rohitpanditsblog
Untitled
13 posts
Don't wanna be here? Send us removal request.
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
Tumblr media
7 notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
Tumblr media
4K notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
Tumblr media
#incest #momson #indiansex #desi #bhabhi dever
76 notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
Tumblr media Tumblr media
I would love to be gangbanged
188 notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
#sanskari
Tumblr media
222 notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
Tumblr media
14 notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
Tumblr media
Good evening unlimited mazahbi dharmik mulliyo
14 notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
I want ahmadiya friends long time friendship
Hy koi real ahmadiya friends to message kare
3 notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
حضرت عاٸشہ رضی اللّٰہ عنہ کا لباس
Tumblr media
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا خوش رو اور صاحب جمال تھیں۔ رنگ سفید تھا جس میں سرخی غالب تھی، اِسی لیے لقب حمیراء سے مشہور ہیں ۔ نو یا دس سال کی عمر تک آپ بالغ ہوچکی تھیں۔ لڑکپن میں دبلی پتلی تھیں مگر بعد ازاں فربہی غالب آگئی تو بدن کسی قدر بھاری ہو گیا تھا۔ زہد و قناعت کی وجہ صرف ایک جوڑا لباس کا اپنے پاس رکھتی تھیں اور اُسی کو دھو دھو کر پہن لیا کرتی تھیں۔ ایک کرتا جس کی قیمت پانچ درہم تھی اور یہ اُس زمانہ کے لحاظ سے اِس قدر بیش قیمت تھا کہ تقاریب میں دلہن کے واسطے عاریتاً مانگ لیا جاتا۔ زعفران میں رنگ کر کپڑے پہن لیا کرتی تھیں۔
بعض اوقات سرخ رنگ کا کرتا زیب تن فرماتیں۔ اکثر سیاہ رنگ کا دوپٹہ استعمال فرماتیں۔ کبھی کبھی زیور بھی پہن لیا کرتیں، گلے میں یمن کا بنا ہوا خاص قسم کا سیاہ و سفید مہروں کا ہار ہوا کرتا۔ انگلیوں میں سونے کی انگوٹھیاں بھی پہنا کرتی تھیں۔ طوافِ کعبہ کے دوران میں چہرہ اقدس پر ایک پردہ نقاب جیسا اوڑھ لیا کرتیں تاکہ لوگوں سے پردے میں رہیں۔ ایک ریشمی چادر آپ کے پاس تھی، بعد ازاں وہ چادر آپ نے اپنے بھانجے عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو دے دی۔ یہ ریشمی چادر آپ اوڑھا کرتی تھیں۔ آپ فرماتی ہیں : ہم عہد رسالت میں سیراء کے کپڑے پہنا کرتے تھے، سیرا میں کچھ ریشم ہوتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد بھی مہندی استعمال فرماتی رہیں اور زعفران میں رنگے ہوئے لباس میں حج ادا کر لیا کرتیں۔ حالتِ احرام میں سرخ لباس زیب تن بھی فرماتیں۔ تابعی عطاء بن ابی الرباح کہتے ہیں کہ میں اور عبید بن عمیر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے پاس آیا جایا کرتے تھے جبکہ آپ کوہِ ثبیر پر ٹھہری ہوئی تھیں (یعنی موسم حج میں) ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے عطاء سے پوچھا: اُس دِن آپ کا پردہ کیا تھا؟ فرمایا: آپ اُس وقت اپنے ترکی خیمہ میں تھیں اور ہمارے اور آپ کے درمیان میں خیمہ کی قناتیں حائل تھیں لیکن میں نے دیکھا کہ آپ زعفران میں رنگا ہوا کرتا پہنے ہوئے ہیں، اُس وقت میں بچہ تھا۔
سر اقدس پر اکثر خوشبو لگا لیا کرتیں۔ خود فرماتی ہیں کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ روانہ ہوئے حتیٰ کہ ہم مقام قاحہ میں پہنچے تو میرے سر سے زردی بہہ کر چہرے پر آئی کیونکہ میں نے روانہ ہونے سے قبل سر پر خوشبو لگائی تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اب تمہارا رنگ بڑا پیارا ہے۔
تابعی اسحٰق اعمیٰ جو نابینا تھے، کہتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا، آپ نے ��جھ سے پردہ کیا، میں بولا: آپ مجھ سے پردہ کرتی ہیں حالانکہ میں آپ کو دیکھ نہیں سکتا۔ آپ نے فرمایا: اگر تم مجھے نہیں دیکھتے تو میں تو تمہیں دیکھتی ہوں۔
32 notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
Tumblr media
16 notes · View notes
rohitpanditsblog · 3 years ago
Text
Tumblr media
17 notes · View notes
rohitpanditsblog · 4 years ago
Photo
Tumblr media
3K notes · View notes
rohitpanditsblog · 4 years ago
Text
Check it out
1 note · View note