hamaraakhbar
hamaraakhbar
HAMARA AKHBAR INTERNATIONAL
4K posts
Don't wanna be here? Send us removal request.
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
testing
Just testing.
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
سو سال پہلے کی گئی کرونا کی حیرت انگیز تشریح
سو سال پہلے کی گئی کرونا کی حیرت انگیز تشریح
آج سے ٹھیک سو سال پہلے ایک ریاست کے راجہ کی کرونا کی تشریح اور ہماری وزیرِ مملکت کی تشریح کا تقابل۔ رسالہ آفتا تنی دلچسپ اور حیرت انگیز بات ہے کہ لفظ ’کرونا‘ (کورونا) کی ایک تشریح ہمارے دادا سید احمد خان (جنھیں فوت ہوئے پورے 80 سال ہونے کو آئے ہیں) کے ایک معاصرسیاست دان راجہ بھونی سنگھ نے ہمارے والد صاحب کی پیدائش سے کوئی آٹھ سال پہلے فروری 1920 میں کی تھی اور دوسری تشریح وہ ہے جو ہماری ایک…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
عید میلاد النبی کے جلوسوں کی ابتدا مسلم سکھ فساد سے ہوئی
عید میلاد النبی کے جلوسوں کی ابتدا مسلم سکھ فساد سے ہوئی
اس سے پہلے کہ آپ یہ جان سکیں کہ عید میلاد النبی کے موقعے پر جلوسوں کی روایت کیسے شروع ہوئی؟ ہم آپ کو راولپنڈی میں 1926 کے فسادات کے متعلق بتائیں گے کیونکہ اس سوال کا جواب تاریخ کے اسی باب میں ہے۔ راولپنڈی کے فسادات کے بارے میں ہم بہت کم جانتے ہیں۔ ہماری تاریخ کی کتابوں میں اس مسئلے کو نظر انداز کیا گیا ہے حالانکہ اس ایک واقعے نے آنے والے سالوں کی تاریخ بدل کر رکھ دی۔ 13 جون 1926 کو شام سات بجے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
’افغان اور پاکستانی طالبان ایک ہی سکے کے دو رخ‘
’افغان اور پاکستانی طالبان ایک ہی سکے کے دو رخ‘
ایک عرصے سے یہ بات دہرائی جا رہی ہے کہ افغان اور پاکستانی طالبان کا آپس میں کیا تعلق ہے۔ کیا یہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں یا دونوں الگ الگ شناخت رکھتے ہیں اور یہ کہ دونوں کا ایک دوسرے پر اثر رسوخ کس حد تک ہے؟ بالخصوص افغانستان کی حالیہ بدلتی ہوئی صورت حال کے تناظر میں افغان اور پاکستانی طالبان کے رشتے پر تجزیہ نگاروں کی طرف سے نہ صرف خصوصی نظر رکھی جا رہی ہے بلکہ اکثر یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
جب مجھے آنکھوں پر پٹی باندھ کر اغوا کیا گیا
جب مجھے آنکھوں پر پٹی باندھ کر اغوا کیا گیا
14 سال بعد بھی میرا خوف ختم نہیں ہوا۔ جب بھی کوئی تیز رفتار گاڑی اچانک میرے قریب سے گزرتی ہے تو دل دھڑکنے لگتا ہے اور ہاتھ پاؤں کچھ دیر کے لیے شل ہو جاتے ہیں۔  20 نومبر 2006 کو اسلام آباد میں اسلامی یونیورسٹی کے قریب پیرودھائی جانے والی سڑک میں ایک چوراہے پر سادہ کپڑوں میں ملبوس ایک پک آپ گاڑی میں سوار چار افراد اچانک اپنی گاڑی سے اترے اور میری ٹیکسی کی طرف دوڑے۔ میں نے سوچا شاید ٹیکسی ڈرائیور کا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
شیخ محمد عبداللہ: وہ کشمیری رہنما جنہیں بھارت سے وفا کے بدلے جفا ملی
شیخ محمد عبداللہ: وہ کشمیری رہنما جنہیں بھارت سے وفا کے بدلے جفا ملی
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی سب سے پرانی سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حال ہی میں ہندو اکثریتی ضلع جموں میں اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر ہمیں پاکستان کے ساتھ جانا ہوتا تو 1947 میں ہی جا چکے ہوتے اور کوئی روک بھی نہیں سکتا تھا۔‘ ان کا کہنا تھا: ‘ہم سے کہا جاتا ہے کہ تم پاکستانی ہو۔ اگر جموں و کشمیر کو پاکستان کے ساتھ جانا ہوتا تو یہ 1947…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
ٹلہ جوگیاں کے قصہ پارینہ بنتے استھان
ٹلہ جوگیاں کے قصہ پارینہ بنتے استھان
دو گھنٹے کے پیدل سفر کے بعد جب آپ سطح سمندر سے 33 سو فٹ بلند پہاڑ کی چوٹی پر پہنچتے ہیں اور وقت کی نظر ہونے والے ان خرابوں کو دیکھتے ہیں تو پہلا سوال آپ کے ذہن میں جو آتا ہے وہ یہ ہے کہ جہاں پانی دستیاب نہ تھا اسے تاریخ میں کیسے ایک بڑے مذہبی مقام کی اہمیت حاصل ہو گئی؟ جوگیوں نے یہاں اپنا مسکن کیوں بنایا؟کیا جوگیوں سے پہلے بھی یہاں پرستش ہوتی تھی؟ اس زمانے میں جب یہاں گھنا جنگل تھا اور روزانہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
جب بابا کھیم سنگھ نے ایک رات میں سڑک بنوا دی
جب بابا کھیم سنگھ نے ایک رات میں سڑک بنوا دی
1890 میں انگریزوں اور افغانستان کے درمیان جنگ زوروں پر تھی۔ پنجاب کے انگریز گورنر کو پتہ چلا کہ راولپنڈی سے کچھ دور کلر سیداں میں ایک سکھ بابا جی رہتے ہیں جن کے ہزاروں معتقد ہیں۔
انگریزوں کو اس وقت ہر طرح کی مدد کی ضرورت تھی، اس لیے گورنر نے بابا جی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ان سے ملنے کا پروگرام بنایا، مگر ایک مسئلہ تھا۔ کلر سیداں تک کوئی سڑک نہیں جاتی تھی، ایک ٹیڑھی میڑھی سی پگڈنڈی تھی، اور بس۔…
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
سجھان سنگھ سے ملک ریاض تک
سجھان سنگھ سے ملک ریاض تک
گذشتہ تین سو سالوں کے دوران راولپنڈی کی تاریخ کے تین بڑے واقعات میں سے پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب 17ویں صدی کے وسط میں یہاں صوفی بزرگ شاہ چن چراغ نے اپنا ڈیرہ لگایا۔
اس کے بعد جین مت کے ماننے والوں کی یہ مختصر سی بستی ایک قصبے اور پھر شہر میں بدلنا شروع ہوئی۔ دوسرا اہم واقعہ تب ہوا جب انگریزوں نے 1851 میں یہاں ہندوستان کی سب سے بڑی چھاؤنی کی بنیاد رکھی جس کی وجہ سے شہر کی اہمیت دو چند ہو گئی۔
ت…
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
خیبر پختونخوا کے دو ’مجرم‘ جو سو سو سال سے قید کاٹ رہے ہیں
خیبر پختونخوا کے دو ’مجرم‘ جو سو سو سال سے قید کاٹ رہے ہیں
پاکستان میں یہ شاید کوئی عجیب بات نہیں ہے کہ قیدی سزا کی مدت پوری ہونے کے باوجود جیلوں میں ہوں۔
لیکن پاکستان میں دو ایسے قیدی بھی ہیں جن کو ایک سو سال کی سزا سنائی گئی اور جو اپنی سزا پوری ہونے کے باوجود اب تک زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔
یہ دونوں قیدی پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں قید ہیں۔ ایک ہے برگد کا درخت اور دوسرا ہے قلعے کا دروازہ۔ برگد کا درخت گذشتہ 122 سال سے زنجیروں میں ہے جبکہ قلعے…
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
ہاچی نامی کتے کی تلاش: ’وہ جب تک زندہ ہے میرا انتظار کرے گا‘
ہاچی نامی کتے کی تلاش: ’وہ جب تک زندہ ہے میرا انتظار کرے گا‘
’میں جانتا ہوں کہ وہ جہاں بھی ہے، اس وقت کیا کر رہا ہوگا، وہ جس بھی کمرے یا جگہ پر ہے، وہ بیٹھا یا لیٹا ہوگا اور اس کی آنکھیں مسلسل دروازے پر ٹکی ہوں گی کہ یہ دروازہ کھلے گا اور نعمان مجھے لینے کے لیے آجائے گا۔‘
یہ الفاظ ہیں خواجہ نعمان مقبول جو آج کل اپنے کتے کو تلاش کر رہے ہیں۔
وہ اپنے کتے کے بارے میں کہتے ہیں کہ ’وہ چاہے چھ ماہ زندہ رہے، چار سال یا جتنا بھی عرصہ، وہ صرف میرا انتظار کرے گا اور…
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
نیرو نے روم کو آگ کیوں لگائی تھی؟ نئے انکشافات
نیرو نے روم کو آگ کیوں لگائی تھی؟ نئے انکشافات
حال ہی میں سا��نے آنے والی ایک نئی تحقیق بے رحم مگر عوام میں مقبول رومی بادشاہ نیرو کے متعلق اصل حقائق سے پردہ اٹھاتی ہے۔
آج سے کم و بیش دو ہزار سال قبل عہد قدیم کے مشہور ترین بادشاہ نیرو کے روم کی عظیم آتش زدگی اسرار کے پردوں تلے دبی ہوئی ہے۔ اب نئی تحقیق نئے حقائق کی روشنی میں دیکھ رہی ہے کہ اصل ہوا کیا اور اس کے نتیجے میں کس قسم کی سیاسی ہلچل پیدا ہوئی تھی۔
 مزید برآں نیرو کے عہد کے بارے…
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
پی آئی اے حادثے کے آخری لمحات مسافر ظفر مسعود کی زبانی
پی آئی اے حادثے کے آخری لمحات مسافر ظفر مسعود کی زبانی
’ ایک لیڈی ڈاکٹر آئیں اور انہوں نے میری والدہ کا نمبر ملایا تو وہ بند جا رہا تھا۔ میں نے ان سے درخواست کی کہ میرے والد کا نمبر ملا دیں۔ میں نے انہیں نمبر بتایا تو انہوں نے وہ ملا دیا اور میں نے پورے اعتماد سے اپنے والد سے بات کی۔‘
جو آخری بات ظفر مسعود کو بے ہوش ہونے سے پہلے یاد ہے وہ یہ تھی کہ جب ان کا طیارہ زمین کی جانب جھکنے لگا تو انہوں نے اپنے اندر سے ایک آواز سنی جو کہہ رہی تھی ابھی…
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
کونال سٹوپا اور آنکھوں کی دو ہزار سال پرانی کہانی
کونال سٹوپا اور آنکھوں کی دو ہزار سال پرانی کہانی
کرسچین ہسپتال ٹیکسلا کی بنیاد 1922 میں رکھی گئی تھی۔ یہ پاکستان بھر میں آنکھوں کی بیماریوں اور ان کے علاج کے حوالے سے جانا جاتا ہے، کبھی یہاں افغانستان تک سے مریض آنکھوں کے آپریشنز کے لیے آتے تھے۔ اس ہسپتال کی بنیاد کے پیچھے صدیوں پرانی اشوک کے بیٹے راج کونال کی کہانی ہے۔
اشوک کا عہد 268 سے 232 قبل مسیح کا ہے جب ہندوستان میں بدھ مت کا ڈنکہ بج رہا تھا۔ چینی سیاح ہیون سانگ جب 626 سے 645 کے درمیان…
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
جوانی میں یہ پانچ کام کر لیں تو آگے زندگی آسان گزرے گی
جوانی میں یہ پانچ کام کر لیں تو آگے زندگی آسان گزرے گی
یہ سال زندگی سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن یہ اس لیے بھی ضروری ہیں کہ یہ باقی زندگی کو ہموار بنانے کے لیے اہم ہو سکتے ہیں۔
  اپنی عمر کی دوسری دہائی یعنی 20 سال سے اوپر ہونا کتنا اچھا ہے نا، جب ہمارے چہرے ابھی جھریوں سے پاک ہوتے ہیں۔
ہم وہ پہلی نسل ہیں جو اپنی پیش رو نسل سے زیادہ غریب ہے اور ہم کبھی کسی جائیداد کی ملکیت نہیں رکھیں گے لیکن ہمارے پاس میمز ہیں۔ 20سال سے زیادہ ہونا ایک بہت اچھی بات ہے۔
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
وادی سندھ تہذیب کی پر اسراریت سو سال بعد بھی برقرار
وادی سندھ تہذیب کی پر اسراریت سو سال بعد بھی برقرار
وادیِ سندھ کی تہذیب سے متعلق سب سے بڑا معمہ یہ ہے کہ اس کے رسم الخط کو پڑھنے میں آج تک کامیابی نہیں مل سکی۔ لیکن ماہرین یہ بات مان گئے ہیں کہ جب اہرام مصر کا وجود نہیں تھا تب بھی وادی سندھ کی تہذیب نہ صرف اپنے عروج پر تھی بلکہ یہاں مذہب کا کوئی عمل دخل نہیں تھا اور ایک آزاد خیال قسم کا معاشرہ موجود تھا۔
پاکستان، افغانستان اور انڈیا کے کم از کم دس لاکھ مربع کلومیٹر پر پھیلی ہوئی اس تہذیب کے…
View On WordPress
0 notes
hamaraakhbar · 4 years ago
Text
اس شخص کی کہانی جو دو بار مرا
اس شخص کی کہانی جو دو بار مرا
یہ زندگی سے ہماری دلچسپی ہے جو موت کو بھی ہمارے لیے سحر انگیز بنا دیتی ہے۔ کیا ہم کسی قسم کی مابعد ��لطبیعاتی زندگی جیتے ہیں؟ کیا ہم اس دوران کسی ایسے تجربے سے گزرتے ہیں جسے ’شعور‘ کہا جا سکے؟ 
موت انسانوں کی تخلیق کردہ اصطلاح ہے۔ بعض کے نزدیک یہ آغاز ہے جبکہ بعض اسے انتہا، اور اکثریت اسے ٹوٹ پھوٹ کی وہ حالت جب علمِ طب جواب دے جاتا ہے۔
 شعور ایسی چیز ہے جسے فلسفہ یا سائنس پوری طرح بیان نہیں کر…
View On WordPress
0 notes