#شملہ
Explore tagged Tumblr posts
Text
3 سبزیوں کی قیمتوں میں کمی 6 میں اضافہ 16 کی قیمت مستحکم
(ویب ڈیسک) 2 روز میں 3 سبزیوں کی قیمتوں میں کمی، 6 کی قیمت میں اضافہ، 16 کی قیمت مستحکم رہی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ 2 روز میں 3سبزیوں کی قیمتوں میں کمی، 16 کی قیمتیں مستحکم جبکہ6 سبزیوں کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ آلو، پھول گوبھی، بند گوبھی،کھیرا، اروی، دیسی ٹینڈے، سبز مرچ، بھنڈی، چائنہ گاجر، شلجم، لوکی بوتل، کریلا، شملہ مرچ، لیموں چائنہ، دیسی لہسن کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ بینگن، میتھی اور پالک…
0 notes
Text
مودی سرکار کےوزیر کی3لاکھ مساجد کو شہید کرنے کی دھمکی
مودی سرکارکےوزیر گری راج نےدھمکی دی ہےکہ بھارت میں موجود3لاکھ سے زائد غیر قانونی مساجد کو اگرگرانا پڑا توہم ایساضرور کریں گے۔ وزیر ٹیکسٹائل گری راج نےدعویٰ کیا ہےکہ پورےہندوستان میں اس وقت3 لاکھ سےزائدایسی مساجد ہیں جو غیر قانونی طورپرتعمیر کی گئی ہیں۔شملہ کی طرح انھیں گراناپڑا تودریغ نہیں کریں گے۔ وزیر گری راج سن��ھ کےاس جھوٹےاوربے بنیاد دعوےپر وزیراعظم مودی کی خاموشی مسلمانوں پرمذہبی آزادی پر…
0 notes
Text
شملہ معاہدہ: بھٹو کی ’چالاکی‘ اور اندرا گاندھی کی ’سیاسی غلطی‘
http://dlvr.it/T97P4x
0 notes
Text
گوبھی مرچ فرائی بنانے کا طریقہ
گوبھی پیپر فرائی ایک ہونٹ سماکنگ ایپیٹائزر ہے جو آپ کے زیر اہتمام پارٹیوں اور ڈنر کی خاص بات ہو سکتی ہے۔ اس ڈش میں کالی مرچ پاؤڈر کافی مقدار میں شامل ہونے کی وجہ سے اس میں منفرد مسالیدار ذائقہ ہوتا ہے۔ گوبھی کے پھولوں کو پہلے ڈیپ فرائی کیا جاتا ہے تاکہ انہیں کرسپی بنایا جا سکے۔ اس کے بعد پیاز، شملہ مرچ، ادرک، لہسن اور مسالے کے ساتھ ایک مسالہ تیار کیا جاتا ہے۔ گہرے تلے ہوئے پھولوں کو اس کے بعد…
View On WordPress
0 notes
Text
کرسمس 2022: کرسمس کو خاص بنانا چاہتے ہیں، پھر ساتھیوں کے ساتھ اس جگہ پر جائیں۔
کرسمس 2022: کرسمس کو خاص بنانا چاہتے ہیں، پھر ساتھیوں کے ساتھ اس جگہ پر جائیں۔
کرسمس 2022: کچھ لوگ گرمیوں کی نسبت سردیوں میں سفر کرنا چاہتے ہیں۔ سردیوں میں لوگ عموماً کرسمس یا نئے 12 مہینوں کے لیے اپنے گھر والوں، ساتھیوں کے ساتھ پہاڑوں پر جانے کا ارادہ کرتے ہیں اور سردیوں میں پہاڑوں کے حوالے سے شملہ، منالی اور مسوری جیسی سنہری وادیوں کے نام ہمارے ذہن میں سب سے پہلے آتے ہیں۔ تو اس وقت ہم آپ کو یہ بتانے جا رہے ہیں کہ اگر آپ بھی دہلی یا دہلی این سی آر کے قریب رہتے ہیں اور نئے…
View On WordPress
0 notes
Text
چیف منسٹر کے فیصلے پر آج کانگریس ہماچل اراکین اسمبلی کااجلاس - Siasat Daily
چیف منسٹر کے فیصلے پر آج کانگریس ہماچل اراکین اسمبلی کااجلاس – Siasat Daily
ایم ایل ایز ممکن ہے کہ ایک قرارداد کو منظوری دیں گے اور پارٹی ہائی کمان کو چیف منسٹر پر قطعی فیصلہ کرنے کا اختیار رہے گاشملہ۔ ہماچل پردیش انتخابات میں ایک جیت درج کرانے کے بعد کانگریس اراکین اسمبلی کا جمعہ کے روز شملہ میں ایک چیف منسٹر کے متعلق فیصلہ کے لئے ایک اجلاس منعقد ہوگا۔ ہماچل کانگریس مقننہ پارٹی اجلاس کانگریس کے ہیڈ کوارٹرس راجیو بھون میں منعقد ہوگا۔ ہماچل پردیش کانگریس کے انچارج…
View On WordPress
0 notes
Text
چیف منسٹر کے فیصلے پر آج کانگریس ہماچل اراکین اسمبلی کااجلاس - Siasat Daily
چیف منسٹر کے فیصلے پر آج کانگریس ہماچل اراکین اسمبلی کااجلاس – Siasat Daily
ایم ایل ایز ممکن ہے کہ ایک قرارداد کو منظوری دیں گے اور پارٹی ہائی کمان کو چیف منسٹر پر قطعی فیصلہ کرنے کا اختیار رہے گاشملہ۔ ہماچل پردیش انتخابات میں ایک جیت درج کرانے کے بعد کانگریس اراکین اسمبلی کا جمعہ کے روز شملہ میں ایک چیف منسٹر کے متعلق فیصلہ کے لئے ایک اجلاس منعقد ہوگا۔ ہماچل کانگریس مقننہ پارٹی اجلاس کانگریس کے ہیڈ کوارٹرس راجیو بھون میں منعقد ہوگا۔ ہماچل پردیش کانگریس کے انچارج…
View On WordPress
0 notes
Text
بالی وڈ اداکارہ پریتی زنٹا اپنے انتہائی پسندیدہ سیب کے درختوں کو مداحوں کے ساتھ بانٹ رہی ہیں۔
بالی وڈ اداکارہ پریتی زنٹا اپنے انتہائی پسندیدہ سیب کے درختوں کو مداحوں کے ساتھ بانٹ رہی ہیں۔
دیکھئے پریتی زنٹا مداحوں کو شملہ میں سیب کے درختوں کی کاشت کا دورہ کرتی ہیں۔ بالی وڈ اداکارہ پریتی زنٹا اپنے انتہائی پسندیدہ سیب کے درختوں کو مداحوں کے ساتھ بانٹ رہی ہیں۔ زینٹا ، جنہوں نے گزشتہ ہفتے اپنی 46 ویں سالگرہ منائی ، فی الحال شملہ میں چھٹیاں گزار رہی ہیں۔ منگل کو اپنے انسٹاگرام کا رخ کرتے ہوئے ، اداکارہ نے پرجوش انداز میں اپنے بچپن کی یادوں کا ایک حصہ مداحوں کے ساتھ شیئر کیا۔ “میں اتنی…
View On WordPress
#Bollywood actress Preity Zinta shares her favorite apple tree with fans.#بالی وڈ اداکارہ پریتی زنٹا اپنے انتہائی پسندیدہ سیب کے درختوں کو مداحوں کے ساتھ بانٹ رہی ہیں۔#پرستار#پریتی#درخت#زنٹا#سیب#شملہ#کاشت
0 notes
Photo
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام کے بعد شملہ معاہدہ بھی ختم؟ پاکستان کو کیا فائدہ حاصل ہو گا؟ معروف تجزیہ کار نے بڑا دعویٰ کردیا اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سلامتی کونسل اگرقراردادپر کوئی فیصلہ کردیتی ہے توبڑی فتح ہوگی،اگر فیصلہ نہ بھی دیا توبھی پاکستان کا پلڑا بھاری ہے، یہ بات معروف سینئر صحافی اوریا مقبول جان نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہی، انہوں نے کہا کہ 20 جنوری 1948ء کی جو 39 نمبر قرارداد تھی وہ جواہر لال نہرو خود اقوام متحدہ میں لے کرگئے تھے کیونکہ کشمیر ان کے ہاتھ سے نکل جانا تھا،
#اقدام#بڑا#بعد#بھارتی#بھی#پاکستان#تجزیہ#حاصل#ختم#دعوی#شملہ#فائدہ#کار#کردیا#کشمیر#کو#کیا#کے#گا#معاہدہ#معروف#مقبوضہ#میں#نے#ہو
0 notes
Text
بھارت میں مودی سرکار کی مسلمانوں کی متعصبانہ پالیسیاں برقرار،رواں سال 15 مساجد کو مسمار کرنے کا حکم
ہماچل پردیش ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) بھارت میں مودی سرکار کی مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ پالیسیاں برقرار ہیں۔بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کی مسلمانوں کو مذہبی حقوق سے محروم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، رواں سال حکومت نے 15 مساجد کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرنے کا حکم دیا۔شملہ میں حال ہی میں 5 مساجد کو عدالتی حکم پر مسمار کیا گیا جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے، 2023 سے ہماچل…
0 notes
Photo
Aloo Shimla Mirch ki Sabzi | آلو شملہ مرچ کی سبزی | Sabzi Recipe | Desi Khana YouTube Cooking Channel For Recipe Please Click on The Below Link 👇👇👇👇 https://youtu.be/8W0wUjuqYf4 #AlooShimlaMirchkiSabzi #AlooShimlaMirch #Aloo #ShimlaMirch #Sabzi #Vegetables #Veggies #AlooRecipe #ShimlaMirchRecipe #VegetablesRecipe #SabziRecipe #MixedSabziRecipe #MixesVegetables #MixedSabzi #MixedVegetablesRecipe #AlooShimlaMirchRecipe #DesiKhanaRecipes #DesiKhana #آلو #شملہ #مرچ https://www.instagram.com/p/Btxs0Z7HC3P/?utm_source=ig_tumblr_share&igshid=1tkxlbyn8xome
#alooshimlamirchkisabzi#alooshimlamirch#aloo#shimlamirch#sabzi#vegetables#veggies#aloorecipe#shimlamirchrecipe#vegetablesrecipe#sabzirecipe#mixedsabzirecipe#mixesvegetables#mixedsabzi#mixedvegetablesrecipe#alooshimlamirchrecipe#desikhanarecipes#desikhana#آلو#شملہ#مرچ
0 notes
Text
شاعر مزدور، احسان دانش
احسان دانش لاہور سے کراچی تشریف لائے ہوئے تھے اور ہم اپنے دوست سراج منیر (مرحوم) کے ساتھ ایم اے جناح روڈ پر واقع ریڈیو پاکستان کی پرانی عمارت کے ایک کمرے میں ان کی آمد کے منتظر تھے۔ دراصل ہمیں ہندوستانی سامعین کے لیے نشر ہونے والے ایک پروگرام کے لیے ان کا خصوصی انٹرویو ریکارڈ کرنا تھا۔ ویسے بھی دانش صاحب سے ملاقات کا شرف ہمارے لیے سرمایہ حیات سے کم نہ تھا، جس کا ہمیں عرصہ دراز سے بڑی شدت کے ساتھ انتظار تھا، وہ ان بڑے لوگوں میں سے تھے جو منہ میں سونے کا چمچہ لیے پیدا نہیں ہوئے تھے بلکہ جنھوں نے اپنا جہان اپنی محنت و مشقت کے بل پر خود آباد کیا تھا۔ حسب وعدہ صبح وقت مقررہ پر ٹھیک دس بجے احسان دانش نے ہمارے کمرے میں قدم رکھا تو ہمارے احساسات اور جذبات بیان سے باہر تھے۔ جی چاہتا تھا کہ وقت کا کیمرہ اس تاریخ ساز منظر کو اپنے اندر ہمیشہ کے لیے محفوظ کر کے رکھ لے کیوں کہ ایسے مواقعے زندگی میں بار بار میسر نہیں آتے۔
وہ سادگی اور عظمت کا ایک دل نشین پیکر تھے۔ ہم نے انھیں بچپن سے پڑھا بھی تھا اور ان کے بارے میں بہت کچھ سنا بھی تھا، سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ ایک سیلف میڈ انسان تھے، جن کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی۔ ان کی زندگی کے ابتدائی ایام بے حد سخت اور کٹھن تھے، جب انھیں جسم و جان کے رشتے کو برقرار رکھنے کے لیے بڑے پاپڑ بیلنے پڑے۔ کبھی مزدوری کی تو کبھی کسی چھاپے خانے میں بطور انک مین کام کیا۔ کبھی باورچی گیری کی تو کبھی چپڑاسی گیری، کبھی راج مزدور کی حیثیت سے کام کیا تو کبھی چوکیداری کی۔ وہ مالی بھی رہے اور قالین بننے والے بھی۔ ایک زمانے میں انھوں نے کتابوں کی ایک دکان پر بطور مددگاربھی خدمات انجام دیں اور زندگی کے آخری حصے میں کتب فروشی کو اپنا ذریعہ معاش بنایا۔ اس کج کلاہ نے سب کچھ کیا مگر ضمیر فروشی سے تادم آخر گریز کیا۔
ان کا اصل نام قاضی احسان الحق تھا، مگر علمی دنیا میں ان کی شہرت احسان دانش کے نام سے ہوئی۔ وہ قاضی احسان علی دانش کے فرزند تھے جن کا کل سرمایہ حیات زرعی زمین کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا تھا، جو خاندان کی گزر بسر کے لیے ناکافی تھا۔ ان کا آبائی وطن باغت، ضلع میرٹھ تھا لیکن جائے پیدائش قصبہ کاندھلہ ضلع مظفر نگر تھی۔ گفتگو کے دوران ان کی جنم بھومی کا تذکرہ چھیڑا تو احسان دانش یہ جان کر بہت خوش ہوئے کہ حسن اتفاق سے ہماری جائے پیدائش بھی ضلع مظفر نگر کا ہی ایک قصبہ ہے جس کا نام بگھرہ ہے۔ کاندھلہ اور تھانہ بھون ضلع مظفر نگر (یوپی) کے وہ مشہور تاریخی قصبے ہیں جو مولانا اشرف علی تھانوی اور مولانا محمد ادریس کاندھلوی جیسے علمائے کرام کی وجہ سے جانے پہچانے جاتے ہیں۔ احسان دانش کی ابتدائی پرورش تو قصبہ باغت ہی میں ان کے نانا جان کے زیر سایہ ہوئی لیکن نانا کی وفات کے بعد ان کے والد انھیں اپنے ساتھ لے کر کاندھلہ میں آکر مقیم ہو گئے۔ احسان دانش کو پڑھنے لکھنے کا شوق بچپن سے ہی جنون کی حد تک تھا لیکن خاندانی غربت کی وجہ سے وہ چوتھی جماعت سے آگے اپنی پڑھائی جاری نہ رکھ سکے۔
اسی غربت نے انھیں لڑکپن میں ہی محنت مزدوری کرنے پر مجبور کر دیا تاآنکہ انھوں نے لاہور کا رخ کیا اور پھر یہیں کے ہو کر رہ گئے۔ یہاں بھی انھیں جان توڑ محنت کرنا پڑی مگر انھوں نے ہمت نہیں ہاری۔ مطالعے کا شوق اور شاعری کا چسکا انھیں بچپن ہی سے تھا جس میں ہر گزرنے والے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا چلا گیا، اس زمانے میں بعض شاعر اپنا کلام پمفلٹ کی صورت میں خود ہی چھپوا کر گلیوں اور بازاروں میں گھوم پھر کر پڑھتے ہوئے فروخت کیا کرتے تھے۔ حضرت بوم میرٹھی جیسے بے مثل شاعر کو بھی اپنا پیٹ پالنے کے لیے مجبوراً یہی طریقہ اختیار کرنا پڑا تھا۔ پھر جب احسان دانش کو پنجاب یونیورسٹی کے ایک ٹھیکیدار کے یہاں کام کرنے والے ایک راج مستری کے مددگار کی جاب مل گئی تو انھوں نے یہ سلسلہ ترک کر دیا۔ دن بھر کی محنت و مشقت کے بعد جو وقت انھیں میسر آتا اسے وہ لائبریری میں صرف کر دیا کرتے تھے۔ بے شک اللہ تعالیٰ کسی کی محنت کو رائیگاں نہیں جانے دیتا۔
آخرکار وہ دن بھی آیا جب وہ پنجاب یونیورسٹی میں ایم اے اردو کے پیپرز کے ممتحن بنے اور جب وہ چیف ایگزامنر کی حیثیت سے اپنے معاوضے کا چیک لینے کے لیے یونیورسٹی پہنچے تو ان کے پرانے ساتھی مزدور انھیں پہچان گئے اور ان کی اس عظیم الشان کامیابی پر خوشی سے پھولے نہ سمائے۔ احسان دانش نے ثابت کر دیا کہ ’’ہمت مرداں مدد خدا‘‘ یہ کہاوت بڑی مشہور ہے کہ ’’خوش نصیبی انسان کے دروازے پر کبھی نہ کبھی دستک ضرور دیتی ہے۔‘‘ احسان دانش کے ساتھ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انھیں لاہور کی مشہور شملہ پہاڑی کی چوکیداری کی ملازمت میسر آئی۔ اس ملازمت نے انھیں آرام سے پڑھنے لکھنے کی فراغت مہیا کر دی جس کے نتیجے میں ان کی شاعری ادبی ��سائل و جرائد میں شایع ہو کر عوام و خواص میں مقبول ہونا شروع ہو گئی اور پھر وہ مشاعروں میں بھی شرکت کرنے لگے جس نے ان کی شہرت میں روز بہ روز اضافہ کر دیا۔
ایک نعتیہ مشاعرے میں ان کی ملاقات گورنر ہاؤس کے ہیڈ مالی سے ہو گئی جس نے ان کی شاعری سے متاثر ہو کر انھیں گورنر ہاؤس میں مالی کی ملازمت دلوائی جہاں کچھ عرصے کام کرنے کے بعد احسان دانش نے یہ ملازمت چھوڑ دی اور محکمہ ریلوے میں چپراسی لگ گئے پھر انھوں نے اس نوکری کو بھی خیرباد کہہ دیا اور ایک بک اسٹال پر کام کرنے لگے۔ روزی روٹی کے چکر نے شاعر مزدور احسان دانش کو سرمایہ داروں اور ان کی ذہنیت سے بدظن کر دیا۔ یہ ان کی زندگی کا انتہائی نازک موڑ تھا جس کے نتیجے میں وہ بعض دوسرے لوگوں کی طرح سرمایہ دارانہ نظام سے متنفر ہو کر مارکسزم کا رخ بھی اختیار کر سکتے تھے مگر ان کے دل و دماغ پر لگی ہوئی مذہب کی چھاپ اتنی گہری تھی کہ انھوں نے یہ راستہ اختیار نہیں کیا۔ تاہم وہ مزدور اور اس کی عظمت کے ترانے لکھتے رہے، گاتے رہے اور ’’شاعر مزدور‘‘ کے نام سے مشہور ہو گئے، اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ نام نہاد شاعر مزدور نہیں بلکہ حقیقی شاعر مزدور کہلانے کے مستحق ہیں، کیوں کہ ان کی زندگی کا بڑا حصہ مزدوری پر ہی محیط ہے۔
وہ محض شاعر ہی نہیں بلکہ ایک وسیع المطالعہ دانشور اور اسکالر بھی تھے، جنھوں نے اردو لسانیات اور لغات کے میدان میں بھی گراں قدر خدمات انجام دی ہیں جو ’’حضرِ عروض‘‘، تذکیر و تانیث، لغت الاصلاح، اردو مترادفات اور دستور اردو جیسی لافانی کتابوں کی شکل میں ہمیشہ یاد رکھی جائیںگی۔ انھوں نے بے شمار نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی بھی کی جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، ان کی خودنوشت ’’جہان دانش‘‘ بھی ان کا بہت بڑا ادبی کارنامہ ہے۔ اس کے علاوہ ان کی اور بہت سی کتابیں بھی ہیں جن کی تعداد پچاس سے بھی زیادہ ہے، ان کی غیر مطبوعہ تحریریں اس کے علاوہ ہیں۔ اردو زبان اور ادب کے لیے ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں انھیں نشان امتیازاور ستارہ امتیاز کے ایوارڈز بھی دیے گئے۔
شکیل فاروقی
بشکریہ روزنامہ جنگ
1 note
·
View note
Text
سوجی پیزا بنانے کا طریقہ
اگر آپ غیر صحت بخش مائدہ پر مبنی پیزا میں شامل نہیں ہونا چاہتے ہیں تو سوجی پیزا ایک ہونٹ سماکنگ ڈش ہے۔ سوجی پیزا کو روٹی کی مدد سے گھر پر آسانی سے بنایا جا سکتا ہے۔ اس صحت بخش نسخہ کو تیار کرنے کے لیے آپ کو صرف براؤن بریڈ سلائسز، سوجی، دہی، ملائی، پیاز، ٹماٹر، شملہ مرچ، کالے زیتون، نمک اور کالی مرچ پاؤڈر کی ضرورت ہے۔ آپ پیزا کو خوشگوار ذائقہ دینے کے لیے اوپر کچھ پنیر ڈال سکتے ہیں، تاہم، یہ مرحلہ…
View On WordPress
0 notes
Text
یونائیٹڈ فروٹ کمپنی اور مرہٹہ مافیا--وجاہت مسعود
افتخار عارف نے ہمارے عہد میں آہوئے رمیدہ کی درماندگی کو شعر کیا، آفت کی آشفتگی کو گداز دیا۔ ہمارے اندیشوں کو آہ سرد کی زبان بخشی اور لکھا… محورِ گردشِ سفاک سے خوف ��ٓتا ہے۔ وقت کی گردش سے تو مفر نہیں۔ لیکن دشنہ جبر کی چبھن کا علاج تو ممکن تھا۔ ایسا نہیں ہو سکا۔ چارہ گروں کو چارہ گری سے گریز تھا۔ جولائی کا پہلا ہفتہ آن پہنچا۔ دو جولائی 1972ء کو بھٹو صاحب نے شملہ معاہدے پر دستخط کر کے 93ہزار جنگی قیدی رہا کرائے تھے۔ ہمارے ہاں کسے یاد ہے کہ اس معاہدے کے لئے ابتدائی کام بھٹو صاحب نے 19اور 20دسمبر 1971ء کی درمیانی رات مشرقی پاکستان کے آخری چیف سیکریٹری مظفر حسین کی اہلیہ لیلیٰ حسین کی وساطت سے ہیتھرو ایئر پورٹ پر ہی مکمل کر لیا تھا۔ 4جولائی 1999ء کی سہ پہر نواز شریف نے کیمپ ڈیوڈ کے مقام پر بل کلنٹن سے ملاقات کر کے کارگل کے برف پوش جہنم میں محصور پاکستانی بیٹوں کی واپسی کو یقینی بنایا تھا۔ جولائی کے اسی ہفتے میں 5جولائی 1977ء کی صبح بھی آئے گی، ہماری تاریخ کا ایک دائمی سیاہ نشان۔ مرے وطن ترے دامانِ تار تار کی خیر… ایک صاحب زادے نے اگلے روز ٹیلی وژن پر فرمایا کہ ہمیں جمہوریت کوromanticize کرنا بند کر دینا چاہیے۔ صاحب، حکم کی تعمیل ممکن نہیں ہے۔ عشق کی دردمندی فرد کی افتاد نہیں، نسلوں کی میراث ہے۔ اس مکتب فریب کے بہت سے گرہ کٹ ان دنوں اوندھے منہ خاک چاٹ رہے ہیں۔ بساط جہل و ریا کی تازہ کمک کا انجام بھی ہمیں معلوم ہے۔ مجرم اور مخبر سازش کا تار و پود جانتے ہیں، انصاف کی سنگی دیوار پر محررہ شہادت نہیں پڑھتے۔ ڈاکٹر صفدر محمود سے روایت ہے کہ خواجہ ناظم الدین کو غلام محمد نے برطرف کیا تو مشرقی پاکستان کے وزیراعلیٰ نور الامیں فوراً کراچی پہنچے اور اہلکار کی چیرہ دستی کے خلاف Read the full article
1 note
·
View note
Text
شملہ اور قرب وجوار میں برفباری سے پورا علاقہ سفید چادر سے ڈھک گیا
شملہ: ہماچل پردیش میں شملہ اور س کے قرب و جوار کے تفریحی مقامات کفری، نارکنڈہ اور چائل میں آج صبح جب لوگ سوکر اٹھے تو سخت سردی کے ساتھ ساتھ انہیںہر طرف برف کی سفید چادر دکھائی دی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق صوبائی دارالخلافہ میں کل رات سات سے آٹھ سینٹی میٹر برف پڑی ہے۔ آس پاس کی پہاڑیوں کی چوٹیوں پر ...
0 notes
Text
ہماچل پردیش: آج شام تین بجے ہوگا کانگریس کے نو منتخب اراکین کا اجلاس، طے ہوگا وزیر اعلٰی کا نام - Siasat Daily
ہماچل پردیش: آج شام تین بجے ہوگا کانگریس کے نو منتخب اراکین کا اجلاس، طے ہوگا وزیر اعلٰی کا نام – Siasat Daily
شملہ: ہماچل پردیش میں کانگریس پارٹی ایک مرتبہ پھر سے اقتدار میں واپس آگئی ہے ۔ کانگریس نے واضح اکثریت کے ساتھ ہماچل میں واپسی کی ہے ۔ کانگریس نے 68 سیٹوں والی اسمبلی میں 40 سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے جبکہ بی جے پی نے 25 سیٹیں جیتی ہیں ۔ وہیں دیگر کے کھاتے میں تین سیٹیں گئی ہیں ۔ ہماچل میں جیت کے بعد اب کانگریس میں میٹنگوں کا دور شروع ہونے والا ہے ۔ کانگریس پارٹی کی اعلی قیادت کی ہلچل تیز ہوگئی ہے…
View On WordPress
0 notes