اُس شخص سے بچھڑ کے کئی روز تک مجھےصورت عجیب اپنے در و بام کی لگی
مجھ کو کوئی بلاتا نہیں میرے نام سےتہمت عجیب مجھ پہ ترے نام کی لگی
0 notes
اُجاڑ گھر کے کسی بے صدا دریچے میں
کوئی چراغ جلے بھی تو کون دیکھتا ہے
Ujaar Ghar k Kisi be Sada Dareeche Mein
Koi Charagh Jale Bhi to Koun Dekhta Hai
محسن نقوی
0 notes
کہیں ملے وہ سرِ راہ تو لپٹ جائیں ہمیں تو ایک ہی رستہ دکھائی دیتا ہے
Kahein mile wo sar e rah to lipat jayeinhumein to eik hi rasta dekhai deta hai
0 notes
حرف تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے
باب اک اور محبت کا کھلا چاہتا ہے
ایک لمحے کی توجہ نہیں حاصل اُس کی
اور یہ دل کہ اُسے حد سے سوا چاہتا ہے
مزید پڑھنے کے لیے لنک پر کلک کریں
0 notes
ہم سماعت کو ہتھیلی پرلیے پھرتے ہیں
تیری آواز میں کوئی تو پکارے ہم کو
تو ہے وہ قیمتی نقصان جو راس آیا ہے
اچھے لگتے ہیں تیرے بعد خسارے ہم کو
0 notes
میرے دل کی راکھ کرید مت اسے مسکرا کے ہوا نہ دےیہ چراغ پھر بھی چراغ ہے کہیں تیرا ہاتھ جلا نہ دے
نئے دور کے نئے خواب ہیں نئے موسموں کے گلاب ہیںیہ محبتوں کے چراغ ہیں انہیں نفراتوں کی ہوا نہ دے
مزید پڑھنے کے لیے لنک پر کلک کریں
0 notes
Mein pori tawaju ka talabgar hon tum seAuron se marasam Hein to phir door raha kar
0 notes
ہائے وہ لمحہ کہ جب تجھ سے شناسائی ہوئی پھر جو ہوئی تھی میری جان وہ رسوائی ہوئی
اپنی ناکام محبت کا نہ یوں چرچا کرو زخم بھر جائے گا گر اس کی پذ یرائی ہوئی
پھر زمانے میں کسی نے اسے دیکھا نا سنا تیرے دربار میں جس شخص کی شنوائی ہوئی
جب تیری یاد کو کوئی بھی ٹھکانا نہ ملےمیری بانہوں میں چلی آتی ہے گھبرائی ہوئی
وصی شاہ
1 note
·
View note