#امامت
Explore tagged Tumblr posts
Photo
Khamenei ✦ الخامنئي ✦ خامنهای
#Imam Khamenei#إمام خامنئي#الإمام الخامنئي#امام خامنهای#Khamenei#خامنئي#الخامنئي#خامنهای#Ayatollah#آية الله#آیت الله#Mullah#ملا#Imam#إمام#امام#Imamate#إمامة#امامت#Shiite#Shia#شيعي#شيعة#شيعه#Muslim#مسلم#مسلمان#Islam#إسلام#اسلام
4 notes
·
View notes
Text
ہونٹ کے نیچے کے بال منڈانا کیسا اور منڈانے والے کی امامت کا کیا حکم ہے ؟
ہونٹ کے نیچے کے بال منڈانا کیسا اور منڈانے والے کی امامت کا کیا حکم ہے ؟
ہونٹ کے نیچے کے بال منڈانا کیسا اور منڈانے والے کی امامت کا کیا حکم ہے ؟ مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِشرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہونٹ کے نیچے بُچی کے جوبال ہوتے ہیں اور جو ان کے بغل میں ہوتے ہیں انہیں مونڈ سکتے ہیں یانہیں؟اگرنہیں مونڈ سکتے، توجوامام ان بالوں کوبالکل منڈواتا ہو،توکیااس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں یانہیں؟ المستفتی محمد سلیم مقام بڑہر…
View On WordPress
#Hont ke neeche ke baal katna#ہونٹ کے نیچے کے بال منڈانا کیسا اور منڈانے والے کی امامت کا کیا حکم ہے ؟
0 notes
Text
کسی سے کوئی شکوہ ہے نہ دل میں کوئی نفرت ہے
ملے ہو تم مجھے جب سے یہ دنیا خوبصورت ہے
ہماری بن نہیں سکتی کبھی شیخ و برہمن سے
گنہ وہ جس کو کہتے ہیں وہی اپنی عبادت ہے
کہاں موقع ملا مجھ کو تمہارے ساتھ رہنے کا
سفر میں مل گئے طرزی تو یہ سمجھا سعادت ہے
گلوں کو خار کہتے ہیں خلش کو شبنمی ٹھنڈک
اشارہ اور ہی کچھ ہے غزل کی یہ نزاکت ہے
تمہاری ہر ادا کو جانتا پہچانتا ہوں میں
خموشی ہے اگر لب پر تو یہ میری شرافت ہے
ہمارا کچھ نہیں دل تھا وہ کب کا دے دیا تجھ کو
ذہانت تھی بس اک دولت وہ بھی تیری امانت ہے
تمہارے حسن روز افزوں میں میرا بھی تو حصہ ہے
میرا حصہ مجھے دے دو، نہ دوگے تو خیانت ہے
یہ کیسی دوستی ہے دوستوں کو تشنہ رکھتے ہو
بڑھی جو تشنگی حد سے تو اعلانِ بغاوت ہے
جگر کا خون ہوتا ہے تو پھر اشعار بنتے ہیں
جگر سوزی و خوں ریزی میں ہی سچی حلاوت ہے
تمہارے مکر و سازش نے دکھایا ہے مجھے رستہ
ترے جور و ستم سے ہی میری دنیا سلامت ہے
جو نکلے خون کے قطرے چھلک کر میری آنکھوں سے
یہ خود کردہ گناہوں پر بہے اشکِ ندامت ہے
تو اپنی قدر کر ناداں تجھے نائب بنایا ہے
تری قسمت میں دنیا کی قیادت اور امامت ہے
سناتے ہیں میاں محمودؔ اب تو آپ بیتی ہی
بظاہر داستانِ غم بباطن اک حکایت ہے
- محمود عالم
2 notes
·
View notes
Text
Just Think about the Eid in Palestine - Reminder
زندہ قوت تھي جہاں ميں يہي توحيد کبھي
آج کيا ہے، فقط اک مسئلہء علم کلام
روشن اس ضو سے اگر ظلمت کردار نہ ہو
خود مسلماں سے ہے پوشيدہ مسلماں کا مقام
ميں نے اے مير سپہ! تيري سپہ ديکھي ہے
'قل ھو اللہ، کي شمشير سے خالي ہيں نيام
آہ! اس راز سے واقف ہے نہ ملا، نہ فقيہ
وحدت افکار کي بے وحدت کردار ہے خام
قوم کيا چيز ہے، قوموں کي امامت کيا ہے
اس کو کيا سمجھيں يہ بيچارے دو رکعت کے امام!
3 notes
·
View notes
Text
محبت کی امامت کریں عہد کی پاسداری کریں اور اپنے خوبصورت لمحات کو مٹھی میں بھر لیں، کیونکہ موت کے بعد محرومی، ناقابل برداشت ہے۔
Lead the love, obey the promise and capture your beautiful moments, because deprivation after death, is unbearable.
16 notes
·
View notes
Text
سبق پھر پڑھ صداقت کا عدالت کا شجاعت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا
علامہ اقبال
4 notes
·
View notes
Text
مولانا نے ’جمہوریت بہترین انتقام ہے‘ والا کام کیا ہے، گورنر کے پی
(24نیوز)گورنر خیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ مولانا نے ’جمہوریت بہترین انتقام ہے‘ والا کام کیا ہے، مولانا صاحب چن چن کر بدلے لےرہے ہیں۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے مولانا صاحب کو سیاسی مسیحا بنایا ہوا ہے، پی ٹی آئی والے مولانا کی امامت میں نماز پڑھ رہے ہیں، پی ٹی آئی والوں کے موبائل بند ہیں تو پھر ان سے رابطہ کیسے ہوسکتا ہے؟ Source link
0 notes
Photo
کیاگناہ گار کے پیچھے اور فرض پڑھنے والے کی نفل ادا کرنے والے کے پیچھے نمازجائز ہے ؟ سوال ۳۰۴: کیا گناہ گار کے پیچھے نماز ادا کرنا صحیح ہے؟ جواب :راجح قول کے مطابق مسلمان کے پیچھے نماز جائز اور صحیح ہے، خواہ اس نے بعض معاصی کا ارتکاب کیا ہو، البتہ نیک شخص کی اقتدا میں نماز بلا شک افضل ہے اور اگر کوئی شخص ایسے کفریہ افعال کا ارتکاب کرتا ہے جو ملت اسلامیہ سے خارج کر دینے والے ہوں تو اس کے پیچھے نماز اداکرنا جائز نہیں کیونکہ ایسے شخص کی تو اپنی نماز صحیح نہیں ، کیونکہ جو شخص مسلمان نہ ہو، اس کی نماز صحیح نہیں اور جب امام کی نماز صحیح نہ ہو تو اس کی اقتدا بھی نہیں کی جا سکتی، کیونکہ اس صورت میں آپ کسی شخص کے امام نہ ہوتے ہوئے اس کی اقتدا کر رہے ہیں یا یوں کہہ لیجئے کہ آپ امام کے بغیر امامت کی نیت کر رہے ہیں۔ سوال ۳۰۵: کیا فرض ادا کرنے والے کی نفل پڑھنے والے کے پیچھے اور نفل ادا کرنے والے کی فرض پڑھنے والے کے پیچھے نماز جائز ہے؟ جواب :یہ جائز ہے، جس طرح عصر پڑھنے والے کے پیچھے ظہر اور ظہر پڑھنے والے کے پیچھے عصر کی نماز پڑھنا جائز ہے کیونکہ ہر شخص کی اپنی نیت کا اعتبار ہے، اس لیے امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ جب آپ مسجد میں آئیں اور امام نماز تراویح پڑھ رہا ہو تو اگر آپ نے ابھی تک عشاء کی نماز نہ پڑھی ہو اورامام کے پیچھے تراویح کی نماز میں شامل ہوکر آپ اپنی نمازعشاء ادا کرلیں،تو آپ کی نماز فرض اداہوگی اور امام کی نفل(یعنی تراویح)کی نمازاداہوگی۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۳۱۱، ۳۱۲ ) #FAI00238 ID: FAI00238 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
Text
Shia khatme nabuwat k munkir hen - asif ashraf jalaali - video review
شیعہ امامت کے عقیدہ کی وجہ سے ختم نبوت کے منکر ہیں ۔ آصف اشرف جلالی بریلوی کی ویڈیو پر تبصرہ اور بہتر گمراہ فرقوں کے اجماع کی حقیقت
youtube
View On WordPress
1 note
·
View note
Text
دانلود کتاب مذهب علیه مذهب
محتوای اصلی کتاب:
تقسیمبندی دوگانه مذهب: شریعتی دانلود کتاب مذهب علیه مذهب اثر، مذهب را به دو نوع "مذهب ظلم" و "مذهب آزادی" تقسیم میکند.
مذهب ظلم: مذهبی است که در خدمت قدرت و ثروت قرار گرفته و به ابزاری برای سرکوب و استثمار مردم تبدیل شده است. این نوع مذهب، از تعصبات کورکورانه و جمود فکری حمایت میکند و مانع از رشد و شکوفایی اندیشه و خلاقیت انسان میشود.
مذهب آزادی: مذهبی است که در خدمت انسان و رهایی او از قیدوبندهای ظلم و ستم قرار دارد. این نوع مذهب، به دنبال عدالت اجتماعی، برابری و رفع تبعیض است و به انسانها کمک میکند تا به بالاترین سطح کمال خود دست پیدا کنند.
نقد مذهب متحجر: شریعتی در "مذهب علیه مذهب" با لحنی شورانگیز و پرشور، خواننده را به چالش میکشد تا به طور انتقادی به باورها و ارزشهای خود بنگرد و در مورد نقش دین در زندگی خود تجدید نظر کند. او معتقد است که مذهب نباید به عنوان یک عامل فسیل شده و جامد در نظر گرفته شود، بلکه باید در هر دوره و زمانهای با توجه به نیازها و شرایط انسانها تفسیر و بازخوانی شود.
تأکید بر پویایی دین: شریعتی در این کتاب، دین را موجودی زنده و پویا میداند که باید در هر عصر و زمانی با توجه به نیازها و شرایط جامعه تفسیر و بازخوانی شود. او معتقد است که دین نباید به جمود و تحجر گرفتار شود، بلکه باید در خدمت انسان و رهایی او از ظلم و ستم باشد.
نقش روشنفکران دینی: شریعتی در "مذهب علیه مذهب" بر نقش روشنفکران دینی در ترویج مذهب آزادی و عدالت تأکید میکند. او معتقد است که روشنفکران دینی باید با نقد مذهب ظلم و ارائه تفسیری نوگرایانه از دین، به مردم در رهایی از قیدوبندهای ظلم و ستم کمک کنند.
رابطه دین و سیاست: شریعتی در این کتاب، رابطه دین و سیاست را مورد بحث قرار میدهد. او معتقد است که دین و سیاست دو مقوله جدا از هم نیستند، بلکه باید در کنار یکدیگر برای تحقق عدالت و آزادی در جامعه تلاش کنند.
محتوای محوری کتاب:
نقد اسلام سنتی و فقاهتی: شریعتی در این کتاب، به نقد اسلام سنتی و فقاهتی میپردازد و آن را مذهب ظلم و مانع از پیشرفت و عدالت اجتماعی میداند.
تبیین اسلام ناب محمدی: شریعتی در مقابل اسلام سنتی، اسلام ناب محمدی را تبیین میکند که در آن بر عدالت، آزادی، برابری و مبارزه با ظلم تأکید شده است.
تفسیر نوگرایانه از مفاهیم دینی: شریعتی با ارائه تفسیری نوگرایانه از مفاهیم دینی مانند توحید، نبوت، امامت و جهاد، سعی میکند آنها را با نیازها و شرایط دنیای مدرن سازگار کند.
تأکید بر تعهد اجتماعی مسلمانان: شریعتی در "مذهب علیه مذهب" بر تعهد اجتماعی مسلمانان تأکید میکند و از آنها میخواهد که در مبارزه با ظلم و ستم و برقراری عدالت اجتماعی نقشآفرینی کنند.
ترویج اندیشه شهادت: شریعتی شهادت را در راه آرمانهای انسانی و الهی، امری ارزشمند و ضروری میداند و از جوانان مسلمان میخواهد که برای تحقق عدالت و آزادی از جان خود مایه بگذارند.
"مذهب علیه مذهب" کتابی است که خواننده را به تفکر و تأمل وا میدارد و به او کمک میکند تا به درک عمیقتر و روشنتر از دین، مذهب و جایگاه آنها در زندگی فردی و اجتماعی دست پیدا کند.
نکات تکمیلی:
تأثیر کتاب بر اندیشه دینی: "مذهب علیه مذهب" در زمره آثار ماندگار دکتر علی شریعتی قرار دارد و به عنوان یکی از متون کلیدی در درک اندیشههای او شناخته میشود. این کتاب نه تنها در ایران، بلکه در سایر کشورهای اسلامی نیز مورد توجه و اقبال قرار گرفته و به عنوان یکی از منابع مهم در زمینه اندیشه دینی معاصر شناخته میشود.
واکنشها به کتاب: "مذهب علیه مذهب" به دلیل صراحت لهجه، لحن انتقادی و ایدههای نوگرایانهاش، در زمان انتشار خود با واکنشهای متفاوتی روبرو شد. برخی از خوانندگان، این کتاب را اثری
0 notes
Link
0 notes
Text
فلاحی، فاشسٹ، ہائبرڈ اور چھچھوری ریاست کا فرق
فلاحی ریاس�� کا مطلب ہے وہ ملک جس کی چار دیواری میں آباد ہر طبقے کو نسل و رنگ و علاقے و عقیدے و جنس کی تمیز کے بغیر بنیادی حقوق اور مساوی مواقع میسر ہوں تاکہ وہ اپنی انفرادی و اجتماعی اہلیت کے مطابق بلا جبر و خوف و خطر مادی و ذہنی ترقی کر سکے۔ فلاحی ریاست کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ ملک جس کی چار دیواری میں آباد پہلے سے مراعات یافتہ طبقات اپنے سے کمزوروں کے بنیادی حقوق اور مساوی مواقع فراہم کرنے والے راستے پامال کرتے ہوئے محض اپنے تحفظ اور فلاح پر دھیان دیں اور نہ صرف اپنا حال بلکہ اپنی نسلوں کا سیاسی، سماجی و معاشی مستقبل ریاستی و سائل و مشینری کو استعمال میں لاتے ہوئے محفوظ رکھ سکیں۔ فاشسٹ ریاست وہ ہوتی ہے جہاں ایک گروہ، ادارہ یا تنظیم اندھی قوم پرستی کا جھنڈا بلند کر کے اقلیتی گروہوں، نسلوں اور تنظیموں کو اکثریت کے بوجھ تلے دبا کے اس اکثریت کو بھی اپنا نظریاتی، معاشی و سماجی غلام بنانے کے باوجود یہ تاثر برقرار رکھنے میں کامیاب ہو کہ ہم سب سے برتر مخلوق ہیں لہذا ہمیں کم تروں پر آسمانوں کی جانب سے حاکم مقرر کیا گیا ہے۔ وقت کی امامت ہمارے ہاتھ میں ہے۔ جہاں ہم کھڑے ہوں گے لائن وہیں سے شروع ہو گی۔ ہمارا حکم ہی قانون ہے۔ جو نہ مانے وہ غدار ہے۔
فاشسٹ ریاست کے قیام کے لیے جو لیڈر شپ درکار ہے اسے مکمل سفاکی کے ساتھ سماج کو اپنی سوچ کے سانچے میں ڈھالنے کے لیے فطین دماغوں کی ضرورت ہے جو تاریخ اور جغرافیے کی سچائیوں اور سماجی حقائق کو جھوٹ کے سنہری قالب میں ڈھال کے بطور سچ بیچ سکیں۔ فاشسٹ ریاست قائم رکھنا بچوں کا کھیل نہیں۔ اس کے لیے ضروری ڈسپلن، یکسوئی اور نظریے سے غیر مشروط وفادار کارکنوں و فدائین کی ضرورت ہوتی ہے جو اس مشن کو مقدس مشن کی طرح پورا کر سکیں اور اپنی انفرادی زندگیوں کو اجتماعی ہدف کے حصول کی راہ میں قربان کرنے کا حوصلہ رکھ سکیں۔ فاشسٹ ریاست محض فاشسٹ بننے کے شوق سے یا موقع پرستوں کے ہاتھوں تشکیل نہیں پا سکتی۔ اس کے لیے مسلسل مستعد رہنے کے ساتھ ساتھ انتھک محنت اور لومڑ و گرگٹ کی صفات سے مالامال مرکزی و زیلی قیادت درکار ہے۔ دلال ریاست وہ کہلاتی ہے جو اپنے جغرافیے اور افرادی قوت و صلاحیت کو بطور جنس دیکھے اور انا و غیرت و ثابت ق��می و اصول پسندی جیسی فضول اقدار بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے رویے میں اتنی لچک دار اور اس رویے کی پیکیجنگ اور مارکیٹنگ میں اتنی ماہر ہو کہ ہر کوئی اسے اپنی ضرورت سمجھ کے خریدنا یا حسبِ ضرورت دہاڑی، ماہانہ، سالانہ کرائے پر لینا یا کسی خاص اسائنمنٹ کا کنٹریکٹ کر کے استعمال کرنا چاہے۔
لیفٹ رائٹ کے سب ممالک اور بین الاقوامی ادارے اور اتحاد دلال ریاست کو اپنے کام کی شے سمجھیں اور وہ اپنے متمول گاہکوں کی چھوٹی سے چھوٹی ضرورت بھی خوش اسلوبی سے پوری کرنے کی کوشش کرے اور اس کے عوض اپنے تحفظ کی ضمانت، داد و تحسین اور ’ویل‘ سے جھولی بھرتی رہے۔ خود بھی ہر طرح کے حالات میں خوش اور مست رہے اور گاہکوں کو بھی خوش رکھے۔ ہائبرڈ ریاست دراصل ریاست کے روپ میں ایک ایسی لیبارٹری ہوتی ہے جہاں ہر طرح کے سیاسی ، سماجی، معاشی و سٹرٹیجک تجربات کی سہولت میسر ہو۔ یہ تجربات جانوروں پر ہوں یا انسانوں پر۔ اس سے ریاست کے پروپرائٹرز کو کوئی مطلب نہیں۔ بس انھیں اس لیبارٹری سے اتنی آمدن ہونی چاہیے کہ خرچہ پانی چلتا رہے۔ صرف اتنی پابندی ہوتی ہے کہ کوئی ایسا خطرناک تجربہ نہ کر لے کہ لیب ہی بھک سے اڑ جائے۔ باقی سب جائز اور مباح ہے۔ ایک چھچوری ریاست بھی ہوتی ہے۔ جو تھوڑی سی فاشسٹ زرا سی جمہوری، قدرے دلال صفت، کچھ کچھ نرم خو، غیرت و حمیت کو خاطر میں لانے والی چھٹانک بھر صفات کا ملغوبہ ہوتی ہے۔
تن و توش ایک بالغ ریاست جتنا ہی ہوتا ہے۔ مگر حرکتیں بچگانہ ہوتی ہیں۔ مثلاً چلتے چلتے اڑنگا لگا دینا، اچھے خاصے رواں میچ کے دوران کھیلتے کھیلتے وکٹیں اکھاڑ کے بھاگ جانا، راہ چلتے سے بلاوجہ یا کسی معمولی وجہ کے سبب بھڑ جانا، چھوٹے سے واقعہ کو واویلا مچا کے غیر معمولی دکھانے کوشش کرنا اور کسی غیر معمولی واقعہ کو بالکل عام سا سمجھ کے نظر انداز کر دینا، کسی طاقت ور کا غصہ کسی کمزور پر نکال دینا۔ لاغر کو ایویں ای ٹھڈا مار دینا اور پہلوان کو تھپڑ ٹکا کے معافی مانگ لینا۔ اچانک سے یا بے وقت بڑھکیں مارنے لگنا اور ��وابی بڑھک سن کر چپ ہو جانا یا یہ کہہ کے پنڈ چھڑانے کی کوشش کرنا کہ ’پائی جان میں تے مذاق کر رہیا سی۔ تسی تے سدھے ہی ہو گئے ہو۔‘ جب کسی فرد، نسل ، قومیت ، گروہ یا ادارے کو مدد اور ہمدردی کی اشد ضرورت ہو تو اس سے بیگانہ ہو جانا اور جب ضرورت نہ ہو تو مہربان ہونے کی اداکاری کرنا۔ دوسروں کی دیکھا دیکھی بدمعاشی کا شوق رکھنا مگر تگڑا سامنے آ جائے تو اس سے نپٹنے کے لیے اپنے بچوں یا شاگردوں کو آگے کر دینا یا آس پاس کے معززین کو بیچ میں ڈال کے معاملہ رفع دفع کروا لینا۔
اپنے ہی بچوں کا کھانا چرا لینا اور گالیاں کھانے کے بعد بچا کچھا واپس کر دینا۔ سو جوتے کھانا ہیں یا سو پیاز اسی شش و پنج میں مبتلا رہنا۔ اکثر عالمِ جذب میں اپنے ہی سر پر اپنا ہی ڈنڈہ بجا دینا اور گومڑ پڑنے کی صورت میں تیرے میرے سے پوچھتے پھرنا کہ میرے سر پے ڈنڈہ کس نے مارا۔ جہاں دلیل سے مسئلہ حل ہو سکتا ہو وہاں سوٹا گھما دینا اور جہاں سوٹے کی ضرورت ہو وہاں تاویلات کو ڈھال بنا لینا۔ ان سب کے باوجود اپنے تئیں خود کو ذہین ترین اور چالاک سمجھتے رہنا۔چھچھوری ریاست خود بھی نہیں جانتی کہ اگلے لمحے اس سے کیا سرزد ہونے والا ہے۔ چنانچہ ایسی ریاست پر نہ رعایا کو اعتبار ہوتا ہے اور نہ گلوبل ولیج سنجیدگی سے لیتا ہے۔ اس کی حیثیت وہی ہو جاتی ہے جو مادے کی ہوتی ہے۔ یعنی سائنسی تعریف کے اعتبار سے مادہ اس عنصر کو کہتے ہیں جو بس جگہ گھیرتا ہو اور وزن رکھتا ہو۔ ہم ان مندرجہ بالا ریاستوں میں سے کس طرح کی ریاست کے مکین ہیں۔ یہ آپ جانیں اور آپ کو ہنکانے اور چلانے والے یا پھر الیکٹڈ و سلیکٹڈ جانیں۔ میرے جیسا ہومیو پیتھک آدمی کیا جانے۔
وسعت اللہ خان
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes
Text
کتاب معراج الذاکرين در باب ادعیه و ختم های مجرب و علم حروف و اسماء
کتاب معراج الذاکرين
کتاب معراج الذاکرين یکی از کتاب ها در زمینه علوم غریبه شاخه اسم سماء ، ادعیه های مجرب و ذکر های مجرب و همچنین توضیح درمورد مربع ها در استفاده از انرژی اسماء میباشد کتاب معراج الذاک��ین یکی از کتب های برتر در زمینه علم اسماء و حروف میباشد که نویسنده آن عالم بزرگ دینی آيت الله حاج سید ��زیز الله امامت کاشانی میباشد که در زمان زندگی این کتاب و چندین کتاب دیگر را نوشته است.
لیست موضوعات کتاب معراج الذاکرین :
در باب خواص اسماء الحسنی الهی و خواص و فواید آن در این بخش از کتاب، خواص و فواید اسماء الحسنی الهی مورد بررسی قرار گرفتهاند. اسماء الحسنی الهی نامهای زیبا و الهی هستند که با تلاوت و استعمال آنها، برخی اثرات و خواص مخصوص در زندگی افراد به دست میآید.
در باب ختم نامهای الهی در این قسمت، روشها و آداب ختم نامهای الهی بررسی شدهاند. ختم نامهای الهی به عنوان یک عمل عبادی با اهمیت، در مسیر روحانیت و ارتباط نزدیک با خداوند مورد توجه قرار میگیرد.
در بیان آداب دعا و دعا کردن از نظر زمان و مکان و احوال شخص و ساعات و روزهایی که باید دعا کرد و بیشترین اثر و نتیجه را دارد در این بخش، آداب و احکام مربوط به دعا و تأثیرات آن بر اساس زمان، مکان، وضعیت شخصی، ساعات خاص روز و روزهای معین مورد بررسی قرار گرفتهاند. این توضیحات به افراد کمک میکند تا در لحظات مختلف، دعاهای خود را با بیشترین تأثیر و اثربخشی انجام دهند.
دعا کردن قبل از طلوع آفتاب و قبل از غروب آفتاب در این بخش، اهمیت و فواید دعا کردن در زمانهای خاص مانند قبل از طلوع آفتاب و قبل از غروب آفتاب بررسی شدهاند. این لحظات معین در روز به عنوان زمانهایی مقدس و مواتفق با استجابت دعا شناخته میشوند.
دعا کردن در هنگام نزول باران در این بخش، تأثیرات و آداب دعا کردن در هنگام نزول باران بررسی شدهاند. این لحظهها به عنوان زمانی ملایم و مقدس شناخته میشوند که دعاها به خصوص در آن زمان استجابت بیشتری پیدا میکنند.
دعا کردن با نیت پاک و با طهارت و وضو داشتن در این بخش، اهمیت نیت پاک، طهارت و داشتن وضو در لحظه دعا کردن بررسی شدهاند. این عوامل به عنوان مؤثرترین عوامل در استجابت دعا شناخته میشوند.
دعا کردن قبل از استعمال بوهای خوش بو، اتر در این بخش، تأثیرات و آداب دعا کردن قبل از استعمال بوهای خوش بو و اتر بررسی شدهاند. این لحظات معین قبل از استعمال بوها به عنوان زمانی خاص برای دعا شناخته میشوند.
دعا کردن در مسجد در این بخش، اهمیت دعا کردن در مسجد بررسی شدهاند. مساجد به عنوان مکانهای مقدس برای دعا و ارتباط با خداوند شناخته میشوند.
دعا کردن با حضور قلب و حضور ذهن در این بخش، نکات و موارد مربوط به حضور قلب و حضور ذهن در لحظه دعا بررسی شدهاند. این عناصر به عنوان اساسیترین عوامل در اثربخشی دعا شناخته میشوند.
دعا کردن با داشتن یقین به استجابت آن در این بخش، اهمیت داشتن یقین به استجابت دعا بررسی شدهاست. یقین و اعتقاد به این که دعاها به واقعیت استجابت مییابند، اثرات مثبت و قوی دارد.
دعا کردن به سمت قبله و خانه خدا در این بخش، نکات مربوط به دعا کردن به سمت قبله و خانه خدا بررسی شدهاند. این عمل به عنوان نماد ارتباط مستقیم با خداوند معظم شناخته میشود.
دعا کردن با شکم سبک و بدون لغمه حرام در این بخش، اهمیت داشتن شکم سبک و دوری از لغمه حرام در لحظه دعا بررسی شدهاند. این نکته به عنوان یک آداب دینی و اخلاقی مورد تأکید قرار میگیرد.
دعا کردن همراه با روزه داشتن در این بخش، تأثیرات و فواید دعا کردن همراه با روزه داشتن بررسی شدهاند. لحظات دعا در ماههای مخصوص رمضان و همراه با روزه داشتن اثرات بسیار مثبت دارد.
دعا کردن قبل از توبه کردن در این بخش، اهمیت دعا کردن قبل از انجام توبه بررسی شدهاند. لحظات دعا قبل از توبه به عنوان فرصتی برای پاکسازی و آمرزش گناهان شناخته میشوند.
دعا کردن همراه با اسم خود را آوردن در دعا در این بخش، نکات مربوط به دعا کردن با آوردن اسم خود در دعا بررسی شدهاند. این عمل به عنوان یک شیوه شخصیسازی دعا به تأثیرات خاصی منجر میشود.
دعا کردن برای سایرین و مردم و افراد نزدیک در این بخش، اهمیت دعا کردن برای دیگران و افراد نزدیک بررسی شدهاند. دعا کردن برای دیگران به عنوان یک عمل نیکوکارانه و اخلاقی مورد تأکید قرار میگیرد.
دعا کردن همراه با حمد و ثنای الهی در این بخش، آداب دعا کردن همراه با حمد و ثنای الهی بررسی شدهاند. ترکیب دعا با حمد و ثنا به عنوان یک فرایند کاملتر و موثرتر شناخته میشود.
دعا کردن همراه با صلوات فرستادن بر محمد و آل محمد قبل و بعد از دعا در این بخش، اهمیت دعا کردن همراه با صلوات فرستادن بر محمد و آل محمد (صلیاللهعلیهماجمعین) قبل و بعد از دعا بررسی شدهاند. این عمل به عنوان نماد محبت و ارتباط با پیامبر اسلام و خاندان پاک او مورد تأکید قرار میگیرد
سایر آداب و روشهای دعا و دعا کردن در این بخش، سایر آداب و روشهای مرتبط با دعا و دعا کردن مورد بررسی قرار گرفتهاند. این شامل مسائلی نظیر توجه به زمانها و مکانهای خاص برای دعا، حضور قلب و اخلاص در دعا و مسائل مرتبط با نیت و طهارت میشود.
شرایط استجابت دعا در این بخش، شرایط و مواردی که برای استجابت دعا لازم است، بررسی شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکند تا با رعایت شرایط مورد نیاز، دعاهای خود را با بیشترین تأثیر و اثربخشی انجام دهند.
آیات و احادیث از ائمه اطهار در مورد آداب دعا و دعا کردن در این بخش، آیات قرآن و احادیث از ائمه اطهار (علیهمالسلام) مرتبط با آداب دعا و دعا کردن آورده شدهاند. این منابع معتبر به اهمیت و روش صحیح دعا اشاره دارند.
فایده جلیله در این بخش، فواید جلیله مرتبط با دعا و استفاده از نامهای الهی بررسی شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکند تا با شناخت فواید و خصوصیات الهی، دعاهای خود را بهتر درک و انجام دهند.
اخلاص و محبت در این قسمت، اهمیت اخلاص و محبت در دعا بررسی شدهاند. اخلاص به معنای صداقت و بی غرضی در دعا و محبت به سوی خداوند، عوامل اساسی در قبولی دعا محسوب میشوند.
تحقیق در اسامی الهی و اسماء الحسنی و صفات جلال و جمالی در این بخش، تحقیق در اسامی الهی، اسماء الحسنی و صفات جلال و جمالی خداوند مطرح شدهاند. این تحقیقات به افراد کمک میکنند تا نامهای الهی را به عنوان مفاتیحی برای دعا بهتر شناخته و بهرهمند شوند.
در بیان اسامی تکونییه در این بخش، اسامی تکونیی مرتبط با خداوند و تأثیرات آنها بر ذهن و روح انسان بررسی شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکند تا در دعا از اسامی تکونیی بهترین استفاده را ببرند.
در بیان اسماء تکوینی در این بخش، اسماء تکوینی مورد بررسی قرار گرفتهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکنند تا در دعا از نامهایی که به خصوص به ویژگیهای آفرینشی و تکوینی اشاره دارند، بهرهمند شوند.
اسماء الحسنی و صفات خداوند در این بخش، اسماء الحسنی و صفات الهی بررسی شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکنند تا با درک عمیق از نامهای الهی، دعاهای خود را مؤثرتر انجام دهند.
در بیان ذکر عدد اسماء الحسنی و بیان پارهای از معانی و خواص آنها فی البحار عن توحید الصدوق در این قسمت، ذکر عدد اسماء الحسنی و بیان برخی از معانی و خواص آنها از منابع معتبر فی البحار به ویژه از کتاب توحید الصدوق مطرح شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکند تا از تعداد و اهمیت نامهای الهی آگاه شوند.
در بیان اسماء الحسنی در این بخش، توضیحاتی درباره اسم
اء الحسنی و اهمیت آنها در دعا ارائه شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکنند تا از نامهای الهی با بیشترین دقت و ایمان در دعاهای خود استفاده کنند.
رسول خدا فرمودند که بدرستیکه برای خدا تبارک و تعالی 99 نام است که عبارتند از الله، الواحد، الاحد، الصمد، الاول، الاخر و در این بخش، حدیثی از رسول الله (صلیاللهعلیهوآله) در مورد تعداد 99 نام الهی آمده است. این اطلاعات به افراد کمک میکنند تا از تعداد و اهمیت نامهای الهی در دعاها خود آگاهی کامل داشته باشند.
تحقیق در لفظ مقدّس الله در این قسمت، تحقیق در لفظ مقدّس “الله” انجام شده است. این اطلاعات به افراد کمک میکنند تا از معانی و اهمیت لفظ مقدس الله در دعاهای خود آگاه شوند.
در بیان مبدأ کلمه هو در این بخش، توضیحاتی درباره مبدأ کلمه “هو” ارائه شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکنند تا از معانی و ارتب��ط این کلمه با ذات الهی در دعاها خود مطلع شوند.
اسم شریف الله و هو در این قسمت، اطلاعاتی در مورد اسم شریف “الله” و ارتباط آن با “هو” بیان شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکنند تا از اهمیت و تأثیر این اسم در دعاها خود آگاه باشند.
در بیان اسم اعظم در این بخش، اطلاعاتی درباره اسم اعظم و اهمیت آن در دعاها آورده شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکنند تا از تأثیرات و اهمیت اسم اعظم در دعاهای خود آگاه شوند.
سوره ای از قرآن شامل اسم اعظم در قرآن کریم، سوره الحشر (سوره ۵۹) جزء سورههایی است که اسم اعظم الله (نام عظیم الله) آمده و به توسل به این اسم، درخواست کمک و حفظ از خداوند انجام میشود.
در بیان اسم شریف الواحد و حضرت سلیم��ن در آیه ۱۰۱ سوره صافات (سوره ۳۷) اسم الواحد به عنوان یکی از صفات حضرت سلیمان (علیهالسلام) ذکر شده است. این اسم الواحد به توحید و یگانگی الهی اشاره دارد.
در بیان اسم شریف الاحد جهت شفای بیمار و مرض صعب العلاج و رسم مربع حروف آن اسم شریف “الاحد” با ویژگی یگانگی الهی و توحید مرتبط است. در آیه ۱۰۱ سوره صافات (سوره ۳۷)، حضرت سلیمان با این اسم شریف ذکر شده و برخی از اذکار برای شفای بیماریهای صعب العلاج از آن استفاده میکنند.
در توحید حقتعالی و اسماء الحسنی آیات مختلف در قرآن کریم به توحید حقّ تعالی و اسماء الحسنی اشاره دارند. موضوع توحید و صفات الهی در قرآن گسترده و چندچندان است.
کشف اسرار الهیه و حقایق توحیدی در تفسیر قرآنی و احادیث اهلبیت (علیهمالسلام)، به کشف اسرار الهی و حقایق توحیدی پرداخته شده است. این اسرار و حقایق از جمله مسائلی هستند که با شناخت عمیق از دین و تفهیم علوم الهی قابل درک میباشند.
در معنای اسم شریف صمد از حضرت زین العابدین علیه السلام در آیه ۶۴ سوره مؤمنون (سوره ۲۳)، اسم الصمد به عنوان یکی از صفات حضرت زینالعابدین (علیهالسلام) آمده است. این اسم به معنای کامل و کمال در هر ابعاد و حالتی اشاره دارد.
در خواص اسم الصمد خواص اسم الصمد شامل بخشهای مختلفی از جمله شفاعت در دعا، آرامش در دل، و حفظ از نقص و کمالات است. این اسم به عنوان یکی از اسماء الله الحسنی، مختصات ویژهای در دین اسلام دارد.
در اولیت و آخریت حق و اسم مبارک الاول در آیه ۵۲ سوره الحشر (سوره ۵۹)، حقّ تعالی به عنوان اولیت و آخریت ذکر شده و اسم الاول به او اختصاص داده شده است. این اسم نشاندهنده ابتدا و انتهای همه چیزها است.
در اولیت و آخریت حق اسم مبارک الاخر همچنین، در آیه ۲۴ سوره الحشر (سوره ۵۹)، اسم مبارک الاخر نیز ذکر شده است که به این معناست که حقّ تعالی در آغاز و پایان همیشه حاضر و ادامه دار است.
اسم مبارک السمیع در آیه ۱۸ سوره طه (سوره ۲۰)، اسم مبارک السمیع ذکر شده است. این اسم بیانگر این است که خداوند به همهی دعاها و نیازهای بندگان خود گوش فرا میدهد و همه چیز را میشنود.
اسم مبارک و شریف البصیر در بیان خواص اسم البصیر، به اطلاعاتی پیرامون قدرت بینایی الهی و تأثیرات این اسم در دعاها اشاره میشود. این اسم به عنوان یکی از اسماء الله الحسنی از اهمیت بسیاری برخوردار است.
شرح و توضیح و خواص و فواید سایر اسمای الهی در این بخش از کتاب، شرح و توضیحاتی درباره خواص و فواید سایر اسماء الهی آورده شدهاند. این اطلاعات به افراد کمک میکنند تا با استفاده درست از اسماء الهی، به دعاهای خود اثربخشی بیشتری ببخشند.
مقام غیب و الغیوب رسیدن در بحث مقام غیب و الغیوب رسیدن، به مفهوم و اهمیت شناخت این مقام در دین اسلام و چگونگی ارتباط با الهیات پرداخته شده و راههای افزایش ارتباط با مقام ��لغیوب مطرح شده است.
حهت طول عمر و استحکام امور و بقای اولاد و دوام ابنیه و عمارات و نفع عظیم برای آن در این قسمت، دعاها و اعمال مرتبط با طول عمر، استحکام امور، بقای اولاد، دوام اموال و ساختمانها، و نفع عظیم برای همه این موارد ارائه شده است.
جسد در قبر تازه ماندن با اذکار الهی با بیان اذکار و دعاهای مرتبط با حفظ جسد در قبر و جلوگیری از فساد جسمانی، مطالبی در خصوص حفظ و دوام نعمتهای دنیوی و معنوی بیان شده است.
افزایش رزق و روزی و برکت در مال و رفع پریشانی با اذکار الهی در این بخش، دعاها و اذکاری برای افزایش رزق و روزی، جلب برکت در مال، و رفع پریشانیها ارائه شدهاند.
جهت ظهور گمشده و احضار شخص غایب با اذکار الهی با بیان اذکار و دعاهای متعدد برای ظهور اشیاء گمشده و احضار افراد غایب، مطالبی در این زمینه آورده شده است.
اعداد کبیر و صغیر اسماء حق تعالی الهی در این بخش، اطلاعاتی در مورد اعداد کبیر و صغیر مرتبط با اسماء الله الحسنی بیان شدهاند و چگونگی استفاده از این اعداد در دعا و ذکر ذکر شده است.
در بیان ادعیه های متفرقه دعاها و اعمال متنوعی در این بخش ارائه شدهاند که در مواقع و زمانهای مختلف مورد استفاده قرار میگیرند.
ادعیه جهت شفای بیمار دعاها و اعمال مختلف جهت شفای بیماران و رفع بلاهای بهداشتی در این بخش مطرح شدهاند.
ادعیه و امال جهت امان ماندن از شر جن و انس دعاها و اعمال متعددی برای حفاظت از شر جن و انس و امان ماندن از آفات غیبی در این قسمت ذکر شدهاند.
ادعیه جهت خبر از شخ غایب و گم شده دعاها و امال مرتبط با خبر یابی از افراد غایب و گم شده در این بخش بیان شدهاند.
و صدها ادعیه و اعمال و خواص اسماء الحسنی دیگر در این بخش، ادعیه و اعمال متعددی برای موارد مختلف ارائه شدهاند که به خواص اسماء الله الحسنی مرتبط هستند.
دانلود از لینک زیر
https://spiritual777.ir/downloads/the-book-of-miraj-al-dhakreen/
علوم غریبه ابن سینا,علوم غریبه نی نی سایت,علوم غریبه کتاب,علوم غریبه pdf,علوم غریبه جفر,علوم غریبه به انگلیسی,علوم غریبه حجت هاشمی,علوم غریبه اعداد,علوم غریبه میرداماد,علوم غریبه نخودکی,علوم غریبه را چگونه یاد بگیریم,علوم غریبه صوتی,علوم غریبه و جفر,علوم غریبه در هند,علوم غریبه حسن زاده آملی کتاب علوم غریبه ابن سینا,کتاب علوم غریبه رایگان,کتاب علوم غریبه میرداماد,کتاب علوم غریبه مجربات ابن سینا,کتاب علوم غریبه حسن زاده آملی,کتاب علوم غریبه میرداماد کبیر,کتاب علوم غریبه قدیمی,کتاب علوم غریبه کیمیا,کتاب علوم غریبه کنز الحسینی,کتاب علوم غریبه مرجان,کتاب علوم غریبه امام علی,کتاب علوم غریبه دانلود رایگان,کتاب علوم غریبه پی دی اف,کتاب علوم غریبه علامه حسن زاده آملی,کتاب علوم غریبه خرید طلسم شدگان,طلسم عزیز شدن نزد مردم,طلسم محبت,طلسم الا,طلسم برای قبولی در امتحان,طلسم آرامش اعصاب,طلسم برای درس خوان شدن فرزند,طلسم شدگان فصل 4 قسمت 1 دوبله فارسی,طلسم جدایی,طلسم گنج,طلسم شایان اشراقی,طلسم خشت سفید,طلسم آرام شدن بچه,طلسم رفع ترس,طلسم شدگان فصل 1 قسمت 4 متافیزیک چیست,متافیزیک در قرآن,متافیزیک در جدولانه,متافیزیک ارسطو,متافیزیک و پولسازی,متافیزیک اسلامی,متافیزیک ۳۱۳,متافیزیک شعر,متافیزیک در جدول,متافیزیکی یعنی چه,متافیزیک نی نی سایت,متافیزیک به انگلیسی,متافیزیک و قانون جذب,متافیزیک حضور,متافیزیک و علوم غریبه متافیزیک چیست,متافیزیک در قرآن,متافیزیک در جدولانه,متافیزیک ارسطو,متافیزیک و پولسازی,متافیزیک اسلامی,متافیزیک ۳۱۳,متافیزیک شعر,متافیزیک در جدول,متافیزیکی یعنی چه,متافیزیک نی نی سایت,متافیزیک به انگلیسی,متافیزیک و قانون جذب,متافیزیک حضور,متافیزیک و علوم غریبه arabic magic books pdf,arabic magic book,arabic magic books,arabic magic book pdf,arabic magic books pdf download تسخیر جنات,تسخیر جن نی نی سایت,تسخیر جنات کتاب,تسخير جنود الله تسخیر روح دیگران,تسخیر روح به انگلیسی,تسخیر روح نی نی سایت,تسخیر روح زن,تسخیر روح در کنتیکِت,تسخیر روح گابریل اش,تسخیر روح فیلم,تسخير روحانية اية الكرسي والملك كندياس(مجربة صحيحة),روح تسخیرناپذیر,روح تسخیرناپذیر دیجی کالا علوم خفیه در جدول,علوم خفیه به چه معناست,علوم خفیه ابن سینا,علوم خفیه pdf,علوم خفیه به انگلیسی,علوم خفیه کتاب,علوم خفیه آموزش,علوم خفیه شیخ بهایی,از علوم خفیه در جدول,از علوم خفیه جدولانه,از علوم خفیه در حل جدول,کتاب علوم خفیه,کتابهای علوم خفیه,یکی از علوم خفیه در جدول,دانلود کتاب علوم خفیه قدیمی علوم خفیه در جدول,علوم خفیه به چه معناست,علوم خفیه ابن سینا,علوم خفیه pdf,علوم خفیه به انگلیسی,علوم خفیه کتاب,علوم خفیه آموزش,علوم خفیه شیخ بهایی,از علوم خفیه در جدول,از علوم خفیه جدولانه,از علوم خفیه در حل جدول,کتاب علوم خفیه,کتابهای علوم خفیه,یکی از علوم خفیه در جدول,دانلود کتاب علوم خفیه قدیمی داستان ترسناک شب,داستان ترسناک تنها در خانه,داستان ترسناک طولانی,داستان ترسناک من,داستان ترسناک خانه قدیمی,داستان ترسناک تنهایی,داستان ترسناک شب جدید,داستان ترسناک صوتی,داستان ترسناک در حد مرگ کوتاه,داستان ترسناک نی نی سایت,داستان ترسناک کاربران,داستان ترسناک صوتی در حد مرگ,داستان ترسناک کارتونی,داستان ترسناک کودکانه,داستان ترسناک همسایه ترسناک ترین فیلم جهان,ترسناک ترین,ترسناک ترین فیلم زامبی دوبله فارسی,ترسناک به انگلیسی,ترسناک ترین فیلم های تاریخ,ترسناک ترین فیلم ۲۰۲۳,ترسناک ترین فیلم جهان که کشته داده,ترسناک باب اسفنجی,ترسناک در جدول,ترسناک سعید والکور,ترسناک ترین فیلم جهان جدید,ترسناک ترین عکس جهان,ترسناک ترین بازی جهان,ترسناک ترین اتاق فرار تهران,ترسناک ترین دعوا در ایران
https://spiritual777.ir/downloads/the-book-of-miraj-al-dhakreen/
0 notes
Text
شام میں اسرائیلی حملے میں شہید کمانڈر کا بدلہ اسرائیلی ریاست کے خاتمے سے کم نہیں ہوگا، جنرل حسین سلامی
ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے جمعرات کو پاسداران انقلاب کے ایک سینئر مشیر سید رضی موسوی کی نماز جنازہ کی امامت کی، سید رضی موسوی شام میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے تھے۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ خامنہ ای نے ” شہید کی انتھک جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا اور خدا کے ولیوں کے ساتھ ان کی صحبت پر زور دیا۔” انقلابی گارڈز کور کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ موسوی مزاحمتی محاذ کے…
View On WordPress
0 notes
Video
youtube
بی بی دو عالم حضرت فاطمة الزهراء (ع) حامی حیدر، مدافع اصل امامت
0 notes
Text
داڑھی منڈانے والے کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟
داڑھی منڈانے والے کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ امام کی غیر موجودگی میں اس کا طالب علم نماز پڑھاتا ہے جو داڑھی نہیں رکھتا ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟ اور کیا جمعہ کی نماز اس کے پیچھے ہو سکتی ہے؟امام اس طالب علم کواس بارے میں کچھ نہیں کہتا تو اس کے ساتھ کیسا برتاؤ کرنا چاہیے؟ عہدہ امامت سے برطرف کر دینا چاہیے یا نہیں ؟ الجواب: داڑھی منڈانا سخت ناجائز اور حرام ہے ۔در مختارمع شامی جلدششم…
View On WordPress
0 notes