#آڈیو
Explore tagged Tumblr posts
urduchronicle · 10 months ago
Text
الیکشن نتائج کو متنازع کیسے بنانا ہے؟ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار کی آڈیو لیک ہوگئی
وہاڑی میں  پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار علی رضا خان خاکوانی اور پارٹی کارکن عبدالغفار کی مبینہ آڈیو کال سوشل میڈیا پر لیک ہو گئی ہے۔ اس آڈیو کال میں دونوں الیکشن نتائج کو متنازع بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، علی رضا خاکوانی اپنے کارکن اور پولنگ ایجنٹ عبدالغفار کو سمجھا رہے ہیں کہ اگر نتائج ان کے حق میں نہ ہوئے تو کیا کرنا ہے۔ علی رضا خاکوانی کہتے سنائی دیتے ہیں کہ اگر آپ کے پولنگ سٹیشن پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
shaykhpodpics · 1 month ago
Text
Tumblr media
مثبت خصوصیات کو اپنانا ذہنی سکون کا باعث بنتا ہے۔ اچھے کردار پر مفت آڈیو بکس بشمول: https://www.youtube.com/@shaykhpodurdu1696/playlists ذہنی سکون اور اطمینان صبر و شکر قرآنی عربی اور اس سے آگے کی تفہیم اعلیٰ کردار کے بارے میں نبوی نصیحت - حدیث ٹیسٹ اور ٹرائلز کے فوائد نیک اولاد کی پرورش شادی میں اچھی صحبت ایمان، آزادی اور آسانی کے مذہب کو مضبوط کرنا سماجی، انصاف اور رشتہ داری کے تعلقات نیت، اخلاص اور سچائی بچوں کو اچھے کردار کی تعلیم دینا عاجزی اور توبہ کسی پیارے کو کھونا باندھتے ہیں جو باندھتے ہیں۔ امید، بھروسہ اور فراہمی پیغمبرانہ کردار چیریٹی اور مالی معاملات ما��ی دنیا اور آخرت علم حیا اور عفت ایمان کے فوائد الہی حمایت ایک آواز دل جنت کی چابی نوبل کردار پر عظیم واقعات رحمٰن کے بندے۔ خواتین کے لیے اچھے کردار کا مشورہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی اطاعت میں رکاوٹیں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی محبت کی نشانیاں سچائی کے پہلو حفاظتی تقریر الفاتحہ - قرآن کا خلاصہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے خوبصورت نام ایمان کو مضبوط کرنا گناہ مٹائیں اور درجات بلند کریں۔ روح کی خصلتیں۔ تقویٰ کیا ہے؟ زبردست دعا ایمان کا ایک تہائی منافقت سے بچنا اسلام پھیلانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی زندگی عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی زندگی حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی زندگی علی ابن ابو طالب رضی اللہ عنہ کی زندگی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگی نوبل کریکٹر مکمل سیٹ پر انفوگرافکس Over 400 Free eBooks: https://shaykhpod.com/books/ Backup Sites for eBooks: https://shaykhpodbooks.wordpress.com/books/ https://shaykhpodbooks.wixsite.com/books https://archive.org/details/@shaykhpod PDFs of All English Books & Backup Links/ تمام کتابیں / সব বই / جميع الكتب/ Semua Buku / Todos Los Libros: https://shaykhpod.com/wp-content/uploads/2024/08/all-master-link.pdf https://spurdu.wordpress.com/wp-content/uploads/2024/08/all-master-link.pdf https://c6f97428-aa9d-46f8-8352-c67abd2419bf.usrfiles.com/ugd/c6f974_a42ab24eb8c7405286bff57a0a670049.pdf https://archive.org/download/ShaykhPod-books/all-master-link.pdf AudioBooks, Blogs, Infographics, English & Urdu Podcasts: https://shaykhpod.com/ Anonymously Follow WhatsApp Channel for Daily Blogs, eBooks, Pics and Podcasts: https://whatsapp.com/channel/0029VaDDhdwJ93wYa8dgJY1t Subscribe to Receive Daily Blogs & Updates Via Email: http://shaykhpod.com/subscribe
0 notes
pinoytvlivenews · 1 month ago
Text
وزیر آبپاشی نے  پانی چوری کے خاتمے اور کسانوں کے مسائل کے حل کیلیے آڈیو پیغام جاری کر دیا
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )صوبائی وزیر آبپاشی پنجاب کاظم پیرزادہ نے محکمہ آبپاشی کے افسران کیلئے آڈیو پیغام جاری کیا۔ وزیر آبپاشی پنجاب کاظم پیرزادہ کا کہنا تھا کہ  ٹیل پر پانی پہچانے والے افسران قابل تعریف ہیں۔ تمام افسران فیلڈ میں نکلیں اور اپنی نہروں کی ٹیلوں پر پانی کی فراہمی یقینی بنائیں۔  پانی چوری کے خاتمے کے لئے اپنی کوششیں تیز تر کردیں۔  افسران کسانوں کے آبپاشی کے مسائل کے حل کے لئے…
0 notes
googlynewstv · 5 months ago
Text
سپریم کورٹ سے عمران خان کی آڈیو لیک نہیں ہوئی،چیف جسٹس
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ انکوائری کروائی ہے سپریم کورٹ سے بانی پی ٹی آئی کی آڈیو لیک نہیں ہوئی ۔آئی ٹی اسٹاف نے بتایا کہ آڈیو کے اندر آنے والی کچھ آوازیں عدالت سے نہیں ہو سکتیں۔ پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی تقریب حلف برداری،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عہدیداروں سے حلف لیا۔  جسٹس اطہرمن اللہ کاکہنا ہے کہ اگر آڈیو لیک ہوئی تو اس میں برائی کیا ہے؟  یہ ایک کھلی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
theclearevidence · 6 months ago
Photo
Tumblr media
Video: Rulings on Cutting Hair and Nails in Dhul-Hijjah - Mufti Umar Shafiq Hijazi (Urdu, English)
Summary in Urdu یہ آڈیو اس سوال کا جواب دیتی ہے کہ کیا قربانی کا ارادہ رکھنے والا شخص ذوالحجہ کی پہلی تاریخ سے لے کر دسویں تاریخ تک اپنے ناخن اور بال نہ کٹوائے؟ یہ بتاتی ہے کہ ام سلمہ کی روایت کے مطابق، حضور ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص قربانی کا ارادہ […]
Continue Reading: https://theclearevidence.org/aspects-of-life/islamic-months/dhul-hijjah/video-rulings-on-cutting-hair-and-nails-in-dhul-hijjah-mufti-umar-shafiq-hijazi-urdu-english/
0 notes
mediazanewshd · 7 months ago
Link
0 notes
urduintl · 9 months ago
Text
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے میثاق مفاہمت کی حمایت کرتے ہوئے عدالتی اور الیکشن اصلاحات کا مطالبہ کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ میں محمود اچکزئی کے گھر پر چھاپے کی مذمت کرتا ہوں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی وجہ سے صدارتی الیکشن کو بلاوجہ متنازع کیا جارہا ہے، بلاول بھٹو نے محمود اچکزئی کے گھر پر مبینہ چھاپے کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل بھی کردی۔
بعد ازاں سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ میں اپنے خاندان کی تیسری نسل کا نمائندہ ہوں جو اس ایوان میں دوسری بار منتخب ہوا ہوں، اس عمارت کا جو بنیادی پتھر ہے وہ ذوالفقار علی بھٹو نے لگایا تھا، یہ قومی اسمبلی کسی ایک کی نہیں سب کی ہے، قومی اسمبلی کا ایوان ہم سب کا ہے، قومی اسمبلی کو مضبوط بنانا عوام کو مضبوط بنانا ہے، جب ہم قومی اسمبلی کو کمزور کرتے سہیں تو وفاق، جمہوریت کو کمزور کرتے ہیں، ہمیں اس نظام کو کمزور نہیں مضبوط کرنے کی کوشش کرنی چاہے، تمام ارکان سے درخواست ہے کہ ایسےفیصلے کریں جس سےقومی اسمبلی مضبوط ہو۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم اس جمہوری ادارے کو طاقتور بنائیں گے، ایسے فیصلے لیں گے جس سے نوجوانوں کا مستقبل بہتر ہو، آئندہ آنے والے ہمیں دعائیں دیں کہ انہوں نے قومی اسمبلی کے لیے اچھے فیصلے کیے، ایسا نہ ہو آئندہ آنے والے ہمیں گالیاں دیں کہ قومی اسمبلی کےساتھ کیا کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ ایوان تمام اداروں کی ماں ہے، عوام ہماری طرف دیکھ رہے ہیں کہ ہم انہیں مشکلات سے نکالیں گے۔
بلاول بھٹو نے درخواست کی کہ احتجاج کے نام پر ایک دوسرے کو گالیاں نہ دی جائیں اور قومی اسمبلی میں تمام تقریریں سرکاری ٹی وی پر لائیو دکھائی جائیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے کارکنوں اور امیدواروں پر حملے کیے گئے ہیں، ہمیں ایسا نظام بنانا چاہیے کہ کارکنوں کو جان قربان نہ کرنی پڑے۔
بلاول بھٹو نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ایوان میں کہا کہ اس ایوان میں کسی ایک جماعت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے، عوام نےایسا مینڈیٹ دیا کہ تمام جماعتوں کو مل بیٹھ کر فیصلے کرنے ہوں گے، عوام نے الیکشن مین بتایا کہ وہ ہماری آپس کی لڑائی سے تنگ آگئے ہیں، اب ہمیں آپس میں بات کرنی ہوگی، عوام نے ہمیں گالیاں دینے نہیں بلکہ مسائل کے حل کے لیے ووٹ دیا ہے۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سیاست کا ضابطہ اخلاق بنالیں گے تو 90 فیصد مسائل ختم ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ شہباز شریف کو وزیراعظم نہیں مانتے تو ان کی پالیسی پر آپ تنقید نہیں کرسکتے ہیں، وزیراعظم نے جو نکات کل اٹھائے ان پر عمل کرکے بحران سےنکل سکتے ہیں، ہم آپ کو دعوت دے رہے ہیں کہ پاکستان اور عوام کو معاشی مشکل سے نکالیں۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے مگر آمدن میں اضافہ نہیں ہورہا ہے، ،ملک میں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کا سونامی ہے، ہم سالانہ ایک ہزار 500 ارب امیروں کو سبسڈی میں دے دیتے ہیں، غیر ضروری وزارتیں اور امیروں کو سبسڈی دینا بند کرنا ہوگی، امیروں سے سبسڈی کو ختم کرکے غریب عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ میثاق معیشت پر کوئی ایک جماعت فیصلے نہیں کرسکتی ہے، شہباز شریف موقع دے رہے ہیں کہ آئیں مل کر عوام کو معاشی بحران سے نکالیں، وزیراعظم کی پالیسی میں آپ کا مؤقف شامل ہوگا تو بہتر پالیسی بن سکے گی۔
سابق وزیر خارجہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں عدالتی اور الیکشن سے متعلق اصلاحات کرنے ہوں گے، عدالتی، الیکشن ریفارمز پر اپوزیشن بھی ہمارا ساتھ دے، اگر ہم نے مل کر یہ اصلاحات کرلیں گے تو کوئی جمہوریت کو کمزور نہیں کرسکتا، ہم چاہتے ہیں کہ ایسا الیکشن ہو جہاں وزیراعظم کے مینڈیٹ پر کوئی شکوک نہ ہو، ہم چاہتے ہیں شہباز شریف جیتیں یا قیدی نمبر 804 الیکشن جیتے لیکن کوئی انگلی نہ اٹھاسکے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ میں ملک کا وزیرخارجہ ہوں، جانتا ہوں سائفر کیا ہوتا ہے، اس سائفر کی ہر کاپی کاؤنٹ ہوتی ہے صرف ایک کاپی ہم گن نہیں سکے وہ وزیر اعظم کے آفس میں تھی، خان ��احب نے خود مانا کہ انہوں نے ایک خفیہ دستاویز کھو دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جلسے میں ایسے لہرانے کی بات نہیں تھی، یہ آڈیو لیک کی بھی بات نہیں ہے، میرے نزدیک مسئلہ یہاں شروع ہوتا کہ جب خان صاحب کو گرفتار کیا جاتا ہے تو اگلے دن گرفتاری کے بعد وہ سائفر ایک غیر ملکی جریدے میں چھپ جاتا ہے تو اگر آپ عوام کو بے وقوف سجھتے ہیں تو آپ غلط ہیں، ہم جانتے ہیں کہ جان بوجھ کے کسی نے اس سائفر کو سیاست کے لیے انٹرنیشنل جریدے میں چھپوایا تاکہ کیسز کو متنازع بنایا جائے، جب آپ خفیہ دستاویز کو پبلک کرتے ہیں تو قومی سلامتی داؤ پر لگتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی آئین کی خلاف وزری کرتا ہے تو اس کے سزا دلوانی چاہیے، اگر یہ ہم سے جمہوریت کی بات کریں گے تو میں کہوں گا کہ آپ ہوتے کون ہیں یہ بات کرنے والے، میں اس شخص کا نواسا ہوں جس نے تختہ دار پر ہوتے ہوئے بھی اصولوں کا سودا نہیں کیا، یہ جو لوگ یہاں ہیں جو احتجاج کر رہے ہیں، جن کو 6 مہینے سے جمہوریت یاد آرہی ہے تو اگر انہیں لیکچر دینا ہے تو ایک دوسرے کو دیں ہمیں نا دیں، یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سب پر جھوٹا الزام لگائیں اور ہم جواب نا دیں، لیکن میں ان کے جھوٹ کاپردہ فاش کروں گا۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ میں اس قسم کی حرکتوں سے خود مایوس نہیں ہوتا مگر پاکستانی عوام اس قسم کی حرکتوں کو پسند نہیں کرتے، اگر یہ کوئی غیر جمہوری کام کریں گے تو میں ان کے خلاف کھڑا ہوجاؤں گا، یہ ہمارا فرض ہے کہ سب سے پہلے اپنا فرض ادا کریں نا کہ دوسروں پر تنقید شروع کردیں۔
سابق وزیر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے حوالے سے علی امین گنڈاپور نے انکوائری کا مطالبہ کیا ہے کہ اس انکوائری کے مطابق ملزمان کو سزا اور بے قصور کو رہا کردینا چاہیے، تو یہ مجھے یقین دہانی کروائیں کہ ہم جو جوڈیشل کمیشن بنوائیں گے تو اس کا فیصلہ ماننا پڑے گا، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی شہدا کے میموریل پر حملہ کرے اور ہم اسے بھول جائیں،ہم وزیر اعظم سے درخواست کرتے ہیں کہ ایک جوڈیشل کمیشن بنائیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے آپ درخواست کریں کے وہ اس کمیشن کے سربراہ بن کے مئی 9 کے بارے میں تحقیقات کروائیں اور ملزمان کو سزا دلوائیں۔
اس دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے بلاول کی تقریر پر احتجاج اور شورشرابہ شروع کردیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ میری باتیں حذف کردیں، مجھے ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے تھیں۔
اِس پر اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ یہ بلاول بھٹو زرداری کا بڑا پن ہے، بعدازاں نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری ایوان سے روانہ ہوگئے۔
0 notes
azharniaz · 1 year ago
Text
عمر شریف وفات 2 اکتوبر
بے مثال اداکاری اور جداگانہ انداز سے کئی دہائیوں تک لوگوں کو ہنسانے والے محمد عمر (عمر شریف) نے 19 اپریل 1955 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں جنم لیا تھا۔ اسٹیج ڈراموں کے بے تاج بادشاہ نے 1980ء میں پہلی بار آڈیو کیسٹ کے ذریعے ڈرامے ریلیز کیے، جنہوں نے پاکستان کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک بھارت میں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔ عمر شریف کے مقبول ڈراموں میں 1989 میں ریلیز ہونے والا مشہور مزاحیہ ڈرامہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 11 months ago
Text
آڈیو لیکس کیس: آئی بی انکوائری کر کے 3 ہفتوں میں رپورٹ جمع کرائے، اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے آڈیو لیک کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ آئی ایس آئی کے پاس سوشل میڈیا پر معلومات جاری کرنے کے سورس کے تعین کی صلاحیت موجود نہیں۔ بشریٰ بی بی اور لطیف کھوسہ آڈیو لیک کے خلاف درخواست زیر سماعت ہے، جس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔ اپریل میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب کی پنجاب اسمبلی کے حلقہ 137 سے پی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
shaykhpodpics · 2 months ago
Text
Tumblr media
مثبت خصوصیات کو اپنانا ذہنی سکون کا باعث بنتا ہے۔ اچھے کردار پر مفت آڈیو بکس بشمول: https://www.youtube.com/@shaykhpodurdu1696/playlists ذہنی سکون اور اطمینان صبر و شکر قرآنی عربی اور اس سے آگے کی تفہیم اعلیٰ کردار کے بارے میں نبوی نصیحت - حدیث ٹیسٹ اور ٹرائلز کے فوائد نیک اولاد کی پرورش شادی میں اچھی صحبت ایمان، آزادی اور آسانی کے مذہب کو مضبوط کرنا سماجی، انصاف اور رشتہ داری کے تعلقات نیت، اخلاص اور سچائی بچوں کو اچھے کردار کی تعلیم دینا عاجزی اور توبہ کسی پیارے کو کھونا باندھتے ہیں جو باندھتے ہیں۔ امید، بھروسہ اور فراہمی پیغمبرانہ کردار چیریٹی اور مالی معاملات مادی دنیا اور آخرت علم حیا اور عفت ایمان کے فوائد الہی حمایت ایک آواز دل جنت کی چابی نوبل کردار پر عظیم واقعات رحمٰن کے بندے۔ خواتین کے لیے اچھے کردار کا مشورہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی اطاعت میں رکاوٹیں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی محبت کی نشانیاں سچائی کے پہلو حفاظتی تقریر الفاتحہ - قرآن کا خلاصہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے خوبصورت نام ایمان کو مضبوط کرنا گناہ مٹائیں اور درجات بلند کریں۔ روح کی خصلتیں۔ تقویٰ کیا ہے؟ زبردست دعا ایمان کا ایک تہائی منافقت سے بچنا اسلام پھیلانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی زندگی عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی زندگی حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی زندگی علی ابن ابو طالب رضی اللہ عنہ کی زندگی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگی نوبل کریکٹر مکمل سیٹ پر انفوگرافکس Over 400 Free eBooks: https://shaykhpod.com/books/ Backup Sites for eBooks: https://shaykhpodbooks.wordpress.com/books/ https://shaykhpodbooks.wixsite.com/books https://archive.org/details/@shaykhpod PDFs of All English Books & Backup Links/ تمام کتابیں / সব বই / جميع الكتب/ Semua Buku / Todos Los Libros: https://shaykhpod.com/wp-content/uploads/2024/08/all-master-link.pdf https://spurdu.wordpress.com/wp-content/uploads/2024/08/all-master-link.pdf https://c6f97428-aa9d-46f8-8352-c67abd2419bf.usrfiles.com/ugd/c6f974_a42ab24eb8c7405286bff57a0a670049.pdf https://archive.org/download/ShaykhPod-books/all-master-link.pdf AudioBooks, Blogs, Infographics, English & Urdu Podcasts: https://shaykhpod.com/ Anonymously Follow WhatsApp Channel for Daily Blogs, eBooks, Pics and Podcasts: https://whatsapp.com/channel/0029VaDDhdwJ93wYa8dgJY1t Subscribe to Receive Daily Blogs & Updates Via Email: http://shaykhpod.com/subscribe
0 notes
emergingpakistan · 1 year ago
Text
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو کن چیلنجز کا سامنا ہو گا
Tumblr media
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ملک کے 29 ویں چیف جسٹس بن گئے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اب تک اس عہدہ پر فائز ہونے والے چیف جسٹس صاحبان سے اس بناء پر مختلف ہیں کہ انھیں عدلیہ سے باہر کرنے کی مسلسل کوشش ہوئی مگر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بہادری، ان کی اہلیہ کی مشکل حالات برداشت کرنے کی صلاحیت اور ان وکلاء اور سول سوسائٹی کی جدوجہد سے طالع آزما قوتوں کی سازش ناکام ہوئی۔ گزشتہ دس برسوں کی عدلیہ کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو بہت سے حقائق آشکار ہوتے ہیں۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی کی تحریک میں بھرپور حصہ لیا تھا۔ ان کا تعلق کوئٹہ سے ہے مگر انھوں نے زیادہ تر وکالت کا وقت کراچی میں گزارا۔ وکلاء تحریک کے جلوسوں کو کور کرنے والے صحافی گواہی دیتے ہیں کہ فائز عیسیٰ ان جلوسوں میں اپنی اہل��ہ اور بچوں کے ساتھ شریک ہوتے تھے، جب سابق صدر پرویز مشرف کے پی سی او کے تحت مقرر ہونے والے بلوچستان ہائی کورٹ کے جج صاحبان بشمول چیف جسٹس رخصت کر دیے گئے تو فائز عیسیٰ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار چوہدری نے براہِ راست بلوچستان ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا۔
انھوں نے بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے اخبارات میں کالعدم تنظیموں کی خبروں کی اشاعت پر پابندی عائد کر دی تھی۔ کوئٹہ میں 8 اگست 2016 کو مرکزی شاہراہ پر بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کانسی کو دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا تو بلال انور کانسی کی میت سول اسپتال لے جائی گئی تو کوئٹہ کے وکیل سول اسپتال پہنچ گئے تھے۔ دہشت گردوں نے سول اسپتال کوئٹہ پر خودکش حملہ کیا۔ اس حملہ میں 70 کے قریب وکلاء شہید ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے جسٹس فائز عیسیٰ پر مشتمل ٹریبونل اس معاملہ کی تحقیقات کے لیے قائم کیا تھا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس خودکش دھماکے کے تمام محرکات کا گہرائی سے جائزہ لیا تھا اور رپورٹ تیار کی۔ اس رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا تھا کہ افغانستان کی سرحد عبور کر کے خودکش حملہ آور کس طرح کوئٹہ میں اپنا ہدف پورا کرتے ہیں؟ اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثارکو جسٹس فائز عیسیٰ کی اس رپورٹ سے شدید صدمہ ہوا تھا۔ انھوں نے اس رپورٹ پر عملدرآمد میں کوئی دلچسپی نہیں لی اور ذرایع ابلاغ پر رپورٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
Tumblr media
2018 میں ایک مذہبی تنظیم نے انتخابی قوانین میں ہونے والی ترمیم کے خلاف راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم فیض آباد چوک پر دھرنا دیا، یہ دھرنا کئی ہفتوں جاری رہا۔ اس دھرنا کے مقاصد واضح نہیں تھے۔ ایک معاہدہ کے بعد دھرنے کے شرکاء منتشر ہو گئے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اس غیر قانونی اجتماع کے بارے میں ازخود نوٹس کی سماعت کے لیے مقرر کیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 6 فروری 2019 کو ایک جامع رپورٹ تیار کی۔ اس رپورٹ میں دھرنے کے ذمے داروں کا تعین کیا تھا۔ اس رپورٹ میں آزادئ صحافت اور آئین کے آرٹیکل 19 پر لگنے والی پابندیوں کا بھی حوالہ دیا گیا تھا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لکھا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 19 کے مطابق اظہارِ رائے اور پریس کی آزادی بنیادی حقوق میں شامل ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ان معرکتہ الآراء فیصلوں پر سپریم کورٹ نے عملدرآمد پیدا کرنے میں کسی نے دلچسپی نہیں لی۔ صدر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں پیش کیا۔ ان پر اپنی اہلیہ اور بچوں کے گوشوارے انکم ٹیکس میں جمع نہ کرانے کا الزام لگایا گیا۔
سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ان الزامات سے بری کر دیا مگر ان کی اہلیہ کے خلاف ایف بی آر کو تحقیقات کا حکم دیا لیکن ان پر بھی کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف تحریک انصاف کے جیالوں نے سوشل میڈیا پر حقائق کے منافی بہت سی وڈیوز وائرل کیں۔ سپریم کورٹ نے قاضی فائز عیسیٰ کیس میں صدر عارف علوی کے خلاف یہ فیصلہ تحریر کیا کہ انھوں نے ریفرنس بھیجتے وقت اپنا ذہن استعمال نہیں کیا۔ تحریک انصاف کے سربراہ نے اقتدار سے محروم ہونے کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بھیجنے کو غلطی قرار دیا اور اس کی ذمے داری سابق وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم پر عائد کی۔ بہر حال جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بحال تو ہوئے مگر چیف جسٹس، ریٹائرڈ عمر عطاء بندیال نے کسی بھی اہم مقدمہ میں انھیں بنچ میں شامل نہیں کیا۔ جسٹس عطاء بندیال نے عدالتی تاریخ کی ایسی مثالیں قائم کیں کہ وہ ایک متنازعہ جج کی حیثیت سے تاریخ کا حصہ بن گئے۔
جسٹس عطاء بندیال نے تو اپنی ساس اور سینئر وکیل خواجہ طارق رحیم کی گفتگو کے آڈیو اور دیگر رہنماؤں کی گفتگو پر مشتمل آڈیوز کی تحقیقات کے لیے جسٹس فائز عیسیٰ پر مشتمل کمیشن کو تحقیقات سے روک دیا تھا۔ بہرحال اب جسٹس عطاء بندیال کا دور تو ختم ہوا اور قاضی فائز عیسیٰ صاحب کا امتحان شروع ہورہا ہے۔ انھوں نے حلف اٹھاتے ہوئے اپنی اہلیہ کو ساتھ کھڑا کر کے صنفی مساوات کی ایک نئی مثال قائم کی۔ اس وقت سپریم کورٹ میں 50 ہزار سے زائد مقدمات زیرِ التواء ہیں۔ گزشتہ دنوں جڑانوالہ میں مسیحی برادری کے گھروں پر حملے ہوئے۔ ان کے گھر جلائے گئے۔ اس برادری کے اکثر افراد کا تعلق غریب گھرانوں سے ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ اپنی اہلیہ کے ساتھ مسیحی برادری کے ساتھ یکجہتی کے لیے جڑانوالہ گئے، یوں مظلوم طبقات سے یکجہتی کی ایک اعلیٰ مثال قائم کی مگر معاملہ یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس تصدیق حسین جیلانی نے اقلیتوں کے حالات کار کو بہتر بنانے کے لیے ایک معرکتہ الآراء فیصلہ دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے اس فیصلہ پر عملدرآمد کے لیے ڈاکٹر شعیب سڈل پر مشتمل ایک کمیشن قائم کیا تھا۔ کمیشن نے اقلیتوں سے امتیازی سلوک ختم کرنے کے لیے اہم تجاویز پیش کی تھیں مگر ان تجاویز پر بھی مکمل طور پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے امید کی جاتی ہے کہ وہ اس فیصلہ پر مکمل طور پر عملدرآمد کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔ گزشتہ 23 برسوں سے لاپتہ افراد کا معاملہ کسی صورت حل نہیں ہو پایا۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی قیادت میں ایک کمیشن قائم کیا تھا۔ یہ کمیشن اپنی افادیت کھو چکا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا مسلسل یہ مطالبہ ہے کہ کسی اور غیر جانبدار اور بہادر جج کو اس کمیشن کا سربراہ مقرر کیا جائے۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
shiningpakistan · 1 year ago
Text
حضور بیٹھیں گے کہ لیٹیں گے؟ وسعت اللہ خان
Tumblr media
کون کہتا ہے حالات پہلے سے بدتر ہیں۔ جو لوگ ایسا سمجھتے ہیں وہ ہرگز ہرگز اس ملک کے خیرخواہ نہیں۔ جب انھیں معلوم ہی نہیں کہ پہلے کیسے حالات تھے تو پھر وہ کیونکر ایک باخبر اور متوازن رائے قائم کر سکتے ہیں۔ خود کو باشعور سمجھنے والے یہ مٹھی بھر لوگ دراصل یونیورسٹی آف سنی ان سنی کے گریجویٹ ہیں۔ ان کا تمام علم تیرے میرے کی رائے سے کشید کردہ ہے، خدانخواستہ بہرے ہوتے تو نپٹ جاہل ہوتے۔ انھیں کیا معلوم کہ پچھلی حکومتیں کتنی بے عقل تھیں اور سیاسی مخالفین کو لگام دینے کے لیے ان سے کیسی کیسی بوالعجبیاں نیز یل وللیاں سرزد ہوتی تھیں۔ جب کچھ ہاتھ نہیں آتا تھا تو حسین شہید سہروردی پر انڈیا کی شہہ پر عام لوگوں کو حکومتِ وقت کے خلاف اکسانے کا مقدمہ، چوہدری ظہور الہی پر بھینس چوری اور ستر برس کے مخدوم زادہ حسن محمود پر بھری دوپہری میں کھمبے پ�� چڑھ کے ��جلی کی تاریں چوری کرنے کا پرچہ درج کروا دیتی تھیں اور اس دور کے جج بھی ان مقدمات کو انتہائی سنجیدگی سے سنتے تھے۔ آج کسی سیاسی مخالف کے خلاف ایسا کوئی بے عقلا یا مزاحیہ پرچہ نہیں کاٹا جاتا۔ بلکہ ایک ساتھ ڈیڑھ سو صفحات پر مشتمل ایف آئی آر کا پورا رجسٹر تھما کے ٹور ڈی پاکستان پر بھیج دیا جاتا ہے۔
آج گلگت میں پیشی تو کل گوادر میں طلبی، پرسوں چترال پولیس کو مطلوب تو ترسوں سکھر پولیس تلاش میں۔ اس عدالت سے گرا تو اس عدالت میں اٹکا۔ اس سے اترا تو چوتھی میں لے جا کے کھڑا کر دیا گیا۔ اس پوری مشق کے پیچھے سزا یا انتقام کی نیت نہیں ہوتی بلکہ حریفوں کو تن آسانی کے مدار سے نکال کے پورے پاکستان کی سیر کرانا مقصود ہے تاکہ وہ کم از کم اس بہانے اپنا ملک ہی دیکھ لیں کہ جس کے تحفظ کے لیے وہ خون کے پہلے قطرے کے بجائے آخری قطرہ بہانے کے لیے ہر لمحہ تیار رہتے ہیں۔ سستے زمانوں میں ہزاروں نظریاتی و سیاسی مخالفین کو جیلوں میں سرکاری مہمان بنا کے رکھنا ریاست کے لیے کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ تقسیم سے قبل جب کانگریس نے ہندوستان چھوڑ دو تحریک چلائی تو ایک لاکھ سے زائد سیاسی قیدی انگریز سرکار نے بڑی آسانی سے اکوموڈیٹ کر لیے۔جگہ کم پڑتی تو کالے پانی (جزائر انڈمان) بھیج دیا جاتا۔ خود ضیا الحق کے دور تک ایم آر ڈی کی تحریک کے دوران بیس پچیس ہزار مخالفین کی گرفتاری اور مہمان نوازی بھی ریاست کے وسائل پر بہت زیادہ بوجھ نہیں لگتی تھی۔
Tumblr media
لیکن اب مہنگائی اتنی بڑھ گئی ہے کہ قیدی تو کجا نام نہاد آزاد شہری بھی بڑی مشکل سے دو وقت کی روٹی جٹا پا رہا ہے۔ ریاست بھی قرضے ادھار پر چل رہی ہے۔ چنانچہ اب قیدیوں کو باقاعدہ جیلوں میں رکھنے، مقدمے چلانے اور ان کے کھانے پینے کے نخرے اور اے بی سی کلاس کی عیاشی برقرار رکھنا بھی مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔ لہذا اب مخالفین کو دو آپشن دیے جاتے ہیں۔ (اول) آپ آرام سے بیٹھنا پسند کریں گے یا پھر لیٹنا پسند کریں گے؟ (دوم) آپ رضاکارانہ طور پر منظر سے ہٹنا چاہیں گے یا پھر ہم اس سلسلے میں آپ کی مدد کریں؟ آپ ہمارے ہم خیال گروپ کی ویڈیو شوٹ میں دکھائی دینا چاہیں گے یا ��پ کی الگ سے آڈیو ویڈیو بنا کے آپ کی خدمت میں پیش کر دیں؟ آپ گرین ٹیلرز کی شیروانی پہن کے تصویر کھینچوائیں گے یا لباسِ فطرت میں کھال کھچوائیں گے؟  دل پر ہاتھ رکھ کے بتائیں کہ کیا کسی بھی عام شہری، سیاسی کارکن یا سیاستداں کو آج سے پہلے اتنی چوائسز دی جاتی تھیں؟ پھر بھی آپ کے ناشکرے پن کی کوئی انتہا نہیں۔
جیسے جیسے عمر گذرنے کے ساتھ فرد بالغ ہوتا چلا جاتا ہے۔ اسی طرح ادارے بھی وقت کے تقاضوں کے پیشِ نظر اپنی اصلاح کرتے رہتے ہیں۔ پہلے زمانے کی عسکری قیادت آج کے مقابلے میں محض دس فیصد ناپسندیدہ وجوہات پر غصے میں آ کے اقتدار براہِ راست ہاتھ میں لے لیا کرتی تھی اور پھر اس اقتدار کو اندھے کی لاٹھی کی طرح گھمایا جاتا۔ مگر آج اقتدار براہ راست ہاتھ میں لینا فرسودہ اور آؤٹ آف فیشن حرکت سمجھی جاتی ہے اور دنیا بھر میں بدنامی الگ۔ لہذا اقتدار اسی طرح کرائے پر دیا جاتا ہے جس طرح مزارعین کو کھیت مستاجری پر دیا جاتا ہے۔ کھاد بیج، کیڑے مار ادویات ہمارے، محنت تمہاری۔ ہر فصل میں سے تین چوتھائی ہمارا ایک چوتھائی تمہارا۔ اللہ اللہ خیر صلا۔ یہ باتیں سنتے سنتے بال سفید ہو گئے کہ دراصل ہمارا سب سے بڑا قومی مسئلہ یہ ہے کہ فیصلہ کن اور فیصلہ ساز ادارے اپنی اپنی آئینی حدود اور دائروں میں رہ کے کام کرنے کے عادی نہیں۔ یوں نہ تو آئینی حکمرانی پوری طرح قائم ہو سکی اور نہ ہی گڈ گورننس کی داغ بیل پڑ سکی۔
خدا کا شکر کہ آج ایسا کچھ نہیں۔ ہر ادارہ ماشااللہ اپنی اپنی حدود میں بااختیار ہے۔ مثلاً کوئی بھی عدالت اپنی چار دیواری میں مکمل بااختیار ہے۔ پارلیمنٹ ریڈ زون کے احاطے میں رہتے ہوئے کوئی بھی قانون سازی کر سکتی ہے۔ ایوانِ صدر کی حدود میں صدرِ مملکت کی اجازت کے بغیر پتہ بھی نہیں ہل سکتا۔ وزیرِ اعظم ریاست بھر میں کسی بھی واقعہ کا فوری نوٹس لے کے رپورٹ طلب کر کے ایکشن لے سکتا ہے۔ لائٹ، کیمرہ، ایکشن۔ اور ہمارے حساس ادارے ملک کی جغرافیائی و نظریاتی و سیاسی و اقتصادی و نفسیاتی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہمیشہ کی طرح مستعد و چاق و چوبند ہیں۔ وہ کسی بھی اندرونی شورش اور بحران پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس بابت یہ ادارے طبِ یونانی کے اس بنیادی اصول پر عمل کرتے ہیں کہ مرض کو پہلے پوری طرح ابھارا جائے تب ہی اس کی جڑ ماری جا سکتی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ یہ ادارے کبھی بھی خود کو ریاست سے الگ یا بیگانہ تصور نہیں کرتے۔ بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ یک جان و یک قالب والا معاملہ ہے۔ اللہ تعالی یہ محبتیں قائم و دائم رکھے اور ہمیں اس بارے میں ہر طرح کی بدگمانیوں اور وسوسوں سے ��چائے رکھے۔ ثمِ آمین۔
وسعت اللہ خان
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes
osarothomprince · 2 years ago
Text
27 April, 2023 21:55
NADEEM MALIK LIVE 26-04-2023 https://www.youtube.com/results?search_query=nadeem+malik+live وزیراعظم نے سینٹ کے اندر مزاکرات کے لئیے ایک ٹیم بنائی ہے۔ عابد شیرعلی کی ندیم ملک لائیو میں گفتگو عدلیہ کی ساکھ پر بہت سے سوال اٹھ رہے ہیں آڈیو لیکس سامنے آئی ہیں ابھی اور بھی آیں گی۔ شعیب شاہین ماہر قانون عدلیہ نے حکومت سے کہا کہ […]27 April, 2023 21:55
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years ago
Text
ویگنر کرائے کے باس نے بکموت کی وجہ سے بھرتی مہم کا انکشاف کیا | روس یوکرین جنگ کی خبریں۔
یوگینی پریگوزین کا کہنا ہے کہ انہوں نے روس کے 42 شہروں میں بھرتی کے مراکز کھولے ہیں تاکہ باخموت میں ہونے والے نقصانات کی وجہ سے رینک بھر سکیں۔ کرائے کی فوج کے سربراہ یوگینی پریگوزن نے کہا کہ ان کی ویگنر کی نجی فوج نے روس کے 42 شہروں میں بھرتی کے مراکز کھولے ہیں کیونکہ وہ روس کے لیے لڑائی میں بھاری نقصان کے بعد فوج کی صفوں کو بھرنا چاہتے ہیں۔ یوکرین کا شہر باخموت. جمعہ کو ایک پرجوش آڈیو پیغام…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 2 years ago
Text
سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کو طلب کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: آڈیولیکس کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزرات داخلہ نے ایف آئی اے کواجازت دےدی ہے، گرین سگنل ملنے کے بعد سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کوطلبی کاسمن جاری کیاجائیگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ آڈیو کی فرانزک تصدیق ہونےکےبعد پرویز الہیٰ کو بلانےکا فیصلہ کیا گیا ہے،سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کوتحریری سوالنامہ بھی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 2 years ago
Text
مسلم لیگ (ن) کا جسٹس اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی کے حوالے سے راست اقدام کا فیصلہ
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی سے متعلق راست اقدام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں قانونی مشاورت مکمل کر لی گئی، جس میں قانونی ٹیم نے مؤقف دیا کہ جسٹس اعجاز الاحسن نوازشریف کے خلاف مقدمے میں نگران جج رہے ہیں، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف آڈیو لیک کا ناقابل تردید ثبوت سامنے آچکا ہے۔ وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes