔
پسینے بھری قمیص اتار کر چلتے ہوئے پیڈسٹل فین پر ڈال دینا۔ فیوز بلب کو ہلا کر اُس کی تار پھر سے جوڑ دینا۔ بجلی کے میٹر گھروں کے اندر۔ بجلی کا سانپ کی طرح لمبا بل آنا۔ سنیمائوں کے پوسٹر پر نظریں جم جانا۔ سائیکل روک کر مجمع باز کی گفتگو سننا۔ صاف کپڑوں کے ساتھ جیب میں صاف رومال بھی رکھنا۔ قمیص کی جیب میں پین لٹکانا۔ بٹوے میں چھوٹی سی ٹیلی فون ڈائری رکھنا جس میں A سے Z تک سے شروع ہونے والے ناموں کے الگ خانے ہوتے تھے۔ کسی پرانے سال کی ڈائری میں اقوال زریں‘ نعتیں اور اشعار لکھنا۔ ٹی وی کے اوپر خوبصورت غلاف چڑھائے رکھنا۔ کسی کے تالا لگے ٹیلی فون کے کریڈل سے ٹک ٹک کر کے کال ملانے کی کوشش کرنا۔
عید میلاد النبیﷺ پر چراغ جلانا۔ محرم میں حلیم بانٹنا۔ سبیل سے میٹھا پانی پینا۔ باراتوں پر سکے لوٹنا۔ دولہا کا منہ پر رومال رکھنا۔ دلہن کا دوسرے شہر سے بارات کے ساتھ بس میں آتے ہوئے راستے میں دل خراب ہو جانا۔ سردیوں میں اُبلے ہوئے ایک انڈے کو بھی پورا مزا لے کر کھانا۔ محلے میں کسی کی وفات پر تدفین تک ساتھ رہنا۔ مسجد کے مولوی صاحب کے لیے گھر میں الگ سے سالن رکھنا۔ ٹی وی ڈرامے میں کسی المناک منظر پر خود بھی رو پڑنا۔ فلم دیکھتے ہوئے ہیرو کی کامیابی کے لیے صدق دِل سے دُعا کرنا۔ لڑائی میں گالی دے کر بھاگ جانا۔ بارش میں ایک دوسرے پر گلی کے پانی سے چھینٹے اڑانا۔ سونے سے پہلے تین دفعہ آیت الکرسی پڑھ کر چاروں کونوں میں پھونک مارنا۔
مائوں کا گھر کی پیٹی میں چپکے چپکے بیٹیوں کا جہیز اکٹھا کرنا۔ ایک پائو گوشت کے شوربے سے پورے گھر کا خوشی خوشی کھانا کھانا اور شکر الحمدللہ کہہ کر سو جانا۔ مہمانوں کی آمد پر خصوصی اہتمام کرنا اور محلے والوں کا خصوصی طور پر کہنا کہ ''مہمان نوں ساڈے ول وی لے کے آنا‘‘۔ بسنت کے دنوں میں چھت پر ڈور لگانا‘ مانجھا لگانا۔ بازار سے پنے‘ گچھے اور چرخیاں خریدنا۔ گڈیاں لوٹنا‘ ڈوریں اکٹھی کرنا۔ چارپائی پر بیٹھ کر ٹوٹا ہوا شیشہ سامنے رکھ کر چہرے پر صابن لگا کر شیو کرنا۔ صبح کام پر نکلنا تو مائوں کی دعائوں کی آوازیں گلی کی نکڑ تک سنائی دینا۔ جسمانی تھکاوٹ کی صورت میں دودھ میں ہلدی ڈال کر پی جانا اور اگلی صبح بھلے چنگے ہو جانا۔ سکول سے چھٹی کا بہانہ بناتے ہوئے بغلوں میں پیاز رکھ کر جسمانی حرارت تیز کر لینا اور پھر اپنے مقصد میں کامیاب ہو جانا۔ سلیٹ ہمیشہ تھوک سے صاف کرنا۔ محلے کے بڑے بوڑھوں سے اکثر مار کھانا اور بھول جانا۔ پنکج ادھاس کی غزلیں یاد کرنا اور ' میکدہ‘ کے لفظ سے نا آشنائی کے باعث گاتے پھرنا ''ایک طرف اُس کا گھر‘ ایک طرف میں گدھا‘‘۔
اگر آپ کو یہ سب یاد ہے تو آپ خوش قسمت ہیں کہ آئی ٹی انقلاب سے پہلے والی زندگی انجوائے کرآئے۔
اِن میں سے شاید ہی کوئی چیز باقی بچی ہو‘ اور اگر ہو گی بھی تو شاید ویسی نہیں رہی ہو گی۔
زندگی کی نہر کے بہتے پانیوں میں سے ایک دفعہ ہاتھ نکال لیں تو وہ ویسے کب رہتے ہیں!
ایسی بھی تھی زندگی!
93 notes · View notes
pakistanhistory · 3 years ago
Text
مینارِ پاکستان، تاریخ کے آئینے میں
مینارِ پاکستان ایک قومی یادگار ہے اور یہ عین اسی جگہ واقع ہے جہاں 23 مارچ 1940ء کو آل انڈیا مسلم لیگ نے قرار دادِ پاکستان منظورکی تھی جس میں واضح طور پر مسلمانانِ برِصغیر کے لئے ایک الگ اور آزاد و خودمختار ریاست کے قیام کی بات کی گئی۔ آخر کار مسلمانوں نے 14 اگست 1947ء کو ایک آزاد اور خودمختار ریاست ''اسلامی جمہوریہ پاکستان‘‘ کی صورت میں حاصل کر لی۔ مینارِ پاکستان کو ڈیزائن کرنے والے مصور ایک روسی نژاد پاکستانی نصیر الدین مرات خان تھے، جنہوں نے کمال مہارت سے اس یادگار (مینارِ پاکستان) کے کام کو سر انجام دیا۔  مینارِ پاکستان کا سنگِ بنیاد 23 مارچ 1960ء کو رکھا گیا اور یہ تقریباً 8 سال کے عرصہ میں 21 اکتوبر 1968ء کو پایہ تکمیل تک پہنچا۔ مینارِ پاکستان اور اس سے ملحقہ پارک کا کل رقبہ تقریبا ً 328.9 ایکڑ ہے۔ 
پھر یہ کام 25 مئی 1959ء کو نصیر الدین مرات خان کے سپرد کیا گیا (جو کہ آرکیٹیکٹ، سول انجینئر اور ٹائون پلانر بھی تھے)۔ کہا جاتا ہے کہ جب مرات خان صدر ایوب خان کو ملے تو صدر ایوب خان نے قلم کو میز پر رکھتے ہوئے کہا تھا کہ ''اس یادگار کا ایسا ڈھانچہ تیار کیا جائے کہ ایسا لگے کہ یہ قلم میز کے اوپر (بغیر کسی سہارے) سیدھا کھڑا ہے‘‘۔ نصیرالدین مرات خان نے اس یادگار کے تین ماڈل تیار کیے جن میں سے تیسرا ماڈل پسند کیا گیا جو کہ آج گریٹر اقبال پارک، لاہور میں موجود ہے۔ مرات خان نے اس مینارِ پاکستان کے تکمیل کے مراحل کے دوران ایک شاندار بات کہی کہ:''یہ یادگار اْس طاقت کی علامت ہے جس نے اِس پاکستان کی تشکیل کی تھی‘‘۔
مرات خان نے مینارِ پاکستان کی بنیاد پر چند چبوترے ڈیزائن کئے جن میں دو ہلال دکھائے گئے یہ دو ہلال دِکھنے میں ایسے لگتے ہیں جیسے یہ ایک دوسرے کو گلے لگا رہے ہیں اور دونوں ہلالوں کے درمیان قومی پرچم والا ستارہ بھی ایک چبوترے کی شکل میں واضح دکھائی دے رہا ہے جو کہ پاکستان کی عظمت کی علامت ہے، حقیقت میں یہ خیال مشرقی اور مغربی پاکستان کی عکاسی کرتا ہے کہ کس طرح پاکستان مشرقی اور مغربی پاکستان اکٹھے ہیں۔ آرکیٹیکٹ اپنے ڈیزائن میں یہ بتانا چاہتا ہے کہ دونوں ہلالوں سے نکلتی ہوئی سیڑھیوں کے زینے لینڈنگ پوائنٹ (جہاں سیڑھی اپنے آخری زینے کے بعد چھت پر پہنچتی ہے) پر اکٹھے ہو جاتے ہیں حقیقت میں وہ یہ کام مشرقی اور مغربی پاکستان کے مساوی روحانی شراکت کی علامت کے طور پر دکھانا چاہتے تھے جس کی امید قائد اعظمؒ نے دلائی تھی، یہ تمام تصور آگے تصویر میں بخوبی دیکھا جاسکتا ہے۔
مرات خان کی مینارِ پاکستان کی ڈیزائننگ کے دوران یہ سوچ تھی کہ یہ یادگار کوئی گنبد یا مسجد کی طرح نہ ہو، وہ اس یادگار کے حوالے سے روایتی ��رزِ تعمیر سے متفق نہیں تھے بلکہ وہ یہ یقین رکھتے تھے کہ ''پاکستان عالمِ اسلام میں ایک جرأت مندانہ اور نیا تجربہ ہے‘‘ اسی لئے پاکستان کے قیام سے متعلق یادگار کا ڈیزائن بھی اسی انداز سے منفرد اور نیا ہونا چاہئے۔ ابتداء میں مینار پاکستان کے بلند ترین مقام پر کسی قسم کا گنبد نہیں تھا بلکہ مرات خان کا خیال تھا کہ پاکستان کے مقاصد کی طرح اس مینار کو بھی لامحدود دکھانا چاہییے۔ بعد ازاں اس مقصد کے لئے بنائی گئی کمیٹی نے اس مینارِ پاکستان میں کسی اسلامی فنِ تعمیر کے جزو کی جھلک دکھانے کے لئے مینار کی چوٹی پر ایک دھاتی گنبد تیار کروا دیا جو کہ اب موجود ہے۔
مینار کی بنیادی چبوترے کی بلندی 8 میٹر ہے اور اس چبوترے سے اس بنیاد کے اوپر 62 میٹر تک بلند ہے جو کہ مجموعی طور پر 70 میٹر ( 230 فٹ) بلند ہے۔ مینارِ پاکستان کے بنیادی حصہ جو کہ دیکھنے میں کھلتے ہوئے پھول کی پتیوں کی طرح نظر آتا ہے اس کی اونچائی 9 میٹر ہے۔ مینار کا قْطر تقریباً 9.75 میٹر (32 فٹ) اور مینار کے مرکزی دروازے کا رخ بادشاہی مسجد کی طرف ہے ۔ مینار کی بنیاد پر 4 چبوترے بنائے گئے ہیں جن کی تفصیل انتہائی غور طلب ہے۔ پہلا چبوترا جدو جہدِ آزادی کے عاجزانہ آغاز کی علامت کے طور پر ٹیکسلا کے بے دریغ پتھروں سے تیار کیا گیا ہے۔ مینارِ پاکستان کے داخلی دروازے کی ساتھ بیرونی دیوار پر قراردادِ پاکستان کو اردو، بنگالی، انگریزی زبان میں تحریر کیا گیا ہے ۔ اْن پتھروں کے کَتبوں پر قرآنی آیات، اللہ تعالیٰ کے 99 صفاتی ناموں کو عربی خوشخطی میں لکھا گیا ہے۔
انہیں کَتبوں پر قومی ترانے کو اردو اور بنگالی زبان میں بھی تحریر کیا گیا ہے۔  مزید بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی تقاریر کے اقتباسات کو اردو، بنگالی اور انگریزی میں کندہ بھی کیا گیا ہے۔ پتھروں سے مزین دیوار شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے اشعار کو بھی واضح تحریر کیا گیا ہے۔ یہ مینار دکھنے میں جتنا سادہ ہے ڈیزائن اور تعمیر کے مراحل میں رموز سے اتنا ہی بھرپور ہے۔ یہ یادگار اسلامی اور قومی ثقافت کا مجموعہ ہے اس کی بنیاد کھلتے ہوئے پھول کی آئینہ دار ہے جو کہ پارکس کی صورت میں پھولوں سے گھرا ہوا ہے ۔ اب یہ جگہ سیاسی مذہبی تقریبات کے لئے بھی استعمال ہوتی ہے اسکو ''ٹاور آف لبرٹی‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔
حسن رضا
بشکریہ دنیا نیوز
0 notes
gcn-news · 4 years ago
Text
اسم محمد خوشخطی سے لکھنے کا مقابلہ ۔۔۔۔ کب اور کہاں ہو گا ؟ حکومت پنجاب نے اعلان کردیا
Tumblr media
لاہور (جی سی این رپورٹ) پنجاب کے وزیرِ اطلاعات فیاض الحسن چوہان کہتے ہیں کہ اسمِ ’محمد‘ کو خوبصورت، خوشنما اور منفرد انداز میں لکھنے کے مقابلے اور نمائش کا انعقاد کریں گے۔وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے لاہور سے جا��ی کیئے گئے بیان میں یہ بات بتائی ہے۔انہوں نے مزید کہا ہےکہ خطاطی کے مقابلے اورنمائش کا افتتاح وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار 30 اکتوبر کو 12 ربیع الاوّل کے موقع پر کریں گے۔وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ مقابلہ 3 دن تک جاری رہنے کے بعد یکم نومبر کو اختتام پذیر ہو گا۔ Read the full article
0 notes
pakberitatv-blog · 7 years ago
Photo
Tumblr media
https://goo.gl/Sa3Voj
امتحانی پرچہ کیسے بنایا جائے ؟ اساتذہ کے لیے رہنما تحریر
تدریس کے تمام مقاصد کو ان کی اہمیت کے تناسب سے جانچیں۔ اگر کچھ مقاصد کو زیادہ کچھ کو کم وزن دیا گیا تو امتحان کا اعتبار کم ہو جائے گا۔جسے ہم (Student Learning out comes) کہتے ہیں۔ کمزور طلبہ کے لیے ایسے امتحانی سوالات بنائیں جس سے وہ بآسانی کچھ نمبر حاصل کر لیں۔ ذہین اور اعلیٰ دماغ کے طلبہ کے جائزہ کے لیے بھی کافی مبارزت (Challange) ہو۔ اس طرح آپ کو بہترین اور کمزور طلبہ کا پتہ چلے گا اور نمبر لگانے سے طلبہ کے مقام کے تعین میں مدد ملے گی۔ ایسی مدات کو شامل امتحان کیا جائے جس سے معلوم ہو کہ طلبہ نے معیار مطلوب (Standard)کہاں تک حاصل کیا ہے؟ امتحانی سوالات کی چند ترکیبیں ہی شامل جائزہ کریں۔ امتحان میں بہت ساری اقسامِ جائزہ کا شامل کرنا طلبہ کے لیے الجھاؤ کا باعث ہوسکتا ہے اور پھر کئی اغلاط غیر شعوری طور پر ہو سکتی ہیں۔ بالخصوص ایک ہی موقع امتحان پر معروضی اور موضوعی طرز کا پرچہ نہ دیا جائے۔ اس سے نہ صرف طلبہ کی الجھن میں اضافہ ہو گا بلکہ امتحانی وقت کا صحیح تناسب سے استعمال بھی ان کے لیے مشکل ہو گا۔ مدات امتحان (Test Items)کو آسان سے مشکل کے اصول پر استوار کریں تاکہ کم ذہین اور سست رفتار طلبہ حوصلہ نہ ہار دیں۔ سوال کی عبارت اور طریقہ امتحان کو بہت واضح رکھیں تاکہ کوئی سوال ابہام کا شکار نہ ہو جائے۔ کوئی امتحانی شق کس قدر باضابطہ ہے، اسے مقاصد امتحان کی کسوٹی پر پرکھیں۔ اگر وہ مخصوص رویہ سامنے نہیں آتا جو مقاصد میں رکھا گیا ہے تو امتحانی پرچہ کافی (Adequate)نہیں ہے کیونکہ حافظے کی مدد سے سوالات کے جوابات لکھنا آسان ہے۔ اعلیٰ دماغی کوشش کا راستہ کھولنا بھی فراموش نہ کیا جائے۔ بالعموم ہر طالب علم حافظے کی مدد سے لکھنے کو زیادہ خوشگوار اور قابل ترجیح خیال کرتا ہے۔ یہ یقین کر لیں کہ امتحان کے ذریعے طلبہ کو جو معلومات اور لوازمہ فراہم کرنا ہے۔ اس کے لیے جملہ درکار سازوسامان بہم پہنچا دیا گیا ہے۔ ہر بار وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ امتحان کو قابل اعتماد بنانے میں کامیاب نہیں ہو گا۔ امتحانی پرچے کی زبان مشکل نہ ہو۔ سادہ زبان ہو۔ مشکل زبان امتحان کی قیمت کم کر دے گا۔ طلبہ کے اضافی خصائص یعنی خوشخطی ، صلاحیت اظہار، سلاست و فصاحت زبان، لفاظی و لسانی ، خواندگی کا ملکہ اور جسمانی پھرتیاں اور موزوں ساخت سے استاد متاثر ہو کر اصل علمی پہلوؤں کے جائزے سے غافل نہ ہو جائے۔ جائزے کا اصل مقصد یہی جاننا ہے کہ متعلم نے جو چیزیں اچھی طرح سمجھ کر آگے بڑھنا ہے ان کے ادراک سے اس کا ذہن مکمل طور پر روشن ہے یا نہیں۔ ایک مقصد کے تحت کئی امتحانی مدات تیار کریں ورنہ اس مقصد سے متعلق طلبہ کی تعلیمی تحصیل کا جائزہ غلط رخ اختیار کر لے گا۔
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ اگه در قبال محبتی که به دیگران می‌کنی انتظار محبت داری تو مهربون نیستی معامله گری ... ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌‌ ‌ ‌#خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشنویسی #نستعلیق #خودکار #انجمن_خوشنویسان_ایران #هنر #خوشخطی #خط_تحریری (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/Co7mF0vsxoj/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ باز شب آمد و شد اول شب بیداری ها .... ‌ ‌ ‌‌ ‌ ‌ #باستانی_پاریزی #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشخطی #خوشنویسی #شب #ایران #زن_زندگی_آزادی (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/CoX3k4OsqNr/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ زمین گندید ! آیا بر فراز آسمان کس نیست ؟ 😭 ‌ ‌ ‌‌ ‌‌ ‌ ‌ ‌ #مهدی_اخوان_ثالث #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشنویسی #خوشخطی #شعر #اعدام #ایران #غمگین (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/CnHqBt6MMg6/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌‌ هراسناک تر از نابینایی دیدن است با دو چشم باز، که چه بر سر سرزمین‌مان می آید ! ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ #بلاگا_دیمیتروا #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشخطی #خوشنویسی #ایران #دلار #اقتصاد (at Nain County) https://www.instagram.com/p/CmwMBujMgED/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ پیروزی رویت خواهد شد حتی اگر در کاسه ی چشمان من و تو گیاه روییده باشد ... ‌ ‌‌ ‌ ‌ ‌ ‌ #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #هزاردستان #علی_حاتمی #هزاردستان_علی_حاتمی #خ��شنویسی #خوشخطی (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/CmHsr9DsTN5/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ دل از انتظار خونین دهن از امید خندان ☹️ ... ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ #سعدی #سعدی_شیرازی #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشخطی #آموزش_خوشنویسی #خوشنویسی #نستعلیق #مهسا_امینی #گشت_ارشاد (at Isfahan Province) https://www.instagram.com/p/CivA9xYs_di/?igshid=NGJjMDIxMWI=
1 note · View note
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ انهم كذّابون ويعلمون أنهم كذّابون ويعلمون أننا نعلم إنهم كذّابون ومع ذلك فهم يكذبون بأعلى صوت. آن‌ها دروغگویند و می‌دانند که دروغگویند و می‌دانند که می‌دانیم که دروغگویند و با این وجود با صدای بلند دروغ می‌گویند! ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ #نجیب_محفوظ #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشنویسی #خودکار #خوشخطی #آموزش_خوشنویسی #نستعلیق #خط_تحریری #هنر #شعر #دلبر #مهسا_امینی #گشت_ارشاد (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/Cik4oBzs3G4/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ نه از مهر و نه از کین می نویسم نه از کفر و نه از دین می نویسم دلم خون است، می دانی برادر 😭 دلم خون است، از این می نویسم ☹️ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ #قیصر_امین_پور #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشنویسی #خودکار #خوشخطی #آموزش_خوشنویسی #شکسته_نستعلیق #شعر #شعرعاشقانه #دلبر #عشق #دلتنگی (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/CihupwAMKcp/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ چه شد در من ؟ نمی دانم ‌ ... فقط دیدم پریشانم ‌ فقط یک لحظه فهمیدم ‌ که خیلی دوستت دارم ♥️ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ #نجمه_زارع #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشنویسی #خوشخطی #آموزش_خوشنویسی #خط_تحریری #نستعلیق #شعر #شعرعاشقانه #دلبر #عشق (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/CiQKvdEsJgQ/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ ز چشم مست تو امید خواب می بینم تو خوش بخفت که ما را قرار خفتن نیست به دیدن از تو قناعت نمی توانم کرد ☹️ حکایتی دگرم هست و جای گفتن نیست ... ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ #سعدی #سعدی_شیرازی #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشخطی #خوشنویسی #آموزش_خوشنویسی #شکسته_نستعلیق #دلبر #عشق (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/CiNYrNeMw-E/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
saed64 · 2 years ago
Photo
Tumblr media
‌ هر فردی بهترین هم که باشد ، اگر زمانی که باید باشد نباشد همان بهتر که نباشد ‌ ‌ ‌ ‌‌ ‌ #لوئیس_بونوئل #خوشنویسی_با_خودکار #ساعد_علیزاده_نایینی #خوشخطی #نستعلیق #آموزش_خوشنویسی #دلبر #عشق #دوستی (at Naein - نایین) https://www.instagram.com/p/CiDLpAAMIdl/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes