billu916
Meme Sheem
567 posts
I post what I like. Pakistani by Heart  Alfaaz-Kheyaal.tumblr.com.
Don't wanna be here? Send us removal request.
billu916 · 11 months ago
Text
Tumblr media
6 notes · View notes
billu916 · 1 year ago
Text
Tumblr media
وہ تہی دست بھی ،؛ کیا خوب کہانی گر تھا ؛!!
باتوں باتوں میں،؛ مجھے چاند بھی لا دیتا تھا؛!!
4 notes · View notes
billu916 · 1 year ago
Text
Tumblr media Tumblr media Tumblr media
پرانا لاہور
Old Lahore, Pakistan
8 notes · View notes
billu916 · 1 year ago
Text
نہ ملا کر اداس لوگوں سے
حُسن تیرا بکھر نہ جائے کہیں
Naa mila kar Udaas logon se
Husn tera bikhar na jaye kahen
(Nasir Kazmi)
23 notes · View notes
billu916 · 3 years ago
Text
Tumblr media
There is so much I cannot say. Will you remember my silence better than my words?
0 notes
billu916 · 3 years ago
Text
Tumblr media
0 notes
billu916 · 3 years ago
Text
ممکن ہے اشک بن کے رہوں چشم یار میں
ممکن ہے بھول جائے غم روزگار میں
1 note · View note
billu916 · 3 years ago
Text
Tumblr media
9 notes · View notes
billu916 · 4 years ago
Text
Tumblr media
Not a meme
57 notes · View notes
billu916 · 4 years ago
Text
For a tough kid I had a bad habit of getting attached to people.
1 note · View note
billu916 · 4 years ago
Text
Tumblr media
2 notes · View notes
billu916 · 4 years ago
Text
ﺟﺐ ﺗِﺮﺍ ﺣُﮑﻢ ﻣِﻼ ، ﺗﺮﮎِ ﻣﺤﺒّﺖ ﮐﺮ ﺩﯼ...
ﺩﻝ ﻣﮕﺮ ﺍِﺱ ﭘﮧ ﻭﮦ ﺩﮬﮍﮐﺎ، ﮐﮧ ﻗﯿﺎﻣﺖ ﮐﺮ ﺩﯼ...
احمد ندیم قاسمی
1 note · View note
billu916 · 4 years ago
Text
ترکی ڈرون ٹیکنالوجی میں سپر پاور ؟
ترکی کا 1940ء میں انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنا ئزیشن کی رکنیت حاصل کرنے کا مقصد طیارہ سازی کی صنعت کو فروغ دینا تھا لیکن اقتصادی مشکلات کی وجہ سے اسے اس منصوبے کو عملی شکل دیے بغیر ہی ملتوی کرنا پڑ گیا جس کے نتیجے میں ترک فضائیہ کو دوسرے ممالک کا محتاج ہونا پڑا حالانکہ جمہوریہ ترکی کے بانی غازی مصطفیٰ کمال اتاترک نے کئی مواقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’مستقبل آسمانوں (فضائی حاکمیت) پر ہے۔ اپنی فضائی حدود کا تحفظ نہ کرنے والی اقوا م اپنے مستقبل کو یقینی نہیں بنا سکتیں‘‘۔ اتا ترک کے اس فرمان کو فراموش کر دیا گیا۔ نیٹو کی رکنیت کی وجہ سے اگرچہ ترک فضائیہ دوسروں کی بیساکھیوں کے ذریعےاپنے پائوں پر کھڑی ہو چکی تھی لیکن ان بیساکھیوں کو کسی وقت بھی کھینچا جاسکتا تھا اور کھینچا بھی گیا اوراتحادی ممالک نے کئی بار ترکی پر اسلحے کی پابندیاں بھی عائد کیں ۔
دفاعی شعبے میں ترکی اور امریکہ کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا ہے۔ ترکی نے امریکہ سے 2000 میں ڈرون کے حصول کے لئے رجوع کیا لیکن ترکی نے اپنے آپ کو اس سلسلے میں امریکہ تک ہی محدود نہ رکھا بلکہ 2005 میں اسرائیل کو 4 ملین ڈالر ادا کرتے ہوئے تین سال کے عرصے کے لئے ایک عدد Heron ڈرون کرایے پر حاصل کرنے کے بعد واپس کر دیا اور پھر 2007 میں ایک بار پھر یہ ڈرونز کرایے پر حاصل کیے لیکن ان ڈرونز میں اکثر و بیشتر فنی خرابیوں کی وجہ سے ترکی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ان میں سے کئی ایک گر کر تباہ بھی ہو گئے جس پر ترکی نے اسرائیل سے مزید بہتر ڈرون فراہم کرنے کی درخواست کی لیکن اسرائیل نے اپنے جدید ڈرونز 2010 میں ترکی کے ساتھ فریڈم فلوٹیلا واقعے کے باعث فراہم کرنے سے انکار کر دیا جس پر ترکی نے دیگر اتحادی ممالک سے رجوع کیا لیکن ان ملکوں نے بھی ڈرونز دینے سے انکار کر دیا۔ 
اس صورتِ حال پر صدر ایردوان نے ایک ترک محاورے ’’بُرے ہمسایے نے مالک مکان بننے پر مجبور کر دیا‘‘ کو مدنظر رکھتے ہوئے خود ہی ڈرونز تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ ترکی کے ادارے ترک سول ایوی ایشن اینڈ اسپیس انڈسٹری (TUSAS) نے سو فیصد مقامی وسائل استعمال کرتے ہوئے ANKA نام کے ڈرون تیار کیے اور تجرباتی پروازوں کے بعد ان ڈرونز کو مسلح افواج میں شامل کر لیا گیا اور پھر ترکی نے آرمڈ ڈرونز تیار کرنے میں مہارت حاصل کر لی اور BAYRAK TB2 تیار کرتے ہوئے انہیں دہشت گرد تنظیم ’’پی کے کے‘‘ اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا اور اس طرح ترکی پہلی بار اپنی ملکی حدود میں دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں کامیاب رہا ۔ ان آرمڈ ڈرونز کی ایک اہم خصوصیت جو اسے دیگر ممالک کے ڈرونز سے ممتاز بناتی ہے، کا میزائل لے جانے اور داغنے کی صلاحیت کا مالک ہونا بھی ہے۔ اندرونِ ملک اس کامیابی کے بعد ترک آرمڈ ڈرونز کو شام میں استعمال کیا گیا اور یہاں پر ان ڈرونز نے نہ صرف اسد انتظامیہ کے جنگی سازو سامان کو نقصان پہنچایا بلکہ روس کی جانب سے شام میں استعمال کردہ ڈرونز کو بھی تباہ کر دیا۔ 
شام میں ترک ڈرونز کے ہاتھوں روسی ڈرونز کی تباہی پر روس کے وزیر دفاع ترکی کے ان ڈرونز کو دنیا کے جدید اور موثر ترین ڈرونز قرار دینے پر مجبور ہو گئے۔شام میں ترکی کی کامیابی کے بعد ترکی نے لیبین نیشنل آرمی کے سربراہ اور باغی جرنیل خلیفہ حفترکے دستوں کو پسپائی پر ترک آرمڈ ڈرونز کے ذریعے ہی مجبور کیا اور وہاں پر خلیفہ حفتر کو روس اور فرانس کی جانب سے حاصل حمایت اور امداد کے باوجود ترکی کا پلڑا بھاری رہا ۔ ترکی کے آرمڈ ڈرونز کے دنیا بھر میں اس وقت چرچے شروع ہوئے جب آذربائیجان نے آرمینیا کو انہی آرمڈ ڈرونز استعمال کرنے کے بعد شکست دی۔ آرمینیا کی آذربائیجان کے ہاتھوں شکست کے بعد عالمی میڈیا جس میں بی بی سی، دی گارڈین، فرانس 24 چینل، الجزیرہ پیش پیش رہے ہیں ، نے ان ڈرونز کو دنیا کے بہترین ڈرونز قرار دیا ۔ آذربائیجان نے بڑی تعداد میں ترکی کے تیار کردہ آرمڈ ڈرونز جنگ سے قبل ہی خرید رکھے تھے جبکہ آرمینیا اس خوش فہمی میں مبتلا رہا کہ اس کے پاس روس کا جنگی سازو سامان اور ڈرونز موجود ہیں۔ ترک آرمڈ ڈرونز نے آذربائیجان میں جس طریقے سے آرمینیا کے زیر استعمال جنگی سازو سامان کو نشانہ بنایا اور ان کے ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کیا، اس سے روس کو بھی شدید دھچکا لگا اور اس نے عافیت آذربائیجان پر دبائو نہ ڈالنے بلکہ آرمینیا کے خود ہی پس قدمی پر مجبور ہونے میں سمجھی۔ 
ترکی اگرچہ ڈرون ٹیکنالوجی کی فہرست میں پہلے پانچ ممالک کی صف میں شامل ہے لیکن اس کے ڈرونز نے جس طریقے سے آذربائیجان میں آرمینی اہداف اور ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے ��وفیصد کامیابی حاصل کی ہے، اس نے ترکی کو جدید ڈرون ٹیکنالوجی میں سب سے آگے لاکھڑا کیا ہے۔ آذربائیجان کے صدر الہام علی ایف سے جب فرانس-24 چینل کے اینکر نے آذربائیجان کی کامیابی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے برملا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ ترکی سے خریدئے ہوئے آرمڈ ڈرونز نے آرمینی قوتوں کے ایک بلین ڈالر مالیت کے جنگی سازوسامان کو تباہ کر کے رکھ دیا جس سے آرمینیا کی کمر ٹوٹ کر رہ گئی اور وہ خود شکست قبول کرنے پر مجبور ہو گیا‘‘۔ ترکی نے آرمڈ ڈرونز کی فروخت سے 2020 میں چار بلین کے قریب آمدنی حاصل کی اور یوکرائن ، سربیہ، قطر، تیونس اور لیبیا کو آرمڈ ڈرونز فروخت کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور 2023 میں دس بلین ڈالر آمدنی حاصل کیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر فر قان حمید
بشکریہ روزنامہ جنگ  
1 note · View note
billu916 · 4 years ago
Text
If you care about somebody, you should want them to be happy. Even if you wind up being left out.
1 note · View note
billu916 · 4 years ago
Text
You can run, run, run away from a lot of things in life, but you can’t run away from yourself. And the key to happiness is to understand and accept who you are.
0 notes
billu916 · 4 years ago
Text
‏یہ تیرے دید سے پہلے کی بات ہے کہ
ہم جیسے لوگ محبت سے باز رہتےتھے
🖤🖤
1 note · View note
billu916 · 4 years ago
Text
‏میں کیا لکھوں کہ جو میرا تمہارا رشتہ ہے
وہ عاشقی کی زباں میں کہیں بھی درج نہیں
لکھا گیا ہے بہت لطف وصل و درد فراق
مگر یہ کیفیت اپنی رقم نہیں ہے کہیں
~ فیض احمد فیض
0 notes