#بیوی
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 15 hours ago
Text
ایک شخص بیوی کی بات نہ مان کر کروڑ پتی بن گیا  
کیلیفورنیا(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکا میں ایک شخص بیوی کی بات نہ مان کر کروڑ پتی بن گیا۔ انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ایک شخص آفس کے لئے گھر سے نکلا تو اپنا کھانا ساتھ لانا بھو ل گیا، جب بیوی نے لنچ بکس دیکھا تو فون کرکے واپس آ کر کھانا لے جانے کے لئے کہا۔شوہر نے گھر واپس جانے کی بجائے قریب ہی ایک گروسری سٹور پر جانا پسند کیا، اس نے وہاں کھانے کی چیزوں کے ساتھ ملینیئر باکس بھی خرید لیا۔ جب اس شخص…
0 notes
googlynewstv · 29 days ago
Text
سنجے دت نے اپنی ہی بیوی سے دوبارہ شادی کرلی
بولی وڈ ’بابا‘ کہلانےوالےاداکار سنجےدت نے65 سال کی عمر میں دل بہلانے کی خاطر اپنی ہی بیوی سےدوبارہ شادی کرکےاہلیہ سمیت مداحوں کوبھی خوش کردیا۔ سنجےدت سےقبل بھی متعدد بھارتی اداکاربھی دل بہلانےکی خاطراپنی ہی بیویوں سےدوسری بارشادی کرچکےہیں۔ ٹائمز آف انڈیاکےمطابق سنجےدت نےاہلیہ منایادت سےدوبارہ شادی کرلی اور اس حوالےسےاداکارنےاپنےہی گھرمیں تقریب کااہتمام کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اداکارنےاہل خانہ…
0 notes
masailworld · 4 months ago
Text
جس کی بیوی زانیہ ہو ایسے کو مسجد کا صدر یا متولی بنانا کیسا ہے ؟
جس کی بیوی زانیہ ہو ایسے کو مسجد کا صدر یا متولی بنانا کیسا ہے ؟ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ محمد یونس مغل جو کہ جامع مسجد بھروٹ گلی کا صدر اور متولی بھی ہے اس کو لیکر مقتدیوں میں اختلاف ہو گیا کہ یونس کی بیوی زانیہ ہے اس کے تعلقات غیر مرد کے ساتھ ہیں جس کی شواہد بہت ساری ننگی تصویریں اور کال ریکارڈنگ ہیں جن کا بدکاری کرنے والے مرد نے اقرار کرلیا ہے یہ شخص…
0 notes
globalknock · 9 months ago
Text
شوہر نے بیوی کو تیسری منزل سے نیچے پھینک دیا آخر وجہ بنی؟
(ویب ڈیسک) بھارت میں نشے کے عادی شخص نے جھگڑے کے بعد اپنی بیوی کو تیسری منزل سے نیچے پھینک دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد میں ایک وکاس کمار نامی نشئی شخص نے اپنی بیوی کو جھگڑے کے بعد تیسری منزل سے نیچے پھینک دیا جس کے باعث بیوی ہلاک ہو گئی، افسوسناک واقعہ 2 ر وز قبل پیش آیا جس کے بعد پولیس نے وکاس کو گرفتار کر لیا۔ یہ بھی پڑھیں: بنگلادیش کے عوام نے ’انڈیا آؤٹ‘…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
0rdinarythoughts · 2 years ago
Text
Tumblr media
أغلقي النوافذ وأحكمي غلقها فالذي يريدك زوجة له يعرف الباب جيدًا .
کھڑکیوں کو بند کر کے مضبوطی سے تالا لگادو، کیونکہ جو شخص تمہیں بیوی بنانا چاہتا ہے وہ دروازے کو خوب اچھی طرح جانتا ہے.
Close the windows and lock them tightly, because the man who wants to marry you knows the door very well.
291 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 4 months ago
Text
عالمی کہاوتیں
1. آئرش کہاوت
کنویں میں تھوک مت ڈالو، ہو سکتا ہے کسی دن تمہیں اسی سے پانی پینا پڑے۔
2. فرانسیسی کہاوت
اپنا پیار اپنی بیوی کو دو اور اپنا راز اپنی ماں کو۔
3. اطالوی کہاوت
پیار اور خوشبو کو چھپایا نہیں جا سکتا۔
4. سوئس کہاوت
جب آدمی پیٹ بھر لیتا ہے تو اسے روٹی کا ذائقہ نہیں محسوس ہوتا۔
5. اسکاٹش کہاوت
اگر تم مسکرانا نہیں جانتے تو دکان مت کھولو۔
6. ہسپانوی کہاوت
پیار جو تحفوں پر پلتا ہے، ہمیشہ بھوکا رہتا ہے۔
7. جاپانی کہاوت
خدا پرندوں کو ان کا کھانا دیتا ہے، لیکن انہیں اسے حاصل کرنے کے لیے اڑنا پڑتا ہے۔
8. ڈچ کہاوت
پیار اسی وقت تک رہتا ہے جب تک پیسہ رہتا ہے۔
9. انڈونیشی کہاوت
جو اپنے دوست کو قرض دیتا ہے وہ دونوں کو کھو دیتا ہے۔
10. بیلجیئن کہاوت
جو شخص خوبصورت عورت سے شادی کرتا ہے اسے دو آنکھوں سے زیادہ کی ضرورت ہوتی ہے.
7 notes · View notes
simmi23 · 5 months ago
Note
کیا آپ ولیم کو اس کی بیوی کو ڈرا سکتے ہیں؟ 😨😰😥
Tumblr media
یہ ڈیجیٹل پر میری سب سے بڑی ڈرائنگ میں سے ایک ہے، مجھے امید ہے۔ 😃😅💜🌹
Kal William Renata ki saat bolngy "baki sahb teek hai aaj" 🤗💜
9 notes · View notes
bunnyneedsmore · 5 months ago
Text
♡عید قرباں♡
افروز نے اوپری تازہ فرنش شدہ منزل میں قدم رکھتے ہی پلٹ کر سنی سے غصے سے ہوچھا: " تم نے مجھے سمجھ کیا رکھا ہے؟" سنی نے شرارت سے کہا: " رنڈی۔۔"افروز کے تیور اور چڑھ گئے لیکن اس ایک لفظ نے اسے پانی پانی کر دیا۔ سنی اسے جتنا بے عزت کرتا، وہ اور اس کی اور کھچی چلی آتی۔ چھوٹی عید کے بعد بڑی عید آ گئی تھی اور اس نے اسے اتنے دنوں میں ایک بار بھول کر بھی ایک میسج تک نہ کیا تھا۔ رات کو جب وہ اپنے شوہر کے عید کے کپڑے استری کررہی تھی تو اسے سنی کے طرف سے ایک ساتھ دو میسج موصول ہوئے۔ ایک میں "hi" لکھا تھا اور دوسرا میسج تصویری تھا۔ افروز نے سوچا کہ عید مبارک کا تصویری میسج ہوگا۔ لہذا اس نے سست نیٹ ورک کی وجہ سے فون بند کرکے کپڑے استری کرنا شروع کر دئیے۔ کام کاج سے فارغ ہوئی تو رات کے تین بج رہے تھے۔ اچانک اسے یاد آیا کہ تصویری میسج تو دیکھنے سے رہ گیا تھا۔ جونہی اس نے فون کا ڈیٹا کھولا تو وہ تصویر ڈاؤنلوڈ ہونا شروع ہوئی۔ تصویر کا دیکھنا تھا کہ افروز کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔ سنی نے اپنے سرخ ٹوپے اور سبز ابھری ہوئی رگوں والے لن کی تصویر بھیجی تھی۔
افروز نے اسے دیکھتے ہی بے اختیار چوم لیا۔ اسے اچانک احساس ہوا کہ وہ یہ کیا کررہی ہے۔ وہ تو شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں ہے۔ لیکن اس سے رہا نہیں جا رہا تھا۔ اگلا دن عید کا تھا۔ اور وہ تین دن آگ میں جلتی رہی۔ تیسرے دن جونہی اس کا شوہر اسے سنی(اپنے بچپن کے دوست ) کے گھر لے گیا۔ اس نے بچوں کو بہلا پھسلا کر اپنے شوہر کے ساتھ قریب ہی پارک بھجوا دیا۔ اور گھر کی اس انداز سے سنی کی بیوی کے سامنے تعریف کی کہ اس نے سنی سے کہا کہ جب تک وہ چائے وغیرہ بنا لے وہ ( سنی) اسے ( افروز) کو گھر دکھا دے۔افروز سنی کے جواب پر چپ سی ہو گئی۔ سنی نے آگے بڑھ کر اسے گلے لگا لیا اور اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں پر جڑ دیئے۔ ساتھ ہی افروز کی گانڈ پر زور کی تھپڑ ٹکا دی۔ نئی تعمیر شدہ عمارت میں افروز کی گانڈ کا پٹاخہ بج گیا۔ افروز: " چھوڑو۔۔ یہ کیا طریقہ ہے!"سنی: " چھوڑ کیسے دوں۔ مشکل سے تو ہاتھ آئی ہو۔ "
افروز نے اسے دھکا دے کر خود سے دور کردیا اور کہا کہ خومخواہ اس کی بیوی نے دیکھ لیا تو مصیبت آجائے گی۔اس کے بعد سنی نے اسے ساری منزل دکھائی اور پھر اس سے اوپری منزل اور آخر میں آخری منزل ۔۔ وہ آخری منزل کے واش روم میں کھڑے تھے۔ افروز نے اس سے کہا کہ ہر منزل کے واش روم اتنے کشادہ کیوں بنائے ہیں تو سنی نے آنکھ مار کر کہا: " ان میں تمھیں ننگی دیکھنے کے لیے۔۔"افروز سے بھی برداشت نہ ہو پا رہا تھا۔ اس نے اسے کہا کہ پھر کر دو نہ مجھے ننگی۔۔سنی نے آگے بڑھ کر افروز کی قمیض اتارنے میں مدد کی۔ اس کے تھن سوج کر پھٹے جا رہے تھے۔ افروز اپنی شلوار اتارتے ہوئے جھکی تو اس کی پھدی سے رال شیرے کی دھار کی طرح ٹپک رہی تھی۔ اس نے شلوار اتار کر جونہی سر اٹھایا سنی الف ننگا اپنا ہتھوڑے جیسا موٹا لن لیے کھڑا تھا۔ افروز نے او دیکھا نہ تاو اور بڑھ کے سنی کا لن ہاتھ میں لیا اور چوم کر چوپا لگانا شروع کر دیا۔ شوہر نے کتنی بار چوپے کی فرامائش کی لیکن افروز سے صاف انکار کر دیا۔ حقیقتا" اسے sucking سے الٹی آتی تھی۔ لیکن وہ حیران تھی کہ سنی میں ایسا کیا تھا کہ اس کی ہر خواہش اس کے کہے بنا وہ پوری کرتی چلی جاتی تھی!
جب وہ سنی کے لن کو چوپا لگ رہی تھی۔ اچانک اس کی نظر کھڑکی سے باہر پڑی۔ اس کا شوہر اور بچے پارک میں آئس کریم تھامے چلتے جا رہے تھے۔ وہ آئس کریم چاٹ رہے تھے اور ان کی ماں لن چاٹ رہی تھی۔ اپنے یار سے پیار اور کھڑکی کے ذریعے اپنی فیملی کو انجوائے کرتا دیکھنے نے افروز میں عجیب سے جنسی احساس کو بیدار کر دیا تھا۔ اس نے سنی کے لن کو چوپتے چوپتے پورے کا پورا اپنے حلق میں لے لیا۔ حلق تک پہنچتے ہی اسے الٹی آگئ۔ اس نے الٹی کے لیے لن منہ سے نکالا اور الٹی کرتے ہی پھر سنی کا لن منہ میں لے کر جی جان سے چوپے مارنے لگی۔ سنی: " اف افروز۔۔۔رنڈی۔۔۔تمھاری ماں کو چودوں ۔۔ کیا بس لن کو چوپتی رہو گی؟" یہ کہہ کر اس نے افروز کو بالوں سے پکڑ کر کھڑا کیا اور اس کے منہ پر تھوکتے ہوئے اس کے گالوں پر دو تین تھپڑ رسید کیے۔
(جاری ہے۔۔۔)
Tumblr media
7 notes · View notes
mazahbigay · 1 year ago
Text
Tumblr media
شادی شدہ جوڑا اگر سیکس میں مصروف ہو ، کمرے میں اندھیرا ہو، جذبات عروج پر ہوں اور اچانک کوئی اجنبی مرد کمرے میں داخل ہو، شوہر بیوی سے فوراً الگ ہوجاے اور آنے والا اجنبی جسکا بیوی کو پتا ہی نا ہو کون ہے اندر ڈال دے اور شروع ہوجاے تو کیا کیفیت ہوگی؟
43 notes · View notes
topurdunews · 4 days ago
Text
بیوی کی کال نے شوہر کو84کروڑروپے کامالک بنادیا
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن)جب دفتر جاتے ہوئے راستے میں آپ کو یاد آئے کہ لنچ باکس گھر رہ گیا ہے تو واپس جانے کی کوفت علیحدہ ہوتی ہے اور دفتر بھی تاخیر سے پہنچنا پڑتا ہے۔لیکن امریکہ میں ایک آدمی کے لیے لنچ باکس گھر بھولنا زحمت نہیں بلکہ نعمت بن گیا۔این ڈی ٹی وی کے مطابق اس شخص کی بیوی نے کال کی کہ وہ اپنا لنچ گھر پر بھول گیا ہے اور واپس آکر لے جائے۔ مگر وہ واپس نہیں جانا چاہتا تھا، اس نے ایک…
0 notes
googlynewstv · 4 months ago
Text
برطانوی شہری نے بیوی کو طلاق دیکر گھر بھی جلادیا
برطانیہ میں انوکھا واقعہ،شہری نے بیوی کو طلاق دے کر گھر بھی جلا کر خاکستر کردیا۔ برطانوی شہری کاپولیس کو بیان میں کہنا تھاکہ طلاق کے بعد نہیں چاہتا تھا کہ بیوی کو جائیداد سے کچھ بھی ملے۔ رپورٹ کے مطابق فرانسک ایم سی گرک گولف کے شعبے سے وابستہ ہے جسے عدالت کی جانب سے 2سال کی سزااور جرمانے کا سامنا ہوا۔ ملزم کا کہنا تھا کہ بیوی اور بچے پارٹی میں گئے ہوئے تھے ۔میں نے فون کرکے بیوی کوکہا کہ میں گھر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
masailworld · 1 year ago
Text
بیوی کی بھتیجی سے شادی کرنا کیسا ہے ؟
بیوی کی بھتیجی سے شادی کرنا کیسا ہے ؟ مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اپنی بیوی کی موجودگی میں اس کی  بھتیجی سے نکاح کرنا کیسا ہے؟ المستفتی: سلمان وڈالا ممبئی انڈیا۔ الجواب بعون الملک الوھاب اپنی زوجہ کی موجودگی میں اس کی بھتیجی سے نکاح جائز نہیں کہ یہ پھوپھی اور بھتیجی کو نکاح میں جمع کرنا ہے جوکہ جائز نہیں۔ حدیث پاک میں ہے:…
View On WordPress
0 notes
taskeenedil · 16 days ago
Text
عربوں کی قدیم روایات میں، مرد اپنی غیرت کی وجہ سے کبھی بھی اس گھوڑے کو فروخت نہیں کرتا تھا جس پر اس کی بیوی سواری کرتی تھی، بلکہ وہ اسے ذبح کر دیتا تھا تاکہ کوئی دوسرا مرد اس پر سوار نہ ہو۔
جب کسی عورت کو دفن کیا جاتا ہے، تو اس کے اہل خانہ قبر کے کنارے پر ہجوم کر لیتے ہیں اور پورا مقام اس طرح گھیر لیتے ہیں کہ کوئی غیر خاندان والا اس کے قریب نہ آسکے۔ وہ سب آوازیں بلند کرتے ہیں: “جنازہ ڈھانپ دو، قبر کو چھپا دو!.
یہ سب کچھ اس پر غیرت کی وجہ سے کرتے ہیں، حالانکہ وہ کفن میں لپٹی ہوئی ہوتی ہے۔
کیا تمہارے زندہ خواتین اس غیرت کے زیادہ حق دار نہیں ہیں؟
عورت کے لباس سے اس کے والد کی تربیت، اس کی ماں کی پاکیزگی، اس کے بھائی کی غیرت اور اس کے شوہر کی مردانگی کی جھلک نظر آتی ہے۔
ثقافت، آزادی اور جمہوریت کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنی قدروں، حیا، اور اخلاقیات کو چھوڑ دیں۔
اپنی بیٹیوں اور عورتوں کے ساتھ ﷲ کا خوف رکھو اور ان کی عزت کا خیال رکھو۔
4 notes · View notes
globalknock · 11 months ago
Text
مشہور موٹیویشنل سپیکر کا شادی کے ایک روز بعد ہی بیوی پر تشدد ویڈیو وائرل
(ویب ڈیسک) معروف بھارتی موٹیویشنل سپیکر ڈاکٹر وویک بندرا کی شادی کے فوراً بعد اہلیہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ رپورٹس کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے معروف موٹیوشنل سپیکر وویک بندرا کی سوشل میڈیا پر ایک خاتون پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی جس کے بعد یہ حقیقت سامنے آئی کہ وہ خاتون کوئی اور نہیں بلکہ ان کی اپنی بیوی یانیکا تھی اور انہوں نے شادی کے فوراً بعد ہی اپنی بیوی کو تشدد کا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
aiklahori · 1 year ago
Text
مجھے نہیں پتہ، یہ تحریر سچی ہے یا فسانہ؛ بس شرط ہے کہ آنکھیں نم نہ ہونے پائیں۔ آپ دوستوں کے ذوق کی نظر:
۔۔۔
میں ان دنوں جوہر شادی ہال کے اندر کو یوٹرن مارتی ہوئی سڑک کے اُس طرف اک فلیٹ میِں رہتا تھا. اس پوش کالونی کے ساتھ ساتھ جاتی سڑک کے کنارے کنارے ہوٹل، جوس کارنر، فروٹ کارنر بھی چلتے چلے جاتے ہیں۔
اس چوک کے دائیں طرف اک نکڑ تھی جس پر اک ریڑھی کھڑی ہوتی تھی، رمضان کے دن تھے، شام کو فروٹ خریدنے نکل کھڑا ہوتا تھا. مجھے وہ دور سے ہی اس ریڑھی پہ رکھے تروتازہ پھلوں کی طرف جیسے کسی ندیدہ قوت نے گریبان سے پکڑ کر کھینچا ہو. میں آس پاس کی تمام ریڑھیوں کو نظر انداز کرتا ہوا اس آخری اور نکڑ پہ ذرہ ہٹ کے لگی ریڑھی کو جا پہنچا. اک نگاہ پھلوں پہ ڈالی اور ماتھے پہ شکن نے آ لیا کہ یہ فروٹ والا چاچا کدھر ہے؟ ادھر اُدھر دیکھا کوئی نہیِں تھا. رمضان کی اس نقاہت و سستی کی کیفیت میں ہر کسی کو جلدی ہوتی ہے، اس شش و پنج میں اک گیارہ بارہ سال کا بچہ گزرا، مجھے دیکھ کر کہنے لگا، فروٹ لینا؟ میں نے سر اوپر نیچے مارا، ہاں، وہ چہکا، تو لے لو، چاچا ریڑھی پہ نہیں آتا، یہ دیکھو بورڈ لکھا ہوا ہے. میں نے گھوم کے آگے آکر دیکھا، تو واقعی اک چھوٹا سا بورڈ ریڑھی کی چھت سے لٹک رہا تھا، اس پہ اک موٹے مارکر سے لکھا ہوا تھا:
''گھر میں کوئی نہیں، میری اسی سال کی ماں فالج زدہ ہے، مجھے ہر آدھے گھنٹے میں تین مرتبہ خوراک اور اتنے ہی مرتبہ اسے حاجت کرانی پڑتی ہے، اگر آپ کو جلدی نہیں ہے تو اپنی مرضی سے فروٹ تول کر اس ریگزین گتے کے نیچے پیسے رکھ دیجیے، اور اگر آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں، میری طرف سے اٹھا لینا اجازت ہے. وللہ خیرالرازقین!"
بچہ جا چکا تھا، اور میں بھونچکا کھڑا ریڑھی اور اس نوٹ کو تک رہا تھا. ادھر اُدھر دیکھا، پیسے نکالے، دو کلو سیب تولے، درجن کیلے الگ کیے، شاپر میں ��الے، پرائس لسٹ سے قیمت دیکھی، پیسے نکال کر ریڑھی کے پھٹے کے گتے والے کونے کو اٹھایا، وہاں سو پچاس دس کی نقدی پڑی تھی، اسی میں رکھ کر اسے ڈھک دیا، ادھر اُدھر دیکھا کہ شاید کوئی متوجہ ہو، اور شاپر اٹھا کر واپس فلیٹ پر آگیا. واپس پہنچتے ہی اتاولے بچے کی طرح بھائی سے سارا ماجرا کہہ مارا، بھائی کہنے لگے وہ ریڑھی واپس لینے تو آتا ہوگا، میں نے کہا ہاں آتا تو ہوگا، افطار کے بعد ہم نے کک لگائی اور بھائی کے ساتھ وہیں جا پہنچے. دیکھا اک باریش بندہ، آدھی داڑھی سفید ہے، ہلکے کریم کلر کرتے شلوار میں ریڑھی کو دھکا لگا کر بس جانے ہی والا ہے، کہ ہم اس کے سر پر تھے. اس نے سر اٹھا کر دیکھا، مسکرا کر بولا صاحب ''پھل ختم ہوگیا ہے، باقی پیسے بچے ہیں، وہ چاہیں تو لے لو. یہ اس کی ظرافت تھی یا شرافت، پھر بڑے التفات سے لگا مسکرانے اور اس کے دیکھنے کا انداز کچھ ایسا تھا کہ جیسے ابھی ہم کہیں گے، ہاں! اک کلو پیسے دے دو اور وہ جھٹ سے نکال کر پکڑا دے گا.
بھائی مجھے دیکھیں میں بھائی کو اور کبھی ہم دونوں مل کر اس درویش کو. نام پوچھا تو کہنے لگا، خادم حسین نام ہے، اس نوٹ کی طرف اشارہ کیا تو، وہ مسکرانے لگا. لگتا ہے آپ میرے ساتھ گپ شپ کے موڈ میں ہیں، پھر وہ ہنسا، پوچھا چائے پیئں گے؟ لیکن میرے پاس وقت کم ہے، اور پھر ہم سامنے ڈھابے پہ بیٹھے تھے.
چائے آئی، کہنے لگا تین سال سے اماں بستر پہ ہے، کچھ نفسیاتی سی بھی ہوگئی ہے، اور اب تو مفلوج بھی ہوگئی ہے، میرا آگے پیچھے کوئی نہیں، بال بچہ بھی نہیں ہے، بیوی مر گئی ہے، کُل بچا کے اماں اور اماں کے پاس میں ہوں. میں نے اک دن اماں سے کہا، اماں تیری تیمار داری کا تو بڑا جی کرتا ہے. میں نے کان کی لو پکڑ کر قسم لی، پر ہاتھ جیب دسترس میں بھی کچھ نہ ہے کہ تری شایان ترے طعام اور رہن سہن کا بندوبست بھی کروں، ہے کہ نہیں؟ تو مجھے کمرے سے بھی ہلنے نہیں دیتی، کہتی ہے تو جاتا ہے تو جی گھبراتا ہے، تو ہی کہہ کیا کروں؟ اب کیا غیب سے اترے گا بھاجی روٹی؟ نہ میں بنی اسرائیل کا جنا ہوں نہ تو کچھ موسیٰ کی ماں ہے، کیا کروں؟ چل بتا، میں نے پاؤں دابتے ہوئے نرمی اور اس لجاجت سے کہا جیسے ایسا کہنے سے واقعی وہ ان پڑھ ضعیف کچھ جاودانی سی بکھیر دے گی. ہانپتی کانپتی ہوئی اٹھی، میں نے جھٹ سے تکیہ اونچا کر کے اس کی ٹیک لگوائی، اور وہ ریشے دار گردن سے چچرتی آواز میں دونوں ہاتھوں کا پیالا بنا کر، اس نے خدا جانے کائنات کے رب سے کیا بات کری، ہاتھ گرا کر کہنے لگی، تو ریڑھی وہی چھوڑ آیا کر، تیرا رزق تجھے اسی کمرے میں بیٹھ کر ملے گا، میں نے کہا کیا بات کرتی ہے اماں؟ وہاں چھوڑ آؤں تو اچکا سو چوری کے دور دورے ہیں، کون لحاظ کرے گا؟ بنا مالک کے کون آئے گا؟ کہنے لگی تو فجر کو چھوڑ کر آیا بس، زیادہ بک بک نیئں کر، شام کو خالی لے آیا کر، تیرا روپیہ جو گیا تو اللہ سے پائی پائی میں خالدہ ثریا وصول دوں گی.
ڈھائی سال ہوگئے ہیں بھائی، صبح ریڑھی لگا جاتا ہوں. شام کو لے جاتا ہوں، لوگ پیسے رکھ جاتے پھل لے جاتے، دھیلا اوپر نیچے نہیں ہوتا، بلکہ کچھ تو زیادہ رکھ جاتے، اکثر تخمینہ نفع لاگت سے تین چار سو اوپر ہی جا نکلتا، کبھی کوئی اماں کے لیے پھول رکھ جاتا ہے، کوئی پڑھی لکھی بچی پرسوں پلاؤ بنا کر رکھ گئی، نوٹ لکھ گئی "اماں کے لیے". اک ڈاکٹر کا گزر ہوا، وہ اپنا کارڈ چھوڑ گیا. پشت پہ لکھ گیا. "انکل اماں کی طبیعت نہ سنبھلے تو مجھے فون کرنا، میں گھر سے پک کر لوں گا" کسی حاجی صاحب کا گزر ہوا تو عجوہ کجھور کا پیکٹ چھوڑ گیا، کوئی جوڑا شاپنگ کرکے گزرا تو فروٹ لیتے ہوئے اماں کے لیے سوٹ رکھ گیا، روزانہ ایسا کچھ نہ کچھ میرے رزق کے ساتھ موجود ہوتا ہے، نہ اماں ہلنے دیتی ہے نہ اللہ رکنے دیتا ہے. اماں تو کہتی تیرا پھل جو ہے نا، اللہ خود نیچے اتر آتا ہے، وہ بیچ باچ جاتا ہے، بھائی اک تو رازق، اوپر سے ریٹلر بھی، اللہ اللہ!
اس نے کان لو کی چٍٹی پکڑی، چائے ختم ہوئی تو کہنے لگا اجازت اب، اماں خفا ہوگی، بھنیچ کے گلو گیر ہوئے. میں تو کچھ اندر سے تربتر ہونے لگا. بمشکل ضبط کیا، ڈھیروں دعائیں دیتا ہوا ریڑھی کھینچ کر چلتا بنا. میرا بہت جی تھا کہ میں اس چہیتے ''خادم'' کی ماں کو جا ملوں اور کچھ دعا کرواؤں، پر میری ہمت نیئں پڑی جیسے زبان لقوہ مار گئی ہو۔۔
---
ذریعہ : فیسبک
8 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year ago
Text
Tumblr media
Gabriel Garcia Marquez
کولمبیا کے ایک مصنف نے اپنی زندگی کے کئی مہینوں کو اپنا ناول تیار کرنے میں صرف کیا جس کا عنوان تھا "تنہائی کے ایک سو سال" اور اسے ختم کرنے کے بعد، وہ اپنی بیوی کے ساتھ پوسٹ آفس گیا تاکہ ناول کو ایک پبلشنگ ہاؤس بھیجے۔
A Colombian writer spent months of his life preparing his novel titled "One Hundred Years of Isolation" and after finishing it, he went with his wife to the post office to send the novel to a publishing house
لیکن رقم صرف ناول کا آدھا بھیجنے کے لیے کافی تھی، اس کے پاس صرف اپنا ٹائپ رائٹر اور شادی کی انگوٹھی تھی۔
But the money was only enough to send half of the novel, he only owned his typewriter and wedding ring
ان کے درمیان جھگڑا ہوا، وہ مشین پر شرط لگانا چاہتا ہے اور وہ ��ادی کی انگوٹھی پر شرط لگانا چاہتی ہے۔
A dispute erupted between them, he wants to bet the machine and she wants to bet the wedding ring.
اگلے دن وہ اٹھا تو دیکھا کہ اس کی بیوی نے اپنی انگوٹھی گروی رکھ دی ہے اور ناول کا باقی آدھا حصہ بھیج دیا ہے۔
He woke up the next day to find his wife had pledged her ring and sent the other half of the novel
اس عظیم خاتون کو مرسیڈیز بارکا کہا جاتا ہے
This great lady is called "Mercedes Barca"
مارکیز کے ناول نے مہینوں بعد عالمی آمدنی حاصل کی، اس کا 21 زبانوں میں ترجمہ ہوا اور لاکھوں کاپیاں فروخت ہوئیں، اور اس کے لیے ادب کا نوبل انعام بھی ملا۔
Marquez's novel after months achieved global revenue, it was translated into 21 languages and sold millions of copies, and received the Nobel Prize in Literature for it.
جب عورت آپ کی واحد فوج ہے۔
When a woman is your only army
19 notes · View notes