Don't wanna be here? Send us removal request.
Text
آج 2021ء تک چین میں مسلمانوں پر ظلم ڈھاےٴ جا رہے ہیں۔ چین کے علاقے (اویغور) میں مذہب اسلام پر پابندی لگا دی گئ ہے۔ اور پوری دنیا اور انسانی حقوق کے ادارے جیسے ہیومن رائٹس واچ ، اقوام متحدہ اس پر آواز اُٹھا چکے ہیں۔ ترکی نے بھی چین میں مسلمانوں پر ڈھاےٴ جانے والے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پہلے جان لیتے ہیں ، کہ آخر یہ معاملہ کیا ہے؟ کیوں چین اس علاقے میں ہی مسلمانوں پر ظلم ڈھا رہا ہے؟ چین کے دوسرے علاقوں میں نماز پڑھنے پر پابندی نہیں ۔ لیکن صرف اس علاقے میں ہی پابندی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً دس لاکھ مسلمانوں کو چین کے صوبہ سنکیانگ صوبہ میں قید میں رکھا گیا ہے۔ اس صوبہ میں مسلمانوں کی آبادی 1.1 ملین پر مشتمل ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہاں پر انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں۔ یہ اویغور مسلمان آخر ہیں کون؟ یہ نسلی طور پر ترکی النسل مسلمان ہیں اور چین کے مغربی علاقے میں آباد ہیں۔ وہ خود کو ثقافتی اور نسلی طور پر وسط ایشیائی ممالک کے قریب تر دیکھتے ہیں اور ان کی زبان ترکش زبان سے مماثلت رکھتی ہے۔
چین نے سنکیانگ صوبہ کی آبادی کو تبدیل کرنے کا بھی ایک خوفناک منصوبہ بنایا ہے۔ اور چین کی اکثریتی نسل 'ہان' کو وہاں منتقل کرنا شروع کیا۔ سنکیانگ چین کے مغرب میں واقع ہے۔ تبت کی طرح یہ خودمختار علاقہ ہے اور بیچنگ سے علیحدہ اس کی اپنی حکومت ہے لیکن عملی طور پر چین کی حکومت نے ان پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اس کی سرحد پاکستان، بھارت، افغانستان ، منگولیا سے ملتی ہے۔ اور اسے سی پیک کے حوالے سے بھی خاصی اہمیت حاصل ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق اویغور نسل کے لوگوں کو شدید نگرانی میں رکھا جارہا ہے اور انہیں اپنے ڈی این اے کے نمونے دینے پڑرہے ہیں۔ وہاں آباد جن لوگوں کے رشتہ دار انڈونیشیاء، ترکی جیسے حساس ممالک میں آباد ہیں اُن کو فوری طور پر حراست میں لیا جارہا ہے۔ تقریباً دس لاکھ لوگوں کو اب تک حراست میں لیا جا چکا ہے۔ جس کسی شخص نے بھی کسی دوسرے ملک کے باشندے سے واٹس ایپ پر رابطہ کیا اسے بھی حراست میں لیا جارہا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق انہیں گرفتار کرکے چینی حکومت کی جانب سے بناےٴ جانے والے ری ایجوکیشن کیمپ میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔ جہاں انہیں اسلام مخالف کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ انہیں زبردستی شراب پلائی جاتی ہے، خنزیر کا گوشت کھانے پر مجبور کیا جاتا ہے، نماز پڑھنے اور روزہ رکھنے پر اس صوبہ میں مکمل پابندی ہے۔ داڑھیاں کٹوائی جاتی ہیں، مسلم عورتوں کے لیے سکارف پہننے پر بابندی ہے۔ مساجد کو شہید کیا جارہا ہے۔ نماز جنازہ پڑھنے تک کی اجازت نہیں ہے۔ مسلمان مردوں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے اور ہان نسل کے چینی باشندے مسلمان عورتوں سے زبردستی شادی کرلیتے ہیں۔ انکار پر ان لڑکیوں کو ریپ اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے
چین کے بعض سابق قیدیوں نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ انھیں کیمپوں میں جسمانی اور نفسیاتی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ خاندانوں کے خاندان لاپتہ ہو گےٴ اور انہیں ان کیمپوں میں جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ایک شخص جس کا نام عمر بتایا جاتا ہے وہ پہلے اسی کیمپ میں قید تھا وہ اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کے بارے میں بتاتا ہے جیسا سلوک چینی حکومت نے اُس کے ساتھ کیمپ میں کیا۔ " وہ ہمیں سونے نہیں دیتے تھے، وہ ہمیں گھنٹوں لٹکائے رکھتے اور پیٹتے رہتے۔ ان کے پاس لکڑی کے موٹے موٹے ڈنڈے اور چمڑے کے سوٹے تھے جبکہ تاروں کو موڑ کر انھوں نے کوڑے بنا رکھے تھے، جسم میں چبھونے کے لیے سوئیاں اور ناخن کھینچنے کے لیے پلاس تھے۔ یہ سب چیزیں میز پر ہمارے سامنے رکھی ہوتیں اور ان کا ہم پر کبھی بھی استعمال کیا جاتا۔ ہم دوسرے لوگوں کی چیخیں بھی سنتے۔"
ایک دوسرے شخص نے بتایا: "رات کے کھانے کا وقت تھا۔ تقریباً 1200 افراد ہاتھوں میں پلاسٹ کا خالی کٹورا لیے کھڑۓ تھے اور انھیں چین کے حق میں گیت گانا تھا تاکہ انھیں کھانا ملے۔ وہ ربوٹ کی طرح تھے۔ ان کی روحیں مر چکی تھیں۔ ان میں سے بہت سوں کو میں اچھی طرح جانتا تھا۔ ہم ایک ساتھ اٹھتے بیٹھتے، کھاتے پیتے تھے۔ لیکن اب وہ اس طرح کا برتاؤ کر رہے تھے جیسے کسی کار کریش کے بعد ان کی یادداشت جاتی رہی ہو۔"
2009ء میں دارالحکومت ارمچی میں ہونے والے فسادات میں تقریباً 200 افراد مارے گئے تھے جن میں سے زیادہ تر ہان نسل کے چینی تھے۔ 2017ء میں جب پانچ لوگوں کو چاقو مار کر قتل کر دیا گیا تو اویغوروں پر کریک ڈاؤن میں اضافہ کر دیا گیا۔
چین اپنے صوبے سنکیانگ میں امن میں خلل کے لیے علیحدگی پسندوں اور اسلامی عسکریت پسندوں کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔ چین سنکیانگ میں کسی انٹرنمنٹ کیمپ کے وجود سے انکار کرتا ہے لیکن یہ کہتا ہے کہ وہاں پیشہ ورانہ تربیت دی جا رہی ہے۔ وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ 'حکومت نسلی علیحدگی پسندوں اور پر تشدد دہشت گردانہ مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔
اس علاقے کے لوگ چین سے علیحدگی چاہتے ہیں۔ اور اپنے آپ کو مشرقی ترکمانستان کے ساتھ منسلک کرتے ہیں۔ لیکن چونکہ اس علاقے میں گیس اور تیل کے بڑے زخائر موجود ہیں اس لیے چین کسی بھی قیمت پر اس علاقے کو آزاد نہیں کرنا چاہتا اور یہاں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے ساتھ ہر طرح کے ناجائز حربے استعمال کررہا ہے۔ پاکستان سمیت کسی بھی مسلم ملک میں اتنی ہمت نہیں سواےٴ ترکی کے۔ کہ وہ چین کی ان حرکتوں پر ایکشن لینا تو دُور مذمت بھی کر سکے۔ پاکستانی میڈیا سمیت کسی بھی مسلم ملک کے میڈیا پر ان واقعات کی رپورٹنگ نہیں کی جارہی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جیسے کشمیر، برما، فلسطین میں ہونے والے مظالم کو اُجاگر کیا جاتا ہے ویسے ہی اس کو بھی رپورٹ کیا جاےٴ۔ تاکہ پوری دنیا سے ظلم و تشدد کا خاتمہ ہو۔ دنیا چین کی اصلیت سے بھی آگاہ ہو
0 notes
Text
ن سے ش نہ نکلی
ن سے ش تو نہیں نکلی جس کی شیخ رشید صاحب کو بہت امید تھی اور جس کے لئے سر توڑ کوشش بھی گئی لیکن حمزہ شہباز کوئی دو سال جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت پر رہا ہو گئے۔ شہباز شریف جنہیں نیب نے تیسری مرتبہ جیل بھیجا، جس کی بظاہر وجہ تو کرپشن کے کیس رہے لیکن اصل وجہ وہی ہے جس کی شیخ رشید بارہا گوائی دے چکے۔
اگر مسلم لیگ کی حکومت کے خاتمہ کے ساتھ ہی ن سے ش نکل جاتی تو شہباز شریف کو کسی مقدمے کا سامنا کرنا پڑتا اور نہ ہی اُن کو بار بار نیب کے ذریعے جیل بھیجا جاتا۔ 2018 کے الیکشن سے پہلے شہباز شریف کی ایک اہم شخصیت کے ساتھ میٹنگ ہوئی جس میں شہباز شریف کی مفاہمت کی پالیسی کی تعریف کی گئی جس پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اُن کا اپنے بڑے بھائی نواز شریف کے اداروں کے ساتھ اختلاف کی صورت میں روا رکھے جانے والے رویے پر اصولی اختلاف ہے جسے بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ دونوں بھائی Good Cop, Bad Cop کھیل رہے ہیں۔
اس پر شہباز شریف سے کہا گیا کہ وہ اپنے بڑے بھائی کو چھوڑ دیں جس پر اُنہوں نے کہا یہ کام میں نہیں کر سکتا۔ اس کے کچھ عرصہ کے بعد ہی شہباز شریف کو پہلی بار نیب نے ایک مقدمہ میں گرفتار کر لیا اور یہ سلسلہ اُن کی تیسری بار گرفتاری تک جاری رہا۔ شہباز شریف اب بھی جیل میں ہیں لیکن ن سے ش کے نکلنے کا خواب ابھی تک پورا نہیں ہوا۔
جو مقدمات اُن کے خلاف بنائے گئے، اُن کے متعلق جو کچھ لاہور ہائی کورٹ نے اُن کی یا شریک ملزمان کی ضماتیں لیتے ہوئے کہا، اُس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہمیشہ کی طرح نیب نے یہ کیس کچھ سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے بنائے ورنہ بڑے بڑے الزام لگائے گئے، کبھی کہا گیا کہ لاہور، پنڈی اور ملتان میٹرو میں اربوں کھا گئے، اورنج لائن تو بنائی ہی اربوں کے کمیشن کے لئے گئی، آشیانہ ہائوسنگ اسکیم، صاف پانی اسکیموں میں بھی اربوں کھا گئے لیکن کسی ایک کیس میں بھی نیب کوئی ثبوت نہ لا سکا اور لاہور ہائی کورٹ نے چند ایک کیسوں میں یہاں تک کہہ دیا کہ بادی النظر میں نیب نے وہ کیس بدنیتی میں بنائے۔
میری ذاتی معلومات اور تحقیق کے مطابق نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف اگر کوئی کیس بنتا ہے تو وہ منی لانڈرنگ کا ہے لیکن یہ بنیادی طور پر ٹیکس اور ایف بی آر کا معاملہ ہے جہاں بڑے بڑے کاروباری افراد کی طرح شریف فیملی نے بھی اپنے کاروبار سے پیسہ بہت کمایا لیکن ٹیکس کم دیا جس کے لئے ٹی ٹی، حوالہ اور ہنڈی کے ساتھ ساتھ باہر سے Remittancesکے ذرائع استعال کرکے بلیک منی کو وائٹ کیا جاتا ہے۔
تقریباً ہر حکومت نے بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے قانونی طریقے بھی نکالے اور اب بھی تعمیراتی انڈسٹری کو جو ایمنسٹی دی گئی ہے، اُس کا مقصد بلیک اکانومی کو وائٹ کرنا ہے۔ منی لانڈرنگ کیس میں اب شہباز شریف کے بارے میں کیا فیصلہ ہوتا ہے؟
اس بارے میں تو بعد میں ہی پتا چلے گا لیکن نیب کے دائرہ کار میں وہ منی لانڈرنگ کے کیس آتے ہیں جن میں نیب کے پاس یہ ثبوت موجود ہو کہ منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کیا گیا پیسہ غیر قانونی ذرائع سے کمایا گیا تھا یعنی کمیشن اور کک بیکس کے ذریعے کمایا گیا پیسہ لانڈر کیا گیا۔ ابھی تک نیب کوئی ایسا ثبوت پیش نہیں کر سکی کہ شہباز شریف نے کسی بھی حکومتی ٹھیکے سے کوئی کمیشن یا کک بیکس لئے۔
اگرچہ میں سمجھتا ہوں کہ دوسرے کاروباری افراد کی طرح کسی حکمران کو جس کا اپنا کوئی کاروبار ہو، کو اپنی بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے قانونی ذرائع بھی استعمال نہیں کرنے چاہئیں بلکہ حکمرانوں کی کوشش تو یہ ہونی چاہئے کہ سب ٹیکس دیں لیکن اس کے باوجود اس قسم کی منی لانڈرنگ کا معاملہ ایف بی آر کے دائرہ کار میں آتا ہے۔
جن سرکاری افسروں نے شہباز شریف کے قریب کام کیا، اُن میں سے کچھ کو میں ذاتی طور پر جانتا ہوں۔ اُن افسروں کا کہنا ہے کہ کمیشن، کک بیکس اور کرپشن کا کوئی الزام شہباز شریف کے معاملہ میں اُن کی نظر میں درست نہیں۔ سب اس بات پر متفق ہیں کہ شہباز شریف جتنا محنتی ایڈمنسٹریٹر اُنہوں نے کبھی نہیں دیکھا لیکن ن سے ش نکالنے والوں کو کون سمجھائے کہ سیاسی جماعتوں میں سے نئی سیاسی جماعتیں نکالنے کا عمل بارہا دہرایا گیا مگر کامیاب نہیں ہوا۔
وقتی طور پر کنگز پارٹیاں بھی بنا دی جاتی ہیں اور پی پی پی سے پیٹریاٹ کو بھی جنم دلوا دیا جاتا ہے لیکن ایسے پیدا ہونے والی سیاسی جماعتیں کچھ ہی عرصہ میں ہوا میں تحلیل ہو کر تاریخ کا حصہ بن جاتی ہیں
0 notes
Text
My Hobbies
By the way, I have many hobbies. But gardening is one of them. Gardening is commonly practiced to grow and cultivation of plants as part of gardening. In gardens, ornamental plants are often grown to show off their flowers, plants or the whole. Useful plants, such as root vegetables, leafy vegetables, fruits and herbs, are grown for use as a dye, or for medicinal or cosmetic use. Many people consider gardening a relaxing activity. There are also many studies on the positive effects of gardening on mental and physical health. From orchards with one or more different types of shrubs, trees and herbs to Tall Boulevard plants, to gardens that include lawns and foundation plants, and to container gardens that grow indoors or outdoors. Gardening can be very skilled, growing only one type of plant, or involving multiple plants in mixed planting. It involves an increased participation in plant growth, and involves hard labor, which distinguishes it from agriculture or forestry. Gardening is best and fun. I have been interested in gardening since I was young. The garden is a place that gives peace of mind and soul. In addition, gardening can be an interesting and rewarding hobby.
Benefits of Gardening: Horticulture takes a lot of effort to grow and maintain. Garden is the only place in the house that calms the senses and gives a pleasant feeling to the mind and body. You can install the platform in the garden and enjoy beauty of your garden when you sitting on this platform. Another benefit of plantation is that you can grow organic vegetables and fruits at your home. These fruits and vegetables in large quantities so you can share these fruits with your neighbors and establish good relationship with your neighbors. Homemade fruits and vegetables are more delicious and has good taste as compare to those fruits and vegetables we buy from bazaar and street. Moreover, I have a lot of flowering plants in my garden that give off a nice scent that makes the atmosphere light and fragrant. My flowering plants in my garden include different roses such that jasmine, sunflowers, black roses, tea rose, tuberose, lotus, hibiscus, and many more. But my favorite is the open night jasmine whose fragrance spreads at night and makes the whole house fragrance.
Maintenance of the Garden:
Every person understands that planted trees and plants is a simple task and anyone trowel can do it easily. One gardeners and the people who knows gardening those people knows the effort and energy which required in the gardening. Not only water is sufficient for plants they also need fertilizers. Also to keep them healthy and fresh they need caring on regular basis.
Mostly plants are green which means they need adequate sunlight. Many people hire professional gardeners to take care of their gardens but it is more pleasant to do it yourself. It helps us to attach with the garden.
Grow the Garden:
Most of the plants and trees are in my garden are planted by either me or my friends. We are going to the nursery every season to bought seasonal plants and most of the flowering plants are changed in every weather because most of the plants are died due to climate and temperature change.
After purchasing the plants we plant them in a critical order. So that garden looking more beautiful. I can say that gardening is very fruitful and adequate habit.
It helps to attach with human nature with greenery and love. Also for most of the people the best childhood memories are attached to the garden. The garden is the place where families sitting together, take evening tea and share their conversation that keeps bond strong. A garden is one of the most wonderful paces in the house, no matter what the weather is like.
Purpose of Garden:
Most people have affection with plants and trees that’s why they grow garden in their homes. Garden provides a comfortable atmosphere with fresh air. And on the other hand it adorns our house and gives off a pleasant fragrant that makes the whole house fragrant. Green plants grow better outdoors because outdoor plants need more sunlight to grow than indoor plants. This sunlight helps them make their own food through process called fossynthesis is that they eat.
Travelling:
My another hobby is travelling. I travel to different cities of Pakistan over time by time. Travel gives the opportunity to experience other cultures. You have a culture of your own that you may not realizing is very different from other countries.
Benefits of Travelling:
1. We get peace of mind from travelling.
2. It takes you out of your relief area.
3. Improve your communication skills
Travelling helps us to learn different languages. It’s a great way to use your brain and think and speak in another language. As soon as you feel the slightest change of thought, make journey in the same journey and put it into practice. Most locals are happy to help you learnt the language and value the fact that you are trying.
Travel will help to increase relationship through new events. It does not problem if you have a partner or not. There are many tours in which you can make plugins and make new buddies. Don’t use the justify of not being alone. Travelling may be costly hobby but it refund economic loss. As a hobby travels keep us busy during free time, the best way to use the time.
Unless a person is physically and mentally and physically exhausted. No one can be satisfied. Travel help us to take rest. In a new place curious and interesting to know all the unknown information about this place that he had neither read nor heard before the thrill and wonder which keeps the excitement alive and us encourages travel.
During the journey one comes across many people from many different backgrounds and locations. By talking to them, he also learns about their heritage. If one has a psychological inclination in one’s mind, one’s experience and ability to understand others increases. Understanding human nature is probably the best part of education. Travel fulfils all the requirements of a good hobby. It is absorbing education and refreshment for the mind, body and emotion.
Now I am going to share with you my life experience of travel. As I told you I travel to different cities of Pakistan. I decided to go to Murree in November 2018. We booked train tickets on 29 November 2018. We packed food and drinks and take some money. We were reach the railway station at 11 pm on 29 November 2018. We will take our seats in the train. The train left at 11:30 pm. We chatted with the people on the train. The train reached Rawalpindi station at 5 pm. We got out of the station and offered Fajar Prayer. After praying we will go out to look for a hotel. At that time weather was very cold. First we sat in the metro bus. And we toured the city. Then we sat in the wagon. After that we reached Murree. Arriving in Murree, we had breakfast which we had brought from home. Then we toured the mountains. After 5 to 6 hours we decided to go back to Rawalpindi.
We returned to Rawalpindi and offered Friday prayer. After Friday prayer, we got a room in the hotel. We pay the rent of the room. After booking a room, we went out to eat. After offering Isha prayer we take rest. We got up early in the morning and got ready and offered Fajr prayer.
After that we will go out for a walk. We toured Rawalpindi and Islamabad. We toured the Mar gala Hills
. After that we visited different gardens. We offered Zohar prayers at Faisal Mosque. We visited Islamabad Zoo. After that we take lunch from Local Restaurant of Islamabad after offered Assar prayer. After taking lunch we offered Maghreb prayer near the mosque of the restaurant. Then we go to the Metro Station and gone towards to the hotel. After that we offered Esha prayer.
Next Day, we get up early in the morning and offered the Fajar Prayer. Then we go for a walk of city and take breakfast. We meet with the friend in Rawalpindi. Then we take breakfast of Halwa Puri in Rawalpindi near Lal Haveli. Then we packed our luggage and ready to go to home. We book the return ticket. And at 7 PM train reached at Rawalpindi Station. We offered Esha prayer and sat in the train. And at 1 pm we reached at Lahore railway station.
Response from people:
It is a beautiful experience of my life. I enjoy it very much. My brother travelled with me. To this day, I remember every single moment of this trip. I also mentioned this trip to my friends for several days. I also uploaded photos of this trip on social media. And got a good response from the people.
1 note
·
View note